عوامی نیشنل پارٹی نے گزشتہ روز مومن آباد میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ الیکشن کمیشن، نگراں وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ کے خلاف درج کرانے کی درخواست دے دی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ گزشتہ ورز مومن آباد میں ہونے والے دھماکے اور انسانی جانوں کے ضیاع کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کی اپیل پر سندھ بھر میں پُر امن یوم سوگ منایاگیا جس پر وہ عوام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والے دھماکے سوچی سمجھی سازش کےتحت ہورہے ہیں، جس کے تحت روشن خیال قوتوں کو انتخابات سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، دہشت گردی کسی ایک پارٹی کا مسئلہ نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے اس لئے ملک کی تمام سیاسی قیادت کو اس کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
شاہی سید کا کہنا تھا ایک جانب پنجاب میں انتخابی مہم چل رہی ہے، عمران خان، نوازشریف، شہباز شریف اور جماعت اسلامی کے رہنما جلسے کر رہے ہیں دوسری جانب ایم کیوایم ، اے این پی اور پیپلز پارٹی پر قدغن لگائی جارہی ہے، اس طرح ہونے والےانتخابات صاف اورشفاف کیسے ہوسکتے ہیں تاہم عوامی نیشنل پارٹی کسی صورت میدان خالی نہیں چھوڑےگی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ امیدواروں کو تحفظ فراہم کرنا الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی ذمے داری ہے، آئی جی سندھ کہتےہیں چیف الیکشن کمشنرکامراسلہ ہےکہ سیکیورٹی واپس لیں اور چیف الیکشن کمشنر کہتے ہیں کہ ہم نے سیکیورٹی واپس لینے کا نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ ان ہی حالات کے پیش نظر اے این پی نے مومن آباد دھماکے کا مقدمہ الیکشن کمیشن ،نگراں وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ کے خلاف درج کرنے کےلیے درخواست دی ہے۔