الیکشن کمیشن بڑے انتظامی بحران کا شکار الیکشن امور متاثر ہونے کا خدشہ
2 صوبائی الیکشن کمشنرز سمیت کئی اہم عہدے قائم مقام افسران کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں، ذرائع الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن میں کئی اہم ترین عہدے خالی ہونے کی وجہ سے عام انتخابات کے امور متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عام انتخابات کو صرف 5 ہفتے رہ گئے ہیں لیکن ملک بھر میں صاف، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کے ذمہ دار ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو افسران کے بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے الیکشن امور متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ترقیاں نہ دینے سے افسران کا بحران پیدا ہوا، دو صوبائی الیکشن کمشنرز سمیت کئی اہم عہدے قائم مقام افسران سے چلائے جا رہے ہیں، اس وقت 2 ایڈیشنل سیکرٹریز، 3 ڈائریکٹر جنرلز، 3 ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، 3 ڈائریکٹرز اور 7 ریجنل الیکشن کمشنرز سمیت گریڈ 18 سے 21 کی درجنوں پوسٹیں خالی ہیں۔
ڈاکٹر اختر نذیر کے چیف سیکرٹری بلوچستان مقرر ہونے سے ایڈیشنل سیکرٹری کا عہدہ خالی ہوا، ظفر اقبال ملک کو صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب لگانے سے ایڈیشنل سیکرٹری ٹریننگ کا عہدہ خالی ہوا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ترجمان ندیم قاسم نے انتظامی بحران کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس بحران سے عام انتخابات متاثر نہیں ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عام انتخابات کو صرف 5 ہفتے رہ گئے ہیں لیکن ملک بھر میں صاف، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کے ذمہ دار ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو افسران کے بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے الیکشن امور متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں ترقیاں نہ دینے سے افسران کا بحران پیدا ہوا، دو صوبائی الیکشن کمشنرز سمیت کئی اہم عہدے قائم مقام افسران سے چلائے جا رہے ہیں، اس وقت 2 ایڈیشنل سیکرٹریز، 3 ڈائریکٹر جنرلز، 3 ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، 3 ڈائریکٹرز اور 7 ریجنل الیکشن کمشنرز سمیت گریڈ 18 سے 21 کی درجنوں پوسٹیں خالی ہیں۔
ڈاکٹر اختر نذیر کے چیف سیکرٹری بلوچستان مقرر ہونے سے ایڈیشنل سیکرٹری کا عہدہ خالی ہوا، ظفر اقبال ملک کو صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب لگانے سے ایڈیشنل سیکرٹری ٹریننگ کا عہدہ خالی ہوا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ترجمان ندیم قاسم نے انتظامی بحران کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اس بحران سے عام انتخابات متاثر نہیں ہوں گے۔