این اے 131 میں کاغذات نامزدگی پر اعتراض عمران خان ذاتی حیثیت میں طلب
جو شخص ملک میں تبدیلی کی بات کرتا ہے اسے قانون کا زیادہ احترام کرنا چاہیے، ریٹرننگ آفیسر
این اے 131 میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات پر ریٹرننگ آفیسر نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
این اے 131 لاہور میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر دائر اعتراضات کی سماعت ہوئی۔ ریٹرننگ آفیسر نے استفسار کیا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش کیوں نہیں ہوئے۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آرٹیکل دس کے تحت امیدوار کو وکیل کرنے کا حق ہے۔
ریٹرننگ آفیسر نے حکم دیا کہ عمران خان آج یا کل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، جو شخص ملک میں تبدیلی کی بات کرتا ہے اسے قانون کا زیادہ احترام کرنا چاہیے۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل دوپہر بارہ بجے سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اعتراضات جھوٹے، من گھڑت اور صرف الزامات ہیں، عمران خان
دوسری جانب این اے 95 سے بھی عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کردیا گیا۔ میانوالی میں این اے 95 سے مخالف امیدوار منظور احمد نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا۔ درخواست گزار نے کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرائے گئے فارمز پر دستخط یکساں نہیں ہیں اور فوجداری مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئی ہیں، عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی اہلیہ زوجہ بشری بی بی کے اثاثےظاہر نہیں کیے اور اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان کی بھی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
ادھر این اے 53 اسلام آباد میں ریٹرننگ آفیسر نے عمران خان کی تنخواہ اور پنشن کی ذرائع کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں ذریعہ آمدن کے خانے میں تنخواہ اور پینشن کا ذکر کیا ہے، عمران خان کہاں سے تنخواہ اور پینشن لیتے ہیں اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔
عمران خان نے اپنے خلاف اعتراضات کا تحریری جواب ریٹرننگ آفیسر کو جمع کراتے ہوئے کہا کہ کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جھوٹے، من گھڑت اور صرف الزامات ہیں۔ اعتراض کنندہ نے کہا کہ عمران خان سیتا وائٹ کے کیس میں ڈیفالٹ ہیں، وہ یورپ میں جا کر بچی کو تسلیم کرتے ہیں لیکن پاکستان میں انکار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان پانچ حلقوں این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام آباد، اپنے آبائی علاقے این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
این اے 131 لاہور میں عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر دائر اعتراضات کی سماعت ہوئی۔ ریٹرننگ آفیسر نے استفسار کیا کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں پیش کیوں نہیں ہوئے۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آرٹیکل دس کے تحت امیدوار کو وکیل کرنے کا حق ہے۔
ریٹرننگ آفیسر نے حکم دیا کہ عمران خان آج یا کل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، جو شخص ملک میں تبدیلی کی بات کرتا ہے اسے قانون کا زیادہ احترام کرنا چاہیے۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل دوپہر بارہ بجے سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اعتراضات جھوٹے، من گھڑت اور صرف الزامات ہیں، عمران خان
این اے 95
دوسری جانب این اے 95 سے بھی عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کردیا گیا۔ میانوالی میں این اے 95 سے مخالف امیدوار منظور احمد نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کیا۔ درخواست گزار نے کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کرائے گئے فارمز پر دستخط یکساں نہیں ہیں اور فوجداری مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئی ہیں، عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی اہلیہ زوجہ بشری بی بی کے اثاثےظاہر نہیں کیے اور اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان کی بھی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
این اے 53
ادھر این اے 53 اسلام آباد میں ریٹرننگ آفیسر نے عمران خان کی تنخواہ اور پنشن کی ذرائع کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں ذریعہ آمدن کے خانے میں تنخواہ اور پینشن کا ذکر کیا ہے، عمران خان کہاں سے تنخواہ اور پینشن لیتے ہیں اس کی تفصیل فراہم کی جائے۔
عمران خان نے اپنے خلاف اعتراضات کا تحریری جواب ریٹرننگ آفیسر کو جمع کراتے ہوئے کہا کہ کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جھوٹے، من گھڑت اور صرف الزامات ہیں۔ اعتراض کنندہ نے کہا کہ عمران خان سیتا وائٹ کے کیس میں ڈیفالٹ ہیں، وہ یورپ میں جا کر بچی کو تسلیم کرتے ہیں لیکن پاکستان میں انکار کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان پانچ حلقوں این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام آباد، اپنے آبائی علاقے این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔