سیلاب زدہ اضلاع میںبزنس سپورٹ سینٹرقائم کیے جائیںگے

سمیڈانے یواین کے تعاون سے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلیے256 ملین کا پروگرام شروع کردیا۔

فوٹو: فائل

حکومت نے چھوٹے اوردرمیانے درجے کی صنعتوںکی پیداواری صلاحیت اور برآمدات میںاضافے کے ذریعے غربت میںکمی کی غرض سے انفرااسٹرکچرل ڈیولپمنٹ کی حکمت عملی ترتیب دیدی ہے، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائززڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) اس وقت حکومت کے تعاون سے 2 ارب 80 کروڑروپے کی لاگت سے 28 پراجیکٹس کی تکمیل میں مصروف عمل ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ پراجیکٹس کی تکمیل کے بعدخوشحالی بڑھے گی، معیارزندگی بلندہوگا، تخفیف غربت اورانسانی وسائل میںاضافہ ہو گا۔ ذرائع نے بتایاکہ سمیڈانے اقوام متحدہ کے اشتراک سے 256 ملین روپے مالیت کا ''پاکستان کے سیلاب متاثرین کی جلدبحالی'' کا پراجیکٹ بھی شروع کیاہے جس کے تحت سیلاب سے متاثرہ 29 اضلاع میںبزنس سپورٹ سینٹرقائم کیے جائیںگے،


اس پروگرام کا مقصد متاثرین سیلاب کی معاشی ترقی کیلیے چھوٹی گرانٹس کا اجراہے، چھوٹے اوردرمیانے درجے کی صنعتوںکو تخفیف غربت کیلیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے ان کے ذریعے معاشی ترقی اور بے روزگاری میں کمی بھی ممکن ہے، اسمال اینڈمیڈیم انٹرپرائززکل جی ڈی پی میں 30 فیصد، مینوفیکچرنگ ایکسپورٹ ارننگ میں25 فیصد،مینوفیکچرنگ ویلیو ایڈیشن میں 35 فیصدکی حصے دارہیں اورغیرزرعی شعبے میں78 فیصد ملازمتیں فراہم کر رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائززکے پراجیکٹس نہ صرف چھوٹی صنعتوں کو ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کرتے ہیںبلکہ بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار کی فراہمی کے مواقع پیداکرکے تخفیف غربت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ ذرائع نے بتایاکہ اکائونٹس منیجمنٹ، بزنس پلاننگ، منظم انتظامیہ کا فقدان، مکفول جائیدادکی کمی، مختلف مالی امور میں آگہی کی کمی اور قابل اعتماد ڈیٹاکی عدم موجودگی اسمال اینڈمیڈیم انڈسٹریز کی ترقی میںرکاوٹ ہیں

جبکہ دوسری جانب سپلائی سائیڈ پر پراڈکٹ ڈیزائن، مارکیٹنگ اسکل، روایتی مصنوعات، کریڈٹ اسکورنگ کی عدم موجودگی،کیش فلو بیسڈ لینڈنگ، پروگرام بیسڈ لینڈنگ، ڈائون اسکیلنگ اور اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹریزمیں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی غیرموجودگی کی وجہ سے گروتھ متاثرہوتی ہے۔
Load Next Story