ساحل پر آنے والوں سے غیر قانونی پارکنگ فیس وصولی
ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے غیرقانونی پا رکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
ڈسٹر کٹ کونسل کی جانب سے تفریح کے لیے ساحل سمندر پر آنے والے شہریوں سے غیرقانونی طور پر چارجڈ پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
کراچی میں تفریح کے لیے ساحل پر جانے والے شہریوں سے غیر قانو نی طور پر چارجڈ پارکنگ وصول کی جارہی ہے ،اطلاعات کے مطابق ہا کس بے ، پیراڈئز پوائنٹ ، سینڈزپٹ سمیت دیگر ساحلی پٹی پرکراچی کی واحد ڈسٹرکٹ کو نسل کی جانب سے غیر قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
ان تفریح مقاما ت پر یومیہ ہزاروں کی تعداد میں شہری تفریح کے لیے آتے ہیں ان دنو ں تعلیمی درسگاہوں میں تعطیلات ہیں جس کی وجہ سے رش میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن شہر ی ہزاروں روپے یومیہ غیر قانونی طو ر پر دینے پر مجبور ہیں۔
ساحلی علاقوں کی حدود بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت آتی ہے کے ایم سی کے محکمہ چارجڈ پارکنگ کی جانب سے تفریح کے لیے آنے والے شہریو ں سے ماضی میں چارجڈ پا رکنگ وصول نہ کر نے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ساحلی پٹی کو چارجڈ پارکنگ فری زون قرار دیا گیا تھا لیکن ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے غیرقانونی طو ر پر پارکنگ فیس وصول کر نے پر کے ایم سی نے بھی پارکنگ کی فیس وصول کرنا شروع کردی جس پر دونوں اداروں میں تصادم کے خدشے کے پیش نظر پولیس نے مداخلت کر کے دونو ں پر پارکنگ فیس وصول کر نے سے رو ک دیا تھا تاہم عید سے کے ایم سی نے پا رکنگ فیس وصول کر نا بندکر دی ، ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے پا رکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ ڈسٹرک کونسل اسماعیل بلوچ کا کہنا ہے کہ یہ ہما ری حدود میں آتی ہے لہذا ہم پارکنگ فیس وصول کر سکتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ یوسی چو نتیس لال بھکر ہما ری حدود میں ہے ہاکس بے اور دیگر علا قے ہما رے پاس ہیں ہم قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کررہے ہیں۔
کے ایم سی کے سینئر ڈائر یکٹر چا رجڈپارکنگ خالق بلو چ کا کہنا ہے کہ یہ ہما ری حدود میں آ تی ہے اور ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ یہا ں پا رکنگ فیس وصول نہ کی جا ئیں تاہم ڈسٹرکٹ کو نسل کی جانب سے پا رکنگ فیس غیر قانونی طو ر پر وصول کی جا رہی تھی جس کی وجہ سے ہپم نے بھی پارکنگ فیس وصول کرنا شروع کر دی لیکن پولیس نے دونوں کو روک دیا تھا لیکن اب اگر ڈسٹرکٹ کو نسل وہاں سے پارکنگ فیس وصول کر رہا ہے تو غیرقانونی ہے۔
کراچی میں تفریح مقامات کی تعداد انتہائی کم ہے اور سب سے سستی تفریح سمندر ہے لیکن بلد یا تی اداروں نے شہریوں سے یہاں پر بھی لو ٹ کھوسٹ کو بازار گرم کیا ہوا ہے اور شہریوں سے ماہانہ پارکنگ فیس کی مد میں لا کھوں روپے بٹورے جارہے ہیں،غیرقانونی پارکنگ مافیا نے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے مختلف مقامات پر قبضہ کررکھا ہے۔
کراچی میں تفریح کے لیے ساحل پر جانے والے شہریوں سے غیر قانو نی طور پر چارجڈ پارکنگ وصول کی جارہی ہے ،اطلاعات کے مطابق ہا کس بے ، پیراڈئز پوائنٹ ، سینڈزپٹ سمیت دیگر ساحلی پٹی پرکراچی کی واحد ڈسٹرکٹ کو نسل کی جانب سے غیر قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
ان تفریح مقاما ت پر یومیہ ہزاروں کی تعداد میں شہری تفریح کے لیے آتے ہیں ان دنو ں تعلیمی درسگاہوں میں تعطیلات ہیں جس کی وجہ سے رش میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن شہر ی ہزاروں روپے یومیہ غیر قانونی طو ر پر دینے پر مجبور ہیں۔
ساحلی علاقوں کی حدود بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت آتی ہے کے ایم سی کے محکمہ چارجڈ پارکنگ کی جانب سے تفریح کے لیے آنے والے شہریو ں سے ماضی میں چارجڈ پا رکنگ وصول نہ کر نے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ساحلی پٹی کو چارجڈ پارکنگ فری زون قرار دیا گیا تھا لیکن ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے غیرقانونی طو ر پر پارکنگ فیس وصول کر نے پر کے ایم سی نے بھی پارکنگ کی فیس وصول کرنا شروع کردی جس پر دونوں اداروں میں تصادم کے خدشے کے پیش نظر پولیس نے مداخلت کر کے دونو ں پر پارکنگ فیس وصول کر نے سے رو ک دیا تھا تاہم عید سے کے ایم سی نے پا رکنگ فیس وصول کر نا بندکر دی ، ڈسٹرکٹ کونسل کی جانب سے پا رکنگ فیس وصول کی جارہی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ ڈسٹرک کونسل اسماعیل بلوچ کا کہنا ہے کہ یہ ہما ری حدود میں آتی ہے لہذا ہم پارکنگ فیس وصول کر سکتے ہیں ،انھوں نے کہا کہ یوسی چو نتیس لال بھکر ہما ری حدود میں ہے ہاکس بے اور دیگر علا قے ہما رے پاس ہیں ہم قانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کررہے ہیں۔
کے ایم سی کے سینئر ڈائر یکٹر چا رجڈپارکنگ خالق بلو چ کا کہنا ہے کہ یہ ہما ری حدود میں آ تی ہے اور ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ یہا ں پا رکنگ فیس وصول نہ کی جا ئیں تاہم ڈسٹرکٹ کو نسل کی جانب سے پا رکنگ فیس غیر قانونی طو ر پر وصول کی جا رہی تھی جس کی وجہ سے ہپم نے بھی پارکنگ فیس وصول کرنا شروع کر دی لیکن پولیس نے دونوں کو روک دیا تھا لیکن اب اگر ڈسٹرکٹ کو نسل وہاں سے پارکنگ فیس وصول کر رہا ہے تو غیرقانونی ہے۔
کراچی میں تفریح مقامات کی تعداد انتہائی کم ہے اور سب سے سستی تفریح سمندر ہے لیکن بلد یا تی اداروں نے شہریوں سے یہاں پر بھی لو ٹ کھوسٹ کو بازار گرم کیا ہوا ہے اور شہریوں سے ماہانہ پارکنگ فیس کی مد میں لا کھوں روپے بٹورے جارہے ہیں،غیرقانونی پارکنگ مافیا نے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے مختلف مقامات پر قبضہ کررکھا ہے۔