اینگروفوڈزکا87ارب روپے کی سرمایہ کاری کامنصوبہ
1200 ملک کلیکشن مراکز قائم اور فوڈ انفرااسٹرکچر کو ڈیولپ کیا جائے گا
اینگروفوڈزنے رواں سال پاکستان میں مزید8 ارب 70 کروڑ روپے مالیت کی سرمایہ کاری کاپلان ترتیب دیدیاجبکہ شمالی امریکا میں ''الصفا'' برانڈ کی تجارتی سرگرمیوں کو وسعت دینے کیلیے 3 سالہ منصوبہ ترتیب دیا گیاہے۔
یہ بات اینگروفوڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر افنان احسان نے ہفتہ کوصحافیوں کے اعزاز میں افطارڈنر کے موقع پربریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ انھوںنے بتایاکہ مجوزہ8.7 ارب روپے مالیت کی مقامی سرمایہ کاری پلان کے ذریعے فوڈانفرااسٹرکچر ڈیولپ کیاجائے گاجس کے تحت رواں سال کے دوران اینگرو 1200 ملک کلیکشن سینٹرز قائم کرے گا۔ انھوںنے بتایاکہ اینگرو کارپوریشن کے ذیلی ادارے اینگروفوڈز نے اپنے قیام کے مختصرمدت میں خالصتا پاکستانی کمپنی کا اعزاز حاصل کرلیاہے، یہی وجہ ہے کہ یومیہ بنیادوں پر50 لاکھ صارفین اینگروفوڈزکی تیار کردہ مصنوعات کا انتخاب کررہے ہیں۔
بریفنگ کے دوران انھوںنے ''خودپاکستان''کے عنوان سے ایک ادارتی مہم کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہاکہ چار دہائیوں پرمحیط ملکی زراعت کو ترقی دینے کے شاندار پس منظر کے حامل اینگروکمپنی نے سال 2005 میںڈیری مصنوعات کے شعبے میں قدم رکھا تاکہ کھاد پٹروکیمیکل توانائی تجارت اور کیمیکل اسٹوریج وہینڈلنگ پر مشتمل اپنی متنوع مصنوعات پر مبنی پورٹ فولیو کومزید ترویج دی جا سکے۔ انھوں نے بتایا کہ2012 کی پہلی ششماہی کے دوران اینگرو فوڈزکی مجموعی آمدنی کی مالیت19.76 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ منافع کی شرح میں450 فیصد سے زائد کااضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔
ایک سوال پر افنان احسان نے بتایا کہ پاکستان میں دودھ کی مجموعی طور پر38 ارب لیٹر کی پیداوار ہورہی ہے جبکہ6.5 ارب لیٹردودھ کا استعمال ہوتا ہے، ماضی میں دودھ کی پیداوار کی رجسٹریشن کی شرح5 فیصد تھی لیکن اب یہ شرح بڑھ کر 9 فیصد ہوگئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اینگروفوڈز ملک کے ایک لاکھ60 ہزار ان چھوٹے ڈیری فارمرز سے منسلک ہے جن کے پاس 3سے 7بھینسیں ہیں، اینگرو فوڈزکے ملک کلیکشن سینٹرزچھوٹے ڈیری فارمرز سے51 روپے فی لیٹرکے حساب سے تازہ دودھ کی خریداری کررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انھوںنے بتایاکہ اینگرو فوڈز نے1446 افراد کو روزگار فراہم کیا ہوا ہے اورپاکستان کی ڈیری انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو معیاری دودھ سمیت دیگر مصنوعات ارزاں قیمتوں پر فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔
یہ بات اینگروفوڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر افنان احسان نے ہفتہ کوصحافیوں کے اعزاز میں افطارڈنر کے موقع پربریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ انھوںنے بتایاکہ مجوزہ8.7 ارب روپے مالیت کی مقامی سرمایہ کاری پلان کے ذریعے فوڈانفرااسٹرکچر ڈیولپ کیاجائے گاجس کے تحت رواں سال کے دوران اینگرو 1200 ملک کلیکشن سینٹرز قائم کرے گا۔ انھوںنے بتایاکہ اینگرو کارپوریشن کے ذیلی ادارے اینگروفوڈز نے اپنے قیام کے مختصرمدت میں خالصتا پاکستانی کمپنی کا اعزاز حاصل کرلیاہے، یہی وجہ ہے کہ یومیہ بنیادوں پر50 لاکھ صارفین اینگروفوڈزکی تیار کردہ مصنوعات کا انتخاب کررہے ہیں۔
بریفنگ کے دوران انھوںنے ''خودپاکستان''کے عنوان سے ایک ادارتی مہم کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہاکہ چار دہائیوں پرمحیط ملکی زراعت کو ترقی دینے کے شاندار پس منظر کے حامل اینگروکمپنی نے سال 2005 میںڈیری مصنوعات کے شعبے میں قدم رکھا تاکہ کھاد پٹروکیمیکل توانائی تجارت اور کیمیکل اسٹوریج وہینڈلنگ پر مشتمل اپنی متنوع مصنوعات پر مبنی پورٹ فولیو کومزید ترویج دی جا سکے۔ انھوں نے بتایا کہ2012 کی پہلی ششماہی کے دوران اینگرو فوڈزکی مجموعی آمدنی کی مالیت19.76 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ منافع کی شرح میں450 فیصد سے زائد کااضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔
ایک سوال پر افنان احسان نے بتایا کہ پاکستان میں دودھ کی مجموعی طور پر38 ارب لیٹر کی پیداوار ہورہی ہے جبکہ6.5 ارب لیٹردودھ کا استعمال ہوتا ہے، ماضی میں دودھ کی پیداوار کی رجسٹریشن کی شرح5 فیصد تھی لیکن اب یہ شرح بڑھ کر 9 فیصد ہوگئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اینگروفوڈز ملک کے ایک لاکھ60 ہزار ان چھوٹے ڈیری فارمرز سے منسلک ہے جن کے پاس 3سے 7بھینسیں ہیں، اینگرو فوڈزکے ملک کلیکشن سینٹرزچھوٹے ڈیری فارمرز سے51 روپے فی لیٹرکے حساب سے تازہ دودھ کی خریداری کررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انھوںنے بتایاکہ اینگرو فوڈز نے1446 افراد کو روزگار فراہم کیا ہوا ہے اورپاکستان کی ڈیری انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو معیاری دودھ سمیت دیگر مصنوعات ارزاں قیمتوں پر فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔