سندھ میں بدامنی کھپرو کے 2 سو ہندو بھارت منتقل

کھپرو کے ہندو تاجروں نے اپنا کاروبار بھی محدود کردیا ہے اور اپنا سرمایہ بھارت منتقل کررہے ہیں۔

بنیوں کا جائیدادیں بیچنے کیلیے پراپرٹی ڈیلرز سے رابطہ، سرمایہ بھارت لے جانیکی اطلاعات (فوٹو فائل)

سندھ میں بدامنی اور عدم تحفظ کو جواز بنا کر کھپرو کے 2 سو سے زائد ہندو بھارت منتقل ہوگئے، نقل مکانی کرنے والوں میں اکثریت ڈاکٹرز و تاجروں کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں ڈکیتی ، اغوا برائے تاوان اور دیگر وارداتوں کے پیش نظر اور عدم تحفظ کو جواز بنا کر مختلف اوقات میں کھپرو کی ہندو برادری کے ڈاکٹر اشوک کمار، ڈاکٹر کرم چند، بھوجامل، گردھاری لعل، مینگھومل، مہیش کمار، بسنت کمار، ٹیکم داس، کشور کمار، لچھمن عرف پپو،گریڈ اسٹیشن انچار، لیلا رام کھتری سمیت دوسو سے زائد افراد بھارت نقل مکانی کرگئے ہیں۔


بھارت منتقل ہونے والوں میں اکثریت ڈاکٹروں اور تاجروں کی ہے جبکہ واپڈا کے ملازم گرڈ اسٹیشن انچارج نے سرکاری نوکری سے استعفیٰ دیکر بھارت نقل مکانی کی ہے، بھارت منتقل ہونے والوں کی تعداد موجودہ حکومت کے دور میں سب سے زیادہ ہے جبکہ کھپرو کے متعدد ہندو بنیوں نے اپنا کاروبار کراچی اور حیدرآباد منتقل کرلیا ہے، بھارت جانیوالوں کے خاندان کے کچھ افراد کھپرو میں بھی کاروبار کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق متعدد ہندو بنیوں نے بھارت کی شہریت بھی حاصل کرلی ہے۔ موجودہ صورتحال کی دیکھتے ہوئے کھپرو کے ہندو تاجروں نے اپنا کاروبار بھی محدود کردیا ہے اور اپنا سرمایہ بھارت منتقل کررہے ہیں ۔ متعدد بنیوں نے اپنی جائیدادیں فروخت کرنے کیلیے پراپرٹی ڈیلرز سے رابطے کرلیے ہیں جس کی وجہ پراپرٹی کی قیمتیں بھی کافی حد تک کم ہوگئی ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کھپرو میں اقلیتی برادری کے 15 ہزار سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں۔
Load Next Story