خالد مقبول صدیقی ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے فاروق ستار کی درخواست مسترد کردی


ویب ڈیسک June 11, 2018
فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ 17 اپریل کو محفوظ کیا گیا تھا فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے خالد مقبول صدیقی کو ایم کیو ایم پاکستان کا کنوینر قرار دے دیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس عامرفاروق نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ کے حوالے سے ڈاکٹر فاروق ستار کی درخواست پر مختصر فیصلہ سنادیا۔ عدالت عالیہ نے اپنے مختصر فیصلے میں فاروق ستارکی درخواست مسترد کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر قرار دے دیا۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ایم کیوایم کےعارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج ہم عدالتوں سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق میں پارٹی کا کنوینرہوں، اس میں اب کوئی ابہام نہیں رہ گیا، یہ عہدہ پارٹی کی امانت ہے، پارٹی چاہے تو مجھے عام کارکن کی طرح کام کرنے کا بھی کہہ سکتی ہے، آج ایم کیو ایم کے ساتھ پی آئی بی ہے نہ بہادر آباد گروپ، آج ایم کیو ایم صرف ایم کیو ایم پاکستان ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اگر آج کا فیصلہ ہمارے خلاف آجاتا تو ہم ایم کیو ایم میں نہ ہوتے، ہم نے فاروق ستار کو کئی بار آنے کی دعوت دی ہے، ان کی واپسی پر کوئی شرط نہیں، بس اب ان کا انتظار ہے، پارٹی انہیں مایوس نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اور فاروق ستار کو مل کر الیکشن میں کامیابی حاصل کرنی ہے، شفاف انتخابات کا انعقاد سب سے زیادہ اہم اور ضروری ہے جب کہ کراچی کی حلقہ بندیاں ہمیشہ سے ایم کیو ایم کے خلاف کی گئیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 26 مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے آئینی سربراہ سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ فاروق ستارایم کیوایم کے کنوینر نہیں رہے، فاروق ستار نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، عدالت عالیہ نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینر شپ سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فاروق ستارکو بحال کیا تھا، جس پر خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل نے نظر ثانی اپیل دائر کی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں