جاپان نے کولمبیئن سورماؤں کو اور سینیگال نے پولینڈ کو مات دے دی
2-1 کی کامیابی سے گذشتہ ورلڈ کپ کی رسوائی کا حساب بھی چکتا کردیا
ورلڈ کپ کے اپنے ابتدائی معرکے میں ہی جاپان نے کولمبین سورماؤں کو حیران کردیا، ٹیم نے 2-1 کی شاندار کامیابی سے گذشتہ ورلڈ کپ کی رسوائی کا حساب بھی چکتا کردیا جب کہ دوسرے میچ میں سینیگال نے پولینڈ کو مات دے دی۔
4 برس قبل برازیل کو ایک بھی گول کرنے کا موقع نہ دینے والی جاپانی ٹیم نے اس بار روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں اپنے سفر کا شاندار آغاز کیا، اگرچہ کوچ آکیرا نشینو نے رواں برس اپریل میں ہی ذمہ داری سنبھالی ہے لیکن ان کی ٹیم پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتری، گروپ ایچ کے اس مقابلے کا آغاز ہی کافی تیز ہوا، ابھی صرف چار ہی منٹ گزرے تھے کہ کولمبیا کے ڈیفینڈر کارلوس سانچیز رواں شوپیس ایونٹ میں ریڈ کارڈ کا نظارہ کرنے والے پہلے فٹبالر بن گئے، یہ ورلڈ کپ تاریخ کا دوسرا تیز ترین ریڈ کارڈ ہے۔
انھیں ہینڈ بال پر میدان بدر کیا گیا، یویا اوساکو کی جانب سے کولمبین گول پوسٹ پر جاپان کے پہلے حملے کو سانچریز نے اپنے بازو سے بلاک کیا جس کی انھیں بھاری قیمت چکانا پڑی، اس کے بدلے میں جاپان کو ایک پنالٹی ملی جس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شنجی کاگاوا نے گیند کو سیدھا جال میں پھینک دیا مگر جاپان کی خوشی کا دورانیہ تھوڑا محدود رہا جب ہاف ٹائم کے قریب جوآن کوئنٹیرو نے کولمبیا کی جانب سے فری کک پر گول کرکے مقابلہ 1-1 سے برابر کردیا۔
سال 2014ء کے ورلڈ کپ کے ٹاپ گول اسکورر جیمز روڈ ریگوئیز کو آخری آدھے گھنٹے میں میدان میں اتارا گیا، وہ ٹریننگ کے دوران پنڈلی کی تکلیف میں مبتلا ہونے کی وجہ سے جدوجہد کا شکار دکھائی دے رہے تھے، کولمبیا کو انھیں تکلیف میں کھلانے کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ 73 ویں منٹ میں یویا اوساکو نے گیند کو گول پوسٹ میں پہنچاکر برتری 2-1 کردی۔
اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کیلیے آنے والے کولمبو کے شائقین نے ماروڈویا ارینا کو پیلے سمندر میں تبدیل کیا ہوا تھا، مقابلے کے آغاز سے ہاف ٹائم تک ان میں کافی جوش و خروش دکھائی دیا جو آہستہ آہستہ ماند پڑتا گیا اور جب اوساکو نے گول کیا تو گویا اس پیلے سمند کو یکدم سانپ سونگھ گیا۔
اس طرح جاپان نے کولمبیا سے گذشتہ ورلڈ کپ میں 1-4 کی شکست کا بدلہ لے لیا، یہ کسی بھی ایشیائی ٹیم کی ورلڈ کپ میں کسی جنوبی امریکی ٹیم کے خلاف پہلی فتح ہے۔
سینیگال اور پولینڈ
دن کے دوسرے میچ میں سینیگال اور پولینڈ کے درمیان شروع میں تو خوب مقابلہ ہوا مگر پولش ٹیم بدقسمتی اس وقت شروع ہوئی جب اس کے ڈیفینڈر تھیاگو کوئینک نے ہڑبڑا کر گیند کو اپنے ہی گول پوسٹ میں پھینک دیا۔اس طرح ہاف ٹائم ختم ہونے سے 8 منٹ پہلے سینیگال کو برتری حاصل ہوگئی جس نے اس کے حوصلے بھی توانا کردیے۔
دوسرا ہاف شروع ہوئے ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ سینیگال کی سبقت ڈبل ہوگئی، اس بار اس کے اسٹرائیکر ایم بائی نیانگ نے گیند کو جال میں پہنچایا مگر اس گول میں بھی سراسر ہاتھ پولینڈ کا ہی تھا، سینٹر سرکل کے اندر کوئی بھی دباؤ نہ ہونے کے باوجود پولیش پلیئر کریچووئیک نے غیرضروری پر متبادل کھلاڑی بیڈنارک کو اونچا بیک پاس دیا جس کے لیے وہ بالکل تیار نہیں تھے۔
نیانگ نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گیند کو قابو کیا، گول کیپر سزکزینسی کو چکمہ دیا اور ٹیم کی برتری 2-0 کردی۔ 86 ویں منٹ میں گریزگورز کریچووئیک نے اپنی غلطی کی تلافی کرتے ہوئے گول کرکے خسارہ 1-2 کیا۔ اسی پر مقابلے کا اختتام ہوا۔
4 برس قبل برازیل کو ایک بھی گول کرنے کا موقع نہ دینے والی جاپانی ٹیم نے اس بار روس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں اپنے سفر کا شاندار آغاز کیا، اگرچہ کوچ آکیرا نشینو نے رواں برس اپریل میں ہی ذمہ داری سنبھالی ہے لیکن ان کی ٹیم پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتری، گروپ ایچ کے اس مقابلے کا آغاز ہی کافی تیز ہوا، ابھی صرف چار ہی منٹ گزرے تھے کہ کولمبیا کے ڈیفینڈر کارلوس سانچیز رواں شوپیس ایونٹ میں ریڈ کارڈ کا نظارہ کرنے والے پہلے فٹبالر بن گئے، یہ ورلڈ کپ تاریخ کا دوسرا تیز ترین ریڈ کارڈ ہے۔
انھیں ہینڈ بال پر میدان بدر کیا گیا، یویا اوساکو کی جانب سے کولمبین گول پوسٹ پر جاپان کے پہلے حملے کو سانچریز نے اپنے بازو سے بلاک کیا جس کی انھیں بھاری قیمت چکانا پڑی، اس کے بدلے میں جاپان کو ایک پنالٹی ملی جس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شنجی کاگاوا نے گیند کو سیدھا جال میں پھینک دیا مگر جاپان کی خوشی کا دورانیہ تھوڑا محدود رہا جب ہاف ٹائم کے قریب جوآن کوئنٹیرو نے کولمبیا کی جانب سے فری کک پر گول کرکے مقابلہ 1-1 سے برابر کردیا۔
سال 2014ء کے ورلڈ کپ کے ٹاپ گول اسکورر جیمز روڈ ریگوئیز کو آخری آدھے گھنٹے میں میدان میں اتارا گیا، وہ ٹریننگ کے دوران پنڈلی کی تکلیف میں مبتلا ہونے کی وجہ سے جدوجہد کا شکار دکھائی دے رہے تھے، کولمبیا کو انھیں تکلیف میں کھلانے کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ 73 ویں منٹ میں یویا اوساکو نے گیند کو گول پوسٹ میں پہنچاکر برتری 2-1 کردی۔
اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کیلیے آنے والے کولمبو کے شائقین نے ماروڈویا ارینا کو پیلے سمندر میں تبدیل کیا ہوا تھا، مقابلے کے آغاز سے ہاف ٹائم تک ان میں کافی جوش و خروش دکھائی دیا جو آہستہ آہستہ ماند پڑتا گیا اور جب اوساکو نے گول کیا تو گویا اس پیلے سمند کو یکدم سانپ سونگھ گیا۔
اس طرح جاپان نے کولمبیا سے گذشتہ ورلڈ کپ میں 1-4 کی شکست کا بدلہ لے لیا، یہ کسی بھی ایشیائی ٹیم کی ورلڈ کپ میں کسی جنوبی امریکی ٹیم کے خلاف پہلی فتح ہے۔
سینیگال اور پولینڈ
دن کے دوسرے میچ میں سینیگال اور پولینڈ کے درمیان شروع میں تو خوب مقابلہ ہوا مگر پولش ٹیم بدقسمتی اس وقت شروع ہوئی جب اس کے ڈیفینڈر تھیاگو کوئینک نے ہڑبڑا کر گیند کو اپنے ہی گول پوسٹ میں پھینک دیا۔اس طرح ہاف ٹائم ختم ہونے سے 8 منٹ پہلے سینیگال کو برتری حاصل ہوگئی جس نے اس کے حوصلے بھی توانا کردیے۔
دوسرا ہاف شروع ہوئے ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ سینیگال کی سبقت ڈبل ہوگئی، اس بار اس کے اسٹرائیکر ایم بائی نیانگ نے گیند کو جال میں پہنچایا مگر اس گول میں بھی سراسر ہاتھ پولینڈ کا ہی تھا، سینٹر سرکل کے اندر کوئی بھی دباؤ نہ ہونے کے باوجود پولیش پلیئر کریچووئیک نے غیرضروری پر متبادل کھلاڑی بیڈنارک کو اونچا بیک پاس دیا جس کے لیے وہ بالکل تیار نہیں تھے۔
نیانگ نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گیند کو قابو کیا، گول کیپر سزکزینسی کو چکمہ دیا اور ٹیم کی برتری 2-0 کردی۔ 86 ویں منٹ میں گریزگورز کریچووئیک نے اپنی غلطی کی تلافی کرتے ہوئے گول کرکے خسارہ 1-2 کیا۔ اسی پر مقابلے کا اختتام ہوا۔