فرانس نے پیرو کی امیدوں کا چمن اُجاڑ دیا

0-1 سے شکست کے بعد جنوبی امریکی ملک کے اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کا امکان ختم،آخری مقابلہ رسمی کارروائی ہوگا


خبر ایجنسی June 22, 2018
0-1 سے شکست کے بعد جنوبی امریکی ملک کے اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کا امکان ختم،آخری مقابلہ رسمی کارروائی ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی

فٹبال ورلڈکپ میں فرانس نے پیروکی امیدوں کا چمن اجاڑ دیا، 0-1 سے شکست کے بعد جنوبی امریکی ملک کے اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کے امکانات ختم ہوگئے۔

گروپ سی کے دوسرے میچ میں فرانس نے پیرو کو 1-0 سے شکست دے کر دوسرے راؤنڈ میں رسائی کا راستہ صاف کرلیا، شروع میں پیرو نے حریف کا بھرپور مقابلہ کیا،34 ویں منٹ میں کیلیان ایمباپے نے باکس کے قریب سے ملنے والی گیند کو کامیابی سے منزل مقصود تک پہنچا کر ٹیم کو نہ صرف برتری دلائی بلکہ ورلڈ کپ میں گول کرنے والے فرانس کے کم عمر ترین فٹبالر کا بھی اعزاز حاصل کرلیا، پیرس سینٹ جرمین کی نمائندگی کرنے والے ایمباپے نے 19 برس اور 183 دن کی عمر میں گیند کو جال کی راہ دکھائی۔

پیرو نے اگرچہ دوسرے ہاف میں بھی مقابلہ برابر کرنا چاہا مگر آخر میں انھیں صرف مایوسی کا ہی سامنا کرنا پڑا، اس وقت اسٹیڈیم میں موجود کئی شائقین کی آنکھوں میں جھلملاتے آنسو صاف دیکھے جا سکتے تھے۔

دوسری جانب ابتدائی میچ میں فرانس سے2-1کی ناکامی کے بعد آسٹریلیا کو لاسٹ 16 میں جگہ کی امیدیں برقراررکھنے کیلیے کامیابی کی ضرورت تھی،اسی کی تلاش میں ٹیم اپنے کوچ بیرٹ وان ماروجک کی رہنمائی میں سمارا پہنچی، مگر مقابلے کے آغاز میں ہی اس کے جوش وخروش کو شدید دھچکا پہنچا جب کرسٹیان ارکسین نے ساتویں منٹ میں گیند کو جال میں پہنچاکر ڈنمارک کو والہانہ انداز میں خوشیاں منانے کا موقع فراہم کردیا۔

آسٹریلوی ٹیم نے فوراً ہی حساب چکتا کرنے کیلیے ڈینش گول پوسٹ پر کئی حملے کیے مگر وہاں پر موجود لیسٹر سٹی کے گول کیپر کیسپر شمیخل کی صورت میں موجود دیوار کو نہ پھلانگ پائے۔ اس نتیجے کی بدولت ڈنمارک کے پوائنٹس کی تعداد اب 4 ہوچکی، ٹیم اپنے پہلے میچ میں پیرو پر بھی ہاتھ صاف کرچکی،آسٹریلیا کے پاس صرف ایک ہی پوائنٹ ہے اور اس کی اگلے راؤنڈ میں رسائی کا امکان ماند پڑتا دکھائی دینے لگا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوٹنہم کے مڈ فیلڈر ارکسین کو پہلے ہی آسٹریلوی ٹیم خطرناک قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف خصوصی پلان بھی مرتب کرچکی تھی مگر بدقسمتی سے اس پر میدان میں عملدرآمد نہیں کرپائی۔ ان کی جانب سے مقابلے کے شروع میں کی جانے والی چڑھائی کو پس پشت ڈالتے ہوئے سوکروز کی عرفیت رکھنے والی آسٹریلوی ٹیم کی کوششیں جاری رہیں۔

ایک موقع پر وہ کامیاب ہوجاتے مگر گیند کی راہ میں ڈنمارک کے یوسف پولسین کا بازو آگیا، ریفری نے ویڈیو اسسٹنٹ ریفری سسٹم (وی اے آر) سے مشاورت کرنے کے بعد آسٹریلیا کو پنالٹی کی صورت میں لائف لائن دی۔

اس سے فائدہ اٹھانے کیلیے کپتان مائیل جیڈینیک خود آگے آئے، وہ فرانس کے خلاف بھی پنالٹی جڑ چکے تھے، ان کی کک پر گیند گولی کی رفتار سے گول پوسٹ میں گئی، اس طرح 38 ویں منٹ میں مقابلہ برابر ہوگیا، ہاف ٹائم کے بعد ساکروز نے ڈینش گول پوسٹ پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا، زیادہ تر گیند پر آسٹریلیا کا ہی قبضہ رہا، ڈنمارک کی ٹیم اب2 میچز میں 4 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد خود کو کافی بہتر پوزیشن میں محسوس کررہی ہے، آسٹریلیا کو اپنے اگلے مقابلے میں کامیابی کے ساتھ دوسروں کے نتائج کا انتظار کرنا پڑے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں