فٹبال ورلڈ کپ برازیل کا سب سے زیادہ بار ٹرافی پر قبضہ

رمنی نے سیمی فائنل میں برازیل کو 1-7 سے مات دی، جو برازیلین ٹیم کی اب تک کی بدترین شکست شمار ہوئی۔


Abdul Aziz June 15, 2018
رمنی نے سیمی فائنل میں برازیل کو 1-7 سے مات دی، جو برازیلین ٹیم کی اب تک کی بدترین شکست شمار ہوئی۔ فوٹو : بشکریہ ٹویٹر

ورلڈکپ میں اب تک برازیل نے سب سے زیادہ5 بار ٹرافی پر قبضہ جمایا ہے۔

میگا ایونٹ کی تاریخ 88 برس پرانی ہے،دنیا کا سب سے پہلا فٹبال عالمی کپ 1930 میں یوروگوئے میں منعقد ہوا، جس میں میزبان ملک نے فیصلہ کن معرکے میں ارجنٹائن کو 4-2 سے شکست دے کر ٹرافی قبضے میں کرلی۔

امریکا نے تیسری پوزیشن پر اکتفا کیا جبکہ یوگوسلاویہ نے چوتھی پوزیشن پائی،1934میں دوسرے ورلڈ کپ کی میزبانی اٹلی کو ملی، اس نے بھی بطور میزبان پہلے ہی باری میں چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا، فیصلہ کن معرکے میں سابق چیکو سلواکیہ کو 2-1 سے ناکامی کا سامنا رہا، جرمنی نے آسٹریا کو 3-2 سے شکست دیکر تیسری پوزیشن لے کر وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنائی، 1938 میں تیسرے ورلڈ کپ کی میزبانی فرانس کو سونپی گئی۔

اطالوی ٹیم نے ہنگری کو 4-2 سے شکست دیکر مسلسل دوسری بار ٹرافی جیتنے والی پہلی ٹیم کااعزاز حاصل کرلیا، برازیل کی ٹیم سوئیڈن کو 4-2 سے مات دیکر تیسری پوزیشن پانے میں کامیاب ہوئی۔

چوتھا ورلڈ کپ 12 برس کے وقفے سے برازیل میں 1950میں منعقد ہوا، جہاں میزبان برازیل کو فائنل میں یوروگوئے نے 2-1 سے زیر کرلیا، سوئیڈن نے تیسری جبکہ اسپین نے چوتھی پوزیشن پر اکتفاکیا۔1954 میں سوئٹزرلینڈ نے عالمی کپ کی میزبانی کی، جس میں مغربی جرمنی نے پہلی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، فائنل میں ہنگری کو 3-2 سے شکست کا سامنا رہا۔

آسٹریا نے یوروگوئے پر 3-1 سے غلبہ پاتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔1958 میں سوئیڈن میں ہونے والے عالمی کپ میں برازیل نے رنگ جمادیا ، یلو شرٹس نے فیصلہ کن معرکے میں سوئیڈن کو 5-2 سے قابو کیا، فرانس نے مغربی جرمنی کو 6-3 سے مات دیکر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔1962 میں چلی نے میگا ایونٹ کی میزبانی سنبھالی، برازیل نے اعزاز کا دفاع کرنیو الی دوسری ٹیم کا اعزاز پایا، اس بار فائنل میں چیکو سلواکیہ کی ٹیم 1-3 سے ان کا شکار بنی، چلی نے یوگوسلاویہ کو 1-0 سے شکست دیکر تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔

1966 میں انگلینڈ نے بطور میزبان فاتح بننے والے تیسرے ملک کا اعزاز حاصل کیا ، ویمبلے میں منعقدہ فائنل میں انگلش ٹیم نے مغربی جرمنی کو 4-2 سے مات دی، پرتگال نے سوویت یونین پر 2-1 سے غلبہ پاتے ہوئے تیسری پوزیشن پائی۔پرتگال کے ایسبینو 9 گول داغ کر اس ایونٹ کے ٹاپ اسکورر بنے، انھوں نے شمالی کوریا کیخلاف ہیٹ ٹرک داغ کر ٹیم کو مشکل سے نکال کر 5-3 سے فتح دلوائی تھی، شمالی کوریا نے گروپ مرحلے میں اٹلی کو 1-0 سے اپ سیٹ شکست دی۔

1970 میں عالمی کپ کا میلہ میکسیکومیں سجایاگیا، اس بار برازیل نے تیسری بار چیمپئن بن کر دنیائے فٹبال میں اپنی حکمرانی قائم کرلی، فائنل میں اٹلی کی ٹیم 1-4 سے ناکام رہی، مغربی جرمنی نے یوروگوئے کو 1-0 سے مات دیکر تیسری پوزیشن سمیٹی۔1974 میں مغربی جرمنی نے بطور میزبان فاتح بننے والے چوتھے ملک کا اعزاز پایا، مغربی جرمنی نے فائنل میں نیدرلینڈز کو 2-1 سے مات دی، پولینڈ نے برازیل کو 1-0 سے شکست دیکر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔

1978 میں ارجنٹائن نے بطور میزبان ٹرافی جیت لی، نیدرلینڈز کی ٹیم لگاتار دوسری بار فائنل میں ناکامی سے دوچار ہوئی، اس بار 1-3 سے شکست ان کا مقدر بنی، برازیل نے اٹلی کو 2-1 سے مات دیکر تیسرے نمبر پر قدم جمائے۔1982 میں اسپین میں منعقدہ عالمی کپ میں اٹلی نے تیسری بار چیمپئن بننے کا اعزاز پایا، فائنل میں اطالوی ٹیم نے مغربی جرمنی کو3-1 سے مات دے دی، پولینڈ نے فرانس کو 3-2 سے شکست دیکر وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنائی۔1986 میں میکسیکو نے میزبانی کی، ارجنٹائن نے دوسری بار ٹرافی قبضے میں کرلی۔

فائنل میں مغربی جرمنی کو 3-2 سے ناکامی کا سامنا رہا، فرانس نے بیلجیئم کو 4-2 سے مات دیکر تیسرے نمبر پر قدم رکھے۔1990 میں اٹلی کو میزبانی ملی، مغربی جرمنی نے ارجنٹائن کو 1-0 سے شکست دیکر فاتح عالم بننے کا اعزاز پایا، اٹلی نے انگلینڈ کو 2-1 سے مات دیکر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔

1994 میں امریکا نے میزبانی کی اور برازیل نے فائنل میں اٹلی کو 3-2 سے شکست دیکر چوتھی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا، برازیلین مہم کے ہیرو رومیرو قرار پائے، انھیں ایونٹ کا بہترین اسٹرائیکر بھی گرداناگیا، ڈیگو میراڈونا اور آندریس ایسکبور شہ سرخیوں میں رہے،اسی ایڈیشن میں میراڈونا نے یونان کیخلاف غیرمعمولی گول کیا تاہم اس کے بعد ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ثابت ہوجانے پر وہ ایونٹ سے باہر کردیے گئے۔

کولمبیا کے ایسکبور نے امریکا کیخلاف ' اون گول ' کیا ، جس کے بعد وطن واپس جانے پر انھیں کسی نے گولی مارکر ہلاک کردیا تھا، اسی ایونٹ میں اٹلی کے روبرٹو بیجیو بھی ابھر کر سامنے آئے، سوئیڈن نے بیلجیئم کو 4-0 سے قابو کرتے ہوئے تیسری پوزیشن پائی۔

1998 کے فائنلز میں ٹیموں کی تعداد بڑھاکر32 کی گئی، میزبان فرانس نے ٹرافی قبضے میں کی، 80 ہزار شائقین کی گنجائش رکھنے والے اسٹیڈ ڈی فرانس میں میزبان فرنچ ٹیم نے یکطرفہ فائنل میں برازیل کو 3-0 سے مات دی، اسی ایونٹ کے ابتدائی میچ میں فرنچ اسٹرائیکر زین الدین زیڈان کو سعودی عرب کیخلاف میچ میں ریڈ کارڈ دکھایاگیا تھا، تاہم انھوں نے فائنل میں دو گول داغ کر اس کا ازالہ کردیا۔

برازیل کے اسٹار پلیئر رونالڈو فائنل میں شریک نہیں ہوپائے، میچ شروع ہونے سے چند منٹ قبل انھیں واپس ہوٹل بھیج دیاگیا، تاہم اس وقت میڈیا میں یہ چہ مگوئیاں بھی ہوئیں کہ وہ میچ سے چند گھنٹے قبل تک ہوٹل میں فٹ تھے لیکن اسٹیڈیم پہنچتے ہی ان فٹ ہوگئے۔کروشیا نے نیدرلینڈز کو 2-1 سے مات دیکر وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنالی۔

2002 میں جنوبی کوریا اور جاپان نے مشترکہ طور پر میزبانی کی، پہلی بار ایشیا میں منعقدہ عالمی کپ کے فائنل میں برازیل نے جرمنی کو 2-0 سے شکست دیکر اب تک سب سے زیادہ پانچویں بار عالمی چیمپئن بننے کا منفرد ریکارڈ قائم کیا، رونالڈو نے دونوں گول اسکور کیے۔

بطور مشترکہ میزبان جنوبی کوریا نے حیران کن پرفارمنس پیش کرتے ہوئے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی، تاہم اس مرحلے پر شکست کے بعد انھیں تیسری پوزیشن کے مقابلے میں ترکی نے بھی 3-2 سے ہرادیا۔2006 میں جرمنی نے میگا ایونٹ کی میزبانی کی، فائنل میں اٹلی نے فرانس کو پنالٹی اسٹروک پر 5-3 سے شکست دیدی، میزبان جرمنی نے پرتگال پر 3-1 سے غلبہ پاتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

جرمنی کا ٹائٹل کی جانب سفر سیمی فائنل میں اٹلی کے ہاتھوں 2-0کی شکست سے تمام ہوا،فائنل میں زیڈان نے اطالوی حریف مارکو میٹریزی کو سر سے ٹکرماری۔ جس پر انھیں کیریئر کے الوداعی میچ میں ریڈ کارڈ دکھایاگیا، 2010 کا ایڈیشن پہلی بار افریقہ میں منعقد ہوا، جنوبی افریقہ نے میزبانی کے فرائض نبھائے، اسپین نے فیصلہ کن معرکے میں نیدرلینڈز کو 1-0 سے شکست دیکر چیمپئن بننے کا اعزاز پایا، فیصلہ کن گول اضافی وقت میں آندرے انیسٹا نے بنایا، جرمنی نے یوروگوئے کو 3-2 سے مات دیکر وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنائی۔

2014 برازیل نے میزبانی کی، جرمنی نے فائنل میں ارجنٹائن کو 1-0 سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی، نیدرلینڈز نے برازیل کو 3-0 سے قابو کرتے ہوئے تیسری پوزیشن پائی، جرمنی نے سیمی فائنل میں برازیل کو 1-7 سے مات دی، جو برازیلین ٹیم کی اب تک کی بدترین شکست شمار ہوئی، نیمار کوارٹر فائنل میں انجرڈ ہونے کے سبب سائیڈ لائن پر بیٹھے ٹیم کی ناکامی پر افسوس کرتے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں