مکی آرتھر غیر مستقل مزاجی کا لیبل اتارنے کے خواہاں

نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کی کارکردگی میں عدم تسلسل سامنے آرہا ہے، کوچ

عامر پر بوجھ کم کرنے کیلیے چیف سلیکٹر سے مشاورت کرتے ہوئے پلان وضع کیا جائے گا،فواد عالم کی پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بن رہی۔ فوٹو : فائل

ہیڈ کوچ مکی آرتھر غیر مستقل مزاجی کا لیبل اتارنے کے خواہاں ہیں۔

ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہا ہے کہ دورئہ آئرلینڈ اور انگلینڈ شروع ہونے سے قبل ٹیسٹ ٹیم سے ایک میچ بھی جیتنے کی توقع نہیں کی جارہی تھی،ناتجربہ کاری کے باوجود کرکٹرز نے 2مقابلوں میں کامیابی حاصل کی، ہمیں مزید بہتر نتائج کیلیے محنت کرنا اور دیگر ملکوں کی سرزمین پر فتوحات حاصل کرنا ہیں، لیڈز ٹیسٹ کا نتیجہ مایوس کن تھا لیکن اس بات کو پیش نظر رکھنا چاہیے کہ پاکستان ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس لیے کارکردگی میں عدم تسلسل سامنے آرہا ہے۔

کوچ نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، مستقل مزاجی بھی ضرور آئے گی، اسد شفیق اور اظہر علی کی صلاحیتوں پر بھروسہ ہے، بابر اعظم اور حارث سہیل بھی بیٹنگ کا بوجھ اٹھانے کے قابل ہیں، ورلڈ کپ 2019کی تیاری کیلیے بڑے منظم انداز میں تیاری کرنا ہوگی، میری کوشش ہے کہ پیس بیٹری پوری قوت کے ساتھ حریفوں کی ہمت آزمانے کیلیے تیار ہو،اس مقصد کیلیے کھلاڑیوں کا سپر فٹ ہونا ضروری ہے۔


آرتھر نے کہا کہ محمد عامر پر بوجھ کم کرنے کیلیے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے پلان وضع کیا جائے گا،اس بارے میں سلیکشن کمیٹی اور متعلقہ کھلاڑی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا،مجموعی طور پر ٹیم کی سوچ میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں،میگا ایونٹ تک بہتری کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ احمد شہزادکی ورلڈالیون کیخلاف کارکردگی اچھی تھی، بعد ازاں نیوزی لینڈ اور سری لنکا میں بھی انھوں نے مناسب کھیل پیش کیا، کراچی میں ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کے دوران ٹیم کمبی نیشن کی وجہ سے میچز کھیلنے کا موقع نہیں ملا، ان کو مواقع دینے کے حق میں ہوں تاہم ان کو خود بھی اندازہ ہوگا کہ ٹیم میں جگہ پکی رکھنے کیلیے پرفارمنس دکھانا کتنا ضروری ہے۔

ایک سوال پر آرتھر نے کہا کہ فواد عالم کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں بن رہی، اظہر علی اور امام الحق کے بعد بابر اعظم، حارث سہیل اور اسد شفیق ہیں،پاکستان 5ریگولر بیٹسمینوں کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہے، اس صورتحال میں فواد عالم کو کہاں کھلایا جائے، یہ ایک مشکل سوال ہے۔
Load Next Story