توانائی کا بہتر استعمال ٹیکسٹائل سیکٹر کو61 کروڑ کی بچت

جرمن ادارے کے تعاون سے 22 یونٹس میں توانائی کا ضیاع روکا، بھرپور استعمال یقینی بنایا گیا۔


Business Reporter April 28, 2013
اسٹاف کو ضیاع روکنے کی تربیت دی، کوآرڈینیٹر، خدمات کا دائرہ وسیع کرینگے، پی ایچ ایم اے فوٹو: فائل

توانائی کے بھرپور استعمال، زیادہ سے زیادہ استفادہ اور ضیاع میں کمی کے ذریعے گزشتہ سال کے دوران ایس ایم ایز کے شعبے نے 6.1 کروڑ روپے کی بچت کی۔

ایس ایم ایز کے شعبے سے وابستہ ٹیکسٹائل کے صرف 22 ٹیکسٹائل فیکٹریوں میں بجلی کے ضیاع کو روک کر اور اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کے ذریعے توانائی اخراجات میں 9 فیصد کمی آئی، Espire نامی منصوبے کے تحت کراچی، لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ کی صنعتوں نے استفادہ کیا جنہوں نے 3 میگاواٹ کے برابرتوانائی کی بچت کی، ملک میں توانائی کے بھرپور استعمال کو یقینی بنانے کے لیے جرمن ادارے Bfz gGmbH کی معاونت سے منصوبہ شروع کیا گیا جس میں توانائی کے شعبے کے بین الاقوامی ماہرین نے ملک بھر کے منتخب ٹیکسٹائل اداروں کو معاونت فراہم کی جس سے اداروں کی کارکردگی میں اضافہ اور ان کے اخراجات میں نمایاں کمی ہوئی۔

جرمن ادارے Bfz gGmbH میں نیشنل پراجیکٹ کوآرڈینیٹر صلاح الدین فرخ نے بتایا کہ توانائی بچت منصوبے میں سرمایہ کاری کی ریکوری صرف 3ماہ میں ہی ہو گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ توانائی بچت پروگرام کے اس منصوبے کے تحت ماہرین نے کمپنیوں کو توانائی کا ضیاع روکنے کے لیے مدد فراہم کی جس کے لیے صنعتوں میں توانائی کی بچت کو6 ماہ تک مانیٹر کیا گیا جبکہ توانائی کے ضیاع کی نشاندہی کے لیے فیکٹریوں کے اسٹاف کو مطلوبہ تربیت بھی فراہم کی گئی۔



اس موقع پر پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ انکی تنظیم اپنی رکن صنعت کاروں کو اس منصوبے کے حوالے سے بھرپورمدد فراہم کررہی ہے اور پی ایچ ایم اے میں جرمن ادارے bfzgGmbH کے اشتراک سے ایک ٹیکنیکل سپورٹ سیل بھی قائم کردیا گیا ہے جو ماحول توانائی اور بہتر پیداوار کے لیے جدید ترین آلات کے بارے میں تربیت یافتہ افرادکے ساتھ خدمات فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے مذکورہ منصوبے کی قومی سطح پر اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے دائرہ کار کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ملک بھر کی ہرشعبے کی صنعتیں اس منصوبے کا حصہ بن کر توانائی کے بچت کے پروگرام کو عملی جامہ پہنا سکیں۔ واضح رہے کہ Espire پراجیکٹ میں ٹی ایم اے، اپٹما، پاکستان کلاتھ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ایم اے) پی ایچ ایم اے اور پریگمیا پارٹنر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں