طیبہ تشدد کیس مجرمان کی سزا اور جرمانے میں اضافہ

ہائی کورٹ نے مجرموں کی سزائے قید میں 2،2 سال اضافہ جب کہ جرمانے کی رقم 5 لاکھ روپے کردی

کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کے ملزمان کی سزا بڑھانے کی استدعا وفاق نے کی تھی ۔ فوٹو : فائل

ہائی کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں سابق جج خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر کی سزا میں دو سال کا اضافہ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں طیبہ تشدد کیس کے ملزمان سابق جج خرم علی خان اور اس کی اہلیہ ماہین ظفر کی سزا میں اضافے کی درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاق کی اپیل منظور کرتے ہوئے ملزم سابق جج خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر کی سزا میں دو سال کا اضافہ کردیا اور ملزمان کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ عدالت نے راجہ خرم کی سزا ختم کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی اور ملزمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سابق جج اور اہلیہ نے عدالتی فیصلہ چیلنج کردیا


واضح رہے کہ کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کے ملزمان کی سزا بڑھانے کی استدعا وفاق نے کی تھی اور اب عدالتی فیصلے کی بعد ملزمان کی سزا تین سال ہو گئی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سابق جج راجا خرم اور اہلیہ ماہین کی سزا معطل

 
Load Next Story