بم دھماکے اور بدامنی حکومت کا سیکیورٹی ضابطہ اخلاق جاری کرنے کا فیصلہ
امید وارکونجی گارڈرکھنےکی اجازت،اسلحےکی نمائش وفائرنگ ممنوع ،ریلیوں اورجلسوں کی پیشگی اجازت اوررضاکار فراہم کرنےہونگے.
حکومت سندھ میں عام انتخابات میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں اوران کے امیدواروں کیلیے ضابطہ اخلاق برائے تحفظ قیام امن تشکیل دے دیا ہے جس پر سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو لازمی عمل کرنا ہو گا۔
سیکیورٹی ضابطہ اخلاق کو 30 اپریل کو گورنر سندھ اور نگراں وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیا جائے گا،محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں تیار کیے جانے والے18نکاتی ضابطہ اخلاق برائے تحفظ میں انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوارکو 5 نجی سیکیورٹی گارڈز رکھنے کی اجازت دیدی گئی ہے امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے نجی گارڈز کے مکمل کوائف متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ایس پی آفس میں پیشگی جمع کرادیں،عوامی میٹنگز جلسے جلسوں میں اسلحے کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی ،انتخابی وال چاکنگ کو ممنوع قرار دیا گیا ہے اور لائوڈ اسپیکر کو صرف الیکشن میٹنگ میں استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سیاسی جماعتیں عوامی ریلیاں جلسے اور جلوس مخصوص راستے سے نکالنے کی پابند ہو ں گی جس کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس اور ضلع انتظامیہ سے مشاورت اور اجازت لینا ضروری ہوگی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر انتخابی کارنر میٹنگ کی اجازت 72 گھنٹے پہلے متعلقہ پولیس اسٹیشن اور ضلعی انتظامیہ سے لی جائے گی،سیکیورٹی ضابطہ اخلاق میں سیاسی اجتماعات کے منتظمین کو جلسہ اور کارنر میٹنگ کے دوران اپنی پارٹی سے رضا کار فراہم کرنے ہو ں گے جو پولیس کے ساتھ ملکر چیکنگ اور جامع تلاشی کریں گے سیکیورٹی ضابطہ اخلاق پر انتخابات میں حصہ لینے والے افراد کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی طرح سیکیورٹی ضابطہ اخلاق پر بھی پور طرح عمل کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ضابطہ اخلاق کو 30 اپریل کو گورنر سندھ اور نگراں وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیا جائے گا،محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی ہدایت کی روشنی میں تیار کیے جانے والے18نکاتی ضابطہ اخلاق برائے تحفظ میں انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوارکو 5 نجی سیکیورٹی گارڈز رکھنے کی اجازت دیدی گئی ہے امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے نجی گارڈز کے مکمل کوائف متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ایس پی آفس میں پیشگی جمع کرادیں،عوامی میٹنگز جلسے جلسوں میں اسلحے کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی ،انتخابی وال چاکنگ کو ممنوع قرار دیا گیا ہے اور لائوڈ اسپیکر کو صرف الیکشن میٹنگ میں استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سیاسی جماعتیں عوامی ریلیاں جلسے اور جلوس مخصوص راستے سے نکالنے کی پابند ہو ں گی جس کے لیے ڈسٹرکٹ پولیس اور ضلع انتظامیہ سے مشاورت اور اجازت لینا ضروری ہوگی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر انتخابی کارنر میٹنگ کی اجازت 72 گھنٹے پہلے متعلقہ پولیس اسٹیشن اور ضلعی انتظامیہ سے لی جائے گی،سیکیورٹی ضابطہ اخلاق میں سیاسی اجتماعات کے منتظمین کو جلسہ اور کارنر میٹنگ کے دوران اپنی پارٹی سے رضا کار فراہم کرنے ہو ں گے جو پولیس کے ساتھ ملکر چیکنگ اور جامع تلاشی کریں گے سیکیورٹی ضابطہ اخلاق پر انتخابات میں حصہ لینے والے افراد کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی طرح سیکیورٹی ضابطہ اخلاق پر بھی پور طرح عمل کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔