لڑکی کو چھیڑنے پر دوستوں میں جھگڑا گارڈ کی فائرنگ سے نوجوان ہلاک

حمزہ شعیب کی دوست کو تنگ کرتا تھا، خیابان سحر پر گفتگو میں ہاتھا پائی ہوگئی، گارڈ کی فائرنگ سے حمزہ ہلاک ہوگیا

مقتول سابق ایم ڈی واٹر بورڈ کا بھانجا اور او لیول کا طالبعلم تھا، گارڈ امل فرار، پولیس نے شعیب کو گرفتار کرلیا۔ فوٹو : راحیل سلمان / ایکسپریس

ڈیفنس میں لڑکی کو چھیڑنے سے منع کرنے پر دوستوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے نوعمر لڑکا ہلاک ہوگیا۔

مقتول سابق ایم ڈی واٹر بورڈ بریگیڈیئر (ر) منصور کا بھانجا تھا،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شعیب مقتول حمزہ کی دوست کو ٹیلی فون پر تنگ کرتا تھا اور دونوں کے درمیان صلح صفائی جاری تھی کہ اس دوران ان میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوگئی جس پر شعیب کے سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کردی۔

تفصیلات کے مطابق ڈیفنس خیابان سحر میں شعیب نامی نوجوان کے سیکیورٹی گارڈ امل کی فائرنگ سے17 سالہ حمزہ ولد طالب سہیل ہلاک ہوگیا،مقتول کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائی گئی،مقتول حمزہ سابق ایم ڈی واٹر بورڈ بریگیڈیئر ریٹائرڈ منصور کا بھانجا تھا ، ڈی ایس پی درخشاں اعظم بلوچ نے بتایا کہ شعیب اور حمزہ آپس میں دوست تھے۔




دونوں کی عمریں17 سے 18 برس ہیں،شعیب ٹیلی فون پر حمزہ کی دوست کو تنگ کرتا تھا جس کی اس نے حمزہ سے شکایت کی، حمزہ نے شعیب کو متعدد مرتبہ منع کیا لیکن وہ باز نہ آیا اور گزشتہ روز بھی وہ لوگ اسی سلسلے میں خیابان سحر اسٹریٹ 29 آئے ہوئے تھے، دونوں کے درمیان بات چیت جاری تھی کہ اسی دوران تلخ کلامی ہوگئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔

حمزہ نے شعیب کو تھپڑ مارے جس پر اس کا سیکیورٹی گارڈ بھی طیش میں آگیا،اس دوران شعیب کے سیکیورٹی گارڈ امل نے فائرنگ کرکے حمزہ کو ہلاک کردیا،پولیس نے فوری طور پر ملزم شعیب کو حراست میں لے لیا ہے،ملزم اور مقتول دونوں ڈیفنس کے رہائشی ہیں، درخشاں پولیس کے مطابق مقتول حمزہ کے والد کا گارمنٹس کے ایکسپورٹ کا کاروبار ہے، ملزم شعیب کے والد ٹیکسٹائل مل کے مالک ہیں،پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول حمزہ واشنگٹن انٹرنیشنل اسکول میں او لیول کا طالبعلم تھا، پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی، پولیس نے ملزم شعیب کو حراست میں لے کر تحقیق کا آغاز کردیا ہے۔
Load Next Story