روپے کی تنزلی ڈالر مارکیٹ سے غائب خریدار پریشان
ڈالرکی ڈیمانڈ میں نمایاں اضافہ، سپلائی شارٹ، ضرورت مندمنہ مانگے دام پربھی خریدنے کو تیار۔
حکومت کی جانب سے زرمبادلہ کی منڈیوں میں عدم مداخلت کی پالیسی اپنانے کی وجہ سے پاکستانی روپے کی تنزلی کا سفر بدھ کو بھی جاری رہا اور اوپن مارکیٹ سے امریکی ڈالر غائب ہوگیا اور خریدار پریشان گھومتے رہے۔
ذرائع کے مطابق روپے کی بے قدری کی وجہ سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے مگر سپلائی کم ہے جس کی وجہ سے ضرورت مندوں کو ڈالر کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے ڈالر منہ مانگے داموں پر بھی خریدنے کے لیے تیار ہیں مگر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 125 روپے میں بھی نہیں مل رہا، ہر جگہ سے ایک ہی جواب مل رہا ہے کہ ڈالر دستیاب نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنیاں ڈالر خریدنا چاہتی ہیں مگر لوگ ڈالر کے ریٹس مزید بڑھنے کی امید پر گرین بیک کو فروخت نہیں کر رہے، اس لیے مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والے بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے ایکس چینج کمپنیاں ڈالر فروخت نہیں کر رہی کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر ملے گا تو فروخت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بعض فرمز کی جانب سے ڈالر کے ریٹ 125روپے50 پیسے بتائے جا رہے ہیں مگر ان ریٹس پر بھی ڈالر دستیاب نہیں۔
واضح رہے کہ عوام کا ڈالر کی ضروریات کے لیے انحصار اوپن مارکیٹ ہے جہاں سے بیرون ملک سفر، علاج معالجے، سیاحتی ودیگر ضروریات کے لیے ڈالر حاصل کیے جاتے ہیں، اسی طرح بعض ریئل اسٹیٹ اسکیموں کے لیے بھی ڈالر اوپن مارکیٹ سے خریدے جاتے ہیں۔
دوسری طرف فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے زیادہ سے زیادہ ریٹس121.73 روپے اور کم سے کم 121.63 روپے ریکارڈ کیے گئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 124.50 روپے تک پہنچ گئی جبکہ کم سے کم ریٹ 124 روپے رہے، اس طرح اوپن مارکیٹ کا انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر کے ریٹ میں فرق پونے 3 روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں امریکی ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کے ریٹ بھی بڑھ گئے ہیں، سعودی ریال کی قیمت 32.80روپے، یواے ای درہم کی 33.80 روپے، یورو 143.25، پاؤنڈ اسٹرلنگ 163، چینی یوآن 19.50روپے اور جاپانی ین 1.12روپے کا ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق روپے کی بے قدری کی وجہ سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے مگر سپلائی کم ہے جس کی وجہ سے ضرورت مندوں کو ڈالر کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے ڈالر منہ مانگے داموں پر بھی خریدنے کے لیے تیار ہیں مگر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 125 روپے میں بھی نہیں مل رہا، ہر جگہ سے ایک ہی جواب مل رہا ہے کہ ڈالر دستیاب نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکس چینج کمپنیاں ڈالر خریدنا چاہتی ہیں مگر لوگ ڈالر کے ریٹس مزید بڑھنے کی امید پر گرین بیک کو فروخت نہیں کر رہے، اس لیے مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والے بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے ایکس چینج کمپنیاں ڈالر فروخت نہیں کر رہی کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر ملے گا تو فروخت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق بعض فرمز کی جانب سے ڈالر کے ریٹ 125روپے50 پیسے بتائے جا رہے ہیں مگر ان ریٹس پر بھی ڈالر دستیاب نہیں۔
واضح رہے کہ عوام کا ڈالر کی ضروریات کے لیے انحصار اوپن مارکیٹ ہے جہاں سے بیرون ملک سفر، علاج معالجے، سیاحتی ودیگر ضروریات کے لیے ڈالر حاصل کیے جاتے ہیں، اسی طرح بعض ریئل اسٹیٹ اسکیموں کے لیے بھی ڈالر اوپن مارکیٹ سے خریدے جاتے ہیں۔
دوسری طرف فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے زیادہ سے زیادہ ریٹس121.73 روپے اور کم سے کم 121.63 روپے ریکارڈ کیے گئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 124.50 روپے تک پہنچ گئی جبکہ کم سے کم ریٹ 124 روپے رہے، اس طرح اوپن مارکیٹ کا انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر کے ریٹ میں فرق پونے 3 روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں امریکی ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کے ریٹ بھی بڑھ گئے ہیں، سعودی ریال کی قیمت 32.80روپے، یواے ای درہم کی 33.80 روپے، یورو 143.25، پاؤنڈ اسٹرلنگ 163، چینی یوآن 19.50روپے اور جاپانی ین 1.12روپے کا ہوگیا ہے۔