تنخواہ دار طبقے کیلیے انکم ٹیکس حد6لاکھ کی جائے سمیڈا

چھوٹی کمپنیوں پر عائد کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 25سے کم کرکے 20فیصد کی جائے

سمیڈا کی بجٹ تجاویز میں بچت کی عادت کے فروغ اور بچتوں میں اضافے کیلیے بینکوں میں جمع کروائی گئی رقوم پر حاصل ہونے والے منافع پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کو بھی 10فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کا کہا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) نے مالی سال 2013-14 کی بجت تجاویز میں کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ کی قابل ٹیکس آمدنی کی حد کو 4لاکھ سے بڑھا کر 6لاکھ کیا جائے۔

جبکہ چھوٹی کمپنیوں پر عائد کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں بھی 5فیصد کمی کی جائے اور اس کو 25فیصد سے کم کر کے 20فیصد تک کیا جائے تاکہ ایس ایم ایز کے شعبے کی استعداد کار میں اضافہ کیا جا سکے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی سے نئی چھوٹی کمپنیوں اور کاروباروں کے قیام میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ سمیڈا نے نجی اور سرکاری شعبے کے ایس ایم ای سیکٹر سے بجٹ تجاویز طلب کی تھیں جس میں تمام شراکت داروں نے اپنی اپنی تجاویز بھیجیں۔




سمیڈا کی بجٹ تجاویز میں بچت کی عادت کے فروغ اور بچتوں میں اضافے کیلیے بینکوں میں جمع کروائی گئی رقوم پر حاصل ہونے والے منافع پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کو بھی 10فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ ایس ایم ای مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز پر عائد سیلز ٹیکس اور زرعی مداخلات پر بھی عائد ٹیکسز میں کمی کی تجاوزی دی گئی ہیں۔ سمیڈا نے اپنی بجٹ تجاویز میں کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی قابل ٹیکس آمدنی کو بڑھانے سے انہیں ریلیف حاصل ہوگا جبکہ ایس ایم ای کے شعبے پر عائد بالواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسز کی شرح میں کمی سے شعبے کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا جس سے ملکی معیشت کی ترقی ہوگی۔
Load Next Story