ایل پی جی کی غیرقانونی فروخت کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

کارروائی عیدکے بعدشروع،صرف مجازڈسٹری بیوٹرزاورسب ڈسٹری بیوٹرز ہی کاروبار کر سکیں گے

ملازمین کو آگ بجھانے کی تربیت فراہم،نابالغ کو کام کی اجازت نہیں ہوگی،عرفان کھوکھر۔ فوٹو: فائل

CLEVELAND:
حکومت نے ایل پی جی کی غیر قانونی دکانوں کے خلاف عید کے فوراً بعد بہت بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کر لیا۔

ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور ان کے مجاز سب ڈسٹری بیوٹرز کے علاوہ کسی کو بھی ایل پی جی کا کام کرنے کی اجازت نہیں ہے، 18 سال سے کم عمر کے لڑکے کو ایل پی جی ڈسٹری بیوشن، سیل پوائنٹ، گودام پر کام کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہو گی۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ سول ڈیفنس کی طرف سے تمام دکانوں میں کام کرنے والے افراد کو آگ بھجانے کی ٹریننگ لازم قرار دے دی گئی ہے اور ورکر کے خلاف ٹریننگ سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔


کسی بھی ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کو کسی بھی ایسی جگہ دکان کھولنے کی اجازت نہ ہو گی جہاں نزدیک ویلڈنگ کی دکان، ہو ٹل، لکڑی اور لوہے کے کھوکھے، توڑی (بھوسہ) کے ٹال، لکڑی کے ٹال، نزد ریسٹورنٹ، فوڈ شاپ، مسجد، چرچ، تندور، اسپتال، اسکو ل یا کسی ایسی جگہ جہاں عوام الناس کا بہت زیادہ رش ہوایل پی جی کے کاروبار کے ساتھ پٹرول یا کسی بھی کیمکل کی فروخت قانوناً جرم ہے۔

عرفان کھوکھر نے مزید کہاکہ کسی بھی آئوٹ لیٹس/ سیل پوائنٹس کے احاطے میں کوئی ایسا بجلی کا کنکشن نہ ہو گا جس سے آگ لگ سکے یا شعلہ بھڑک اٹھے اور پٹرول انجن سے بھی آگ بھڑک سکتی ہے لہذہ دونوں کو احاطے سے دور رکھا جائے۔

چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوشن ایسوسی ایشن نے کہاکہ مندرجہ بالا ہدایات کی خلاف ورزی کی صورت میں نمائندہ ضلعی انتظامیہ کو رپورٹ کرے گا جس کے بعد اس کے بعد ضابطہ کارروائی عمل میںلائے گی اوگرا قوانین کے مطابق ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے علاوہ کسی بھی جگہ سے ایل پی جی سلنڈر خریدنا قانوناً جرم ہے۔

ایل پی جی سیفٹی کمیٹی پاکستان اور ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان ان نکات پر متفق ہے، جو دکان اس پر پورا نہیں اترے گی اسے فوری طور پر بند کر دیا جائے گا۔
Load Next Story