فراہمی آب کے بغیر ڈی ایچ اے میں تعمیرات کیوں ہو رہی ہیں واٹر کمیشن
ڈی ایچ اے میں ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا ہے، ڈی ایچ اے حکام
پانی، صحت اور صفائی سے متعلق سپریم کورٹ کے قائم کردہ کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ڈی ایچ اے فیز8 میں ہونے والی تعمیراتی کام کا نوٹس لے لیا۔
واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ تعمیراتی کام کی منظوری کون دے رہا ہے، کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ سے 2 جولائی کو جامع رپورٹ طلب کر لی۔
گزشتہ روز کمیشن کے اجلاس میں ڈی ایچ اے کی جانب سے سیوریج کا پانی سمندر میں چھوڑے جانے، پانی کی عدم فراہمی اور فیز 8 میں تعمیراتی کاموں سے متعلق سماعت ہوئی اس موقع پر کمیشن کو بتایا گیا کہ کمیشن کی ہدایت کے مطابق ڈی ایچ اور تمام کنٹونمنٹ نمائندوں کا اجلاس بلایا گیا۔
آصف حیدر شاہ نے بتایا کہ ڈی ایچ اے میں ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیرات کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ڈی ایچ اے فیز 1،2،7 کے لیے الگ اور فیز 8 کے لیے علیحدہ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
سیکریٹری ڈی اے ایچ کی عدم پیشی پر جسٹس (ر) امیرہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کیا اور فوراً طلب کیا جس پر جونیئر افسر نے کمیشن کو بتایا کہ سیکریٹری ڈی ایچ اے اسلام آباد سے واپس آرہے ہیں کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے کہ آئندہ کمیشن کی سماعت کے دوران جوائنٹ سیکرٹری دفاع لازمی پیش ہوں۔
ڈی ایچ اے سیکریٹری کے پیش ہونے پر کمیشن نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں کس قانون کے تحت تعمیرات کی اجازت دی گئی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں پانی آرہا ہے جو دھڑا دھڑ تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے کس قانون کے تحت آپ ڈی ایچ اے میں تعمیرات کی اجازت دے رہے ہیں کنٹونمنٹ بورڈ میں اس حوالے سے کیا قانون رائج ہے ہمیں آگاہ کریں کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام کا کہنا تھا کہ بلڈنگ پلان ہمارے پاس موجود ہے سیوریج کا نظام بھی ہم ہی ڈالیں گے۔
کمیشن سربراہ نے استفسارکیا کہ پانی کی سپلائی آپ لوگ کیوں بہتر نہیں کرتے کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا کہ جو چارجز دیتا ہے ہم اسے پانی فراہم کرتے ہیں کمیشن سربراہ نے کہا کہ آپ اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہے کنٹونمنٹ بورڈ حکام کا موقف تھا کہ ہم محدود کام کررہے ہیں کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے وہ تو نظر آرہا ہے کہ آپ وہاں کتنی سہولتیں دے رہے ہیں آپ لوگ 4000 روپے پانی پر چارجز وصول کر رہے ہیں آپ نہیں تو آپ کے سپلائر یہ رقم وصول کررہے ہیں۔
کمیشن سربراہ نے کنٹونمنٹ بورڈ حکام سے استفسار کیا کہ آپ لوگ پانی فراہم نہیں کرپارہے تو اتنی تعمیرات کیوں کررہے ہیںکمیشن سربراہ کے استفسار پر کنٹونمنٹ بورڈ حکام خاموش ہوگئے ڈی ایچ اے کے سیکریٹری نے بتایا کہ ابلائی خان میں ٹریٹمنٹ پلانٹ اگست 2019 میں نصب کردیے جائیں گے واٹر کمیشن نے کہا کہ یہ اتنا بڑا ٹریٹمنٹ پلانٹ تو نہیں کہ آپ اگست 2019 کا وقت ہم سے مانگیں سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ ہمیں وقت درکار ہوگا ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے۔
کمیشن سربراہ نے کہا کہ اگلے سال اگست سے پہلے کام مکمل کریں سیکریٹری ڈی ایچ اے نے یقین دلایا کہ فیز 6 میں سیوریج کا پانی کوشش کریں گے کہ 4 ماہ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کردیں کمیشن کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی آپ کے حکم پر کام اب شروع ہوا ہے۔
کمیشن کے فوکل پرسن آصف حیدر شاہ نے نے کہا کہ تکنیکی اعدادوشمار (ٹیکنیکل کیلکولیشن) کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا کمیشن سربراہ نے کہا کہ معاملہ سیوریج کا ہے آپ لوگوں نے سیوریج کا پانی سمندر میں چھوڑا ہوا ہے آپ اپنے ڈی ایچ اے کے معاملہ کو دیکھیں ادھر ادھر کی باتیں نہ کریںآپ لوگ اپنا ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں تاکہ سیوریج کا پانی سمندر میں نہ جائے جہاں سے بھی گند سمندر میں جارہا ہے وہاں آپ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگالیں۔
سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ ہم مطالعہ کرلیتے ہیں کہ کرنا کیا ہے کمیشن کا کہنا تھا کہ مطالعہ کرنے کی بات ہے ہی نہیں ہے بس آپ لوگ اپنے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ ایک پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کون سے ٹریٹمنٹ پلانٹ میں جائے گا ۔
ڈی ایچ اے توقع کر رہا تھا کہ واٹر بورڈ کچھ پانی دے یہ ممکن نہیں کہ واٹر بورڈ ڈی ایچ اے کو مزید پانی دے سکے کیونکہ وہ شہر کا پانی پورا نہیں کرپارہا دوران سماعت ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر، ڈی ایچ اے انتظامیہ، کے ایم سی اور دیگر محکموں کے اعلیٰ حکام پیش ہوئے۔
فوکل پرسن کمیشن نے کہا کہ ہم نے سوچا ہے کہ ڈیفنس فیز 1 سے 7 تک الگ اور فیز 8 کو الگ الگ کریں فیز 1 سے 7 اور 8 کو الگ کرنے سے کام میں آسانی ہوگی واٹر کمیشن نے سیکریٹری ڈی ایچ اے سے استفسار کیا کہ بغیر منصوبہ بندی فیز 8 میں کیسے کام کیا جارہا ہے ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی فراہم کرنا ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ کی ذمے داری ہے سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کمیشن کو بتایا کہ سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اگست 2019 تک کا وقت درکار ہے جس پر کمیشن نے ریمارکس دیے کہ اتنا وقت نہیں دیا جاسکتا۔
ٹریٹمنٹ پلانٹ فوری نصب کریں اور سمندر کو گندا ہونے سے بچائیں ڈی ایچ اے میں تعمیرات پر کمیشن نے سیکریٹری ڈیفنس سے استفسار کیا کہ پانی پہلے ہی میسر نہیں تعمیرات کے بعد کیسے پانی فراہم کریں گے، سیکریٹری ڈیفنس نے کہا کہ ہم اداروں سے بیٹھ کر مکمل تفصیل سے آگاہ کریں گے کمیشن کے سربراہ نے کورنگی اور صنعتوں کا پانی سمندر میں چھوڑے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ سے 2 جولائی کو جامع رپورٹ طلب کرلی کمیشن نے حکم دیا کہ ڈی ایچ اے کو کس طرح پانی فراہم کریں گے سیوریج کا نظام کب بہتر ہوگا مکمل پلان کے ساتھ آگاہ کریں کمیشن کے سربراہ نے ٹی پی 5 منصوبہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لئے درکار زمین کی تفصیلات بھی سندھ حکومت اور کے پی ٹی کے چیئرمین سے طلب کرلی جبکہ کراچی میں نالوں کی صفائی کے متعلق کے ایم سی نے یقین دہانی کرائی کے کام کل سے شروع کردیا جائے گا کمیشن نے میئر کراچی کو کل طلب کرتے ہوئے مزید کاروائی کل تک ملتوی کردی۔
واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ تعمیراتی کام کی منظوری کون دے رہا ہے، کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ سے 2 جولائی کو جامع رپورٹ طلب کر لی۔
گزشتہ روز کمیشن کے اجلاس میں ڈی ایچ اے کی جانب سے سیوریج کا پانی سمندر میں چھوڑے جانے، پانی کی عدم فراہمی اور فیز 8 میں تعمیراتی کاموں سے متعلق سماعت ہوئی اس موقع پر کمیشن کو بتایا گیا کہ کمیشن کی ہدایت کے مطابق ڈی ایچ اور تمام کنٹونمنٹ نمائندوں کا اجلاس بلایا گیا۔
آصف حیدر شاہ نے بتایا کہ ڈی ایچ اے میں ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیرات کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ڈی ایچ اے فیز 1،2،7 کے لیے الگ اور فیز 8 کے لیے علیحدہ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
سیکریٹری ڈی اے ایچ کی عدم پیشی پر جسٹس (ر) امیرہانی مسلم نے برہمی کا اظہار کیا اور فوراً طلب کیا جس پر جونیئر افسر نے کمیشن کو بتایا کہ سیکریٹری ڈی ایچ اے اسلام آباد سے واپس آرہے ہیں کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے کہ آئندہ کمیشن کی سماعت کے دوران جوائنٹ سیکرٹری دفاع لازمی پیش ہوں۔
ڈی ایچ اے سیکریٹری کے پیش ہونے پر کمیشن نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں کس قانون کے تحت تعمیرات کی اجازت دی گئی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں پانی آرہا ہے جو دھڑا دھڑ تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے کس قانون کے تحت آپ ڈی ایچ اے میں تعمیرات کی اجازت دے رہے ہیں کنٹونمنٹ بورڈ میں اس حوالے سے کیا قانون رائج ہے ہمیں آگاہ کریں کنٹونمنٹ بورڈ کے حکام کا کہنا تھا کہ بلڈنگ پلان ہمارے پاس موجود ہے سیوریج کا نظام بھی ہم ہی ڈالیں گے۔
کمیشن سربراہ نے استفسارکیا کہ پانی کی سپلائی آپ لوگ کیوں بہتر نہیں کرتے کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا کہ جو چارجز دیتا ہے ہم اسے پانی فراہم کرتے ہیں کمیشن سربراہ نے کہا کہ آپ اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہے کنٹونمنٹ بورڈ حکام کا موقف تھا کہ ہم محدود کام کررہے ہیں کمیشن سربراہ نے ریمارکس دیے وہ تو نظر آرہا ہے کہ آپ وہاں کتنی سہولتیں دے رہے ہیں آپ لوگ 4000 روپے پانی پر چارجز وصول کر رہے ہیں آپ نہیں تو آپ کے سپلائر یہ رقم وصول کررہے ہیں۔
کمیشن سربراہ نے کنٹونمنٹ بورڈ حکام سے استفسار کیا کہ آپ لوگ پانی فراہم نہیں کرپارہے تو اتنی تعمیرات کیوں کررہے ہیںکمیشن سربراہ کے استفسار پر کنٹونمنٹ بورڈ حکام خاموش ہوگئے ڈی ایچ اے کے سیکریٹری نے بتایا کہ ابلائی خان میں ٹریٹمنٹ پلانٹ اگست 2019 میں نصب کردیے جائیں گے واٹر کمیشن نے کہا کہ یہ اتنا بڑا ٹریٹمنٹ پلانٹ تو نہیں کہ آپ اگست 2019 کا وقت ہم سے مانگیں سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ ہمیں وقت درکار ہوگا ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے۔
کمیشن سربراہ نے کہا کہ اگلے سال اگست سے پہلے کام مکمل کریں سیکریٹری ڈی ایچ اے نے یقین دلایا کہ فیز 6 میں سیوریج کا پانی کوشش کریں گے کہ 4 ماہ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کردیں کمیشن کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی آپ کے حکم پر کام اب شروع ہوا ہے۔
کمیشن کے فوکل پرسن آصف حیدر شاہ نے نے کہا کہ تکنیکی اعدادوشمار (ٹیکنیکل کیلکولیشن) کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا کمیشن سربراہ نے کہا کہ معاملہ سیوریج کا ہے آپ لوگوں نے سیوریج کا پانی سمندر میں چھوڑا ہوا ہے آپ اپنے ڈی ایچ اے کے معاملہ کو دیکھیں ادھر ادھر کی باتیں نہ کریںآپ لوگ اپنا ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں تاکہ سیوریج کا پانی سمندر میں نہ جائے جہاں سے بھی گند سمندر میں جارہا ہے وہاں آپ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگالیں۔
سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ ہم مطالعہ کرلیتے ہیں کہ کرنا کیا ہے کمیشن کا کہنا تھا کہ مطالعہ کرنے کی بات ہے ہی نہیں ہے بس آپ لوگ اپنے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ ایک پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کون سے ٹریٹمنٹ پلانٹ میں جائے گا ۔
ڈی ایچ اے توقع کر رہا تھا کہ واٹر بورڈ کچھ پانی دے یہ ممکن نہیں کہ واٹر بورڈ ڈی ایچ اے کو مزید پانی دے سکے کیونکہ وہ شہر کا پانی پورا نہیں کرپارہا دوران سماعت ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر، ڈی ایچ اے انتظامیہ، کے ایم سی اور دیگر محکموں کے اعلیٰ حکام پیش ہوئے۔
فوکل پرسن کمیشن نے کہا کہ ہم نے سوچا ہے کہ ڈیفنس فیز 1 سے 7 تک الگ اور فیز 8 کو الگ الگ کریں فیز 1 سے 7 اور 8 کو الگ کرنے سے کام میں آسانی ہوگی واٹر کمیشن نے سیکریٹری ڈی ایچ اے سے استفسار کیا کہ بغیر منصوبہ بندی فیز 8 میں کیسے کام کیا جارہا ہے ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی فراہم کرنا ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ کی ذمے داری ہے سیکریٹری ڈی ایچ اے نے کمیشن کو بتایا کہ سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اگست 2019 تک کا وقت درکار ہے جس پر کمیشن نے ریمارکس دیے کہ اتنا وقت نہیں دیا جاسکتا۔
ٹریٹمنٹ پلانٹ فوری نصب کریں اور سمندر کو گندا ہونے سے بچائیں ڈی ایچ اے میں تعمیرات پر کمیشن نے سیکریٹری ڈیفنس سے استفسار کیا کہ پانی پہلے ہی میسر نہیں تعمیرات کے بعد کیسے پانی فراہم کریں گے، سیکریٹری ڈیفنس نے کہا کہ ہم اداروں سے بیٹھ کر مکمل تفصیل سے آگاہ کریں گے کمیشن کے سربراہ نے کورنگی اور صنعتوں کا پانی سمندر میں چھوڑے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ بورڈ سے 2 جولائی کو جامع رپورٹ طلب کرلی کمیشن نے حکم دیا کہ ڈی ایچ اے کو کس طرح پانی فراہم کریں گے سیوریج کا نظام کب بہتر ہوگا مکمل پلان کے ساتھ آگاہ کریں کمیشن کے سربراہ نے ٹی پی 5 منصوبہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لئے درکار زمین کی تفصیلات بھی سندھ حکومت اور کے پی ٹی کے چیئرمین سے طلب کرلی جبکہ کراچی میں نالوں کی صفائی کے متعلق کے ایم سی نے یقین دہانی کرائی کے کام کل سے شروع کردیا جائے گا کمیشن نے میئر کراچی کو کل طلب کرتے ہوئے مزید کاروائی کل تک ملتوی کردی۔