کھلاڑی کو حاضری کیلیے دفتر پہنچ کرانگوٹھے لگانے کا پابند نہیں ہونا چاہیے سرفراز احمد

پی آئی اے انتظامیہ کھلاڑیوں کو حاضری کے لیے دفتر آکر انگوٹھا لگانے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیے، قومی کپتان

پی آئی اے انتظامیہ کھلاڑیوں کو حاضری کے لیے دفتر آکر انگوٹھا لگانے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیے، قومی کپتان

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد نے پی آئی اے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو حاضری کے لیے دفتر آکر انگوٹھا لگانے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دے کیوں کہ کھلاڑی کو حاضری کیلیے دفتر پہنچ کر انگوٹھا لگانے کا پابند نہیں ہونا چاہیے۔

اسپورٹس جرنلسٹس ایوسی ایشن آف سندھ (سجاس ) کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی آئی اے میں ملازم قومی کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ادارے سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو تنخواہوں کے حوالے سے ایشوز موجود ہیں، امید ہے کہ یہ معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے لیے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ وہ صبح 8 بجے دفتر پہنچ کرحاضری کے لیے انگوٹھا لگائے اور پھر شام کو 5 بجے دوبارہ حاضر ہوکر انگوٹھا ثبت کرے، کھلاڑیوں کو ہمیشہ اس حوالے سے رعایت رہی ہے۔


سرفراز احمد نے پی آئی اے کے سربراہ سے درخواست کی کہ وہ کھلاڑیوں کو انگوٹھا لگانے سے استثنی دینے کے احکامات صادر کریں، پی آئی اے نے اپنے ملازم کھلاڑیوں کو دفتر آکر انگوٹھے نہ لگانے پر تنخواہیں نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپنے دور کےعظیم آل راؤنڈر وسابق قومی کپتان وسیم اکرم اورمعین خان سمیت دیگر معروف کھلاڑی بھی اس عتاب کا شکار ہیں۔

دوسری جانب ادارے کے اسپورٹس ڈویژن کے 98 ملازمین میں سے بیشتر کو ماہ مارچ اور اپریل کی تنخواہوں کی ادائیگی کردی گئی ہے تاہم وہ اب بھی مئی کی تنخواہ سے محروم ہیں جب کہ جون کا مہینہ بھی اختتام پزیر ہے، ادارے کے جی ایم آئی آر اینڈ اسپورٹس راشد ظفر کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکیشن میں پی آئی اے کے اسپورٹس ڈویژن میں کام کرنے والےملازمین کو سختی کے ساتھ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ چاہے ڈپٹی جنرل منیجر، کوچ، پلیئرز اور انتظامی عملہ ہی کیوں نہ ہو، ہرملازم اولڈ ایم ٹی بلنگ اور ہیڈ آفس میں دستیاب ٹی ایم ایس مشین پر روزانہ اپنا انگوٹھا لگا کر حاضری کے عمل کو یقینی بنائے، بصورت دیگر اسے غیر حاضر تصور کیا جائے گا۔

ٹورنامنٹس میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں اور کوچز کو مخصوص مدت کے لیے ڈی جی ایم اسپورٹس سے این او سی حاصل کرنا ہوگا جس کی بنیاد پر ان کی حاضری شمار کرلی جائے گی، ذرائع کے مطابق ادارے کی جانب سے کھلاڑیوں کو حاضری سے استثنیٰ حاصل ہونے کی سہولت میسر تھی۔
Load Next Story