نئے ٹیرف کی دھمکی پر چین نے ٹرمپ کو بلیک میلر قرار دے دیا
انتہائی دباؤ کی پریکٹس فریقین میں طے پانے والے اتفاق رائے کے برخلاف اور مایوس کن ہے
چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف لگانے کی دھمکی دینے پر بلیک میلنگ کا الزام لگا کر جوابی اقدام کا انتباہ دے دیا جس کے نتیجے میں دنیا کی دو بڑی معیشتیں تجارتی جنگ کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے پیر کو کہا تھا کہ انھوں نے بیجنگ کی جانب سے ٹیرف بڑھانے کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے امریکی تجارتی نمائندے کو 200 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کی ہدایت کردی ہے، اگر چین نے پھر ٹیرف بڑھائے تو مزید 200 ارب ڈالر یا 450 ارب ڈالر کی مجموعی درآمدات پر ٹیکس لگانے کی نشاندہی کی جائے گی، چین کو اپنی غیرمنصفانہ پریکٹسز بدلنے اور امریکی مصنوعات کے لیے مارکیٹ کھولنے کے ساتھ متوازن تجارتی تعلقات کے لیے مزید اقدامات لینا ضروری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر نے 50 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کااعلان کیا تھا جس پر چین نے بھی اتنی ہی مالیت کی امریکی مصنوعات پر مساوی ڈیوٹی عائد کی تھی، جمعہ کو امریکی صدر نے چین کو جوابی اقدامات پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔
چینی وزارت تجارت نے منگل کو اپنے ردعمل میں کہا کہ امریکا کی انتہائی دباؤ اور بلیک میل کی پریکٹس دونوں فریقین کے دوران متعدد مذاکرات میں ہونے والے اتفاق رائے کے برخلاف ہے جو بین الاقوامی معاشرے کے لیے بھی مایوسی کا سبب ہے، اگر امریکا بے وقوفی کرے گا اور فہرست جاری کرے گا تو چین کے پاس متعلقہ تعداد، معیار کے جامع اقدامات کے ساتھ سخت اور طاقت ور جوابی اقدامات کے سوا چارہ نہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے پیر کو کہا تھا کہ انھوں نے بیجنگ کی جانب سے ٹیرف بڑھانے کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے امریکی تجارتی نمائندے کو 200 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کی ہدایت کردی ہے، اگر چین نے پھر ٹیرف بڑھائے تو مزید 200 ارب ڈالر یا 450 ارب ڈالر کی مجموعی درآمدات پر ٹیکس لگانے کی نشاندہی کی جائے گی، چین کو اپنی غیرمنصفانہ پریکٹسز بدلنے اور امریکی مصنوعات کے لیے مارکیٹ کھولنے کے ساتھ متوازن تجارتی تعلقات کے لیے مزید اقدامات لینا ضروری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر نے 50 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کااعلان کیا تھا جس پر چین نے بھی اتنی ہی مالیت کی امریکی مصنوعات پر مساوی ڈیوٹی عائد کی تھی، جمعہ کو امریکی صدر نے چین کو جوابی اقدامات پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔
چینی وزارت تجارت نے منگل کو اپنے ردعمل میں کہا کہ امریکا کی انتہائی دباؤ اور بلیک میل کی پریکٹس دونوں فریقین کے دوران متعدد مذاکرات میں ہونے والے اتفاق رائے کے برخلاف ہے جو بین الاقوامی معاشرے کے لیے بھی مایوسی کا سبب ہے، اگر امریکا بے وقوفی کرے گا اور فہرست جاری کرے گا تو چین کے پاس متعلقہ تعداد، معیار کے جامع اقدامات کے ساتھ سخت اور طاقت ور جوابی اقدامات کے سوا چارہ نہیں۔