الطاف حسین اور صدر زرداری میں ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ
بحیثیت صدر، ان واقعات کی روک تھام کیلیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ صدر زرداری
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے درمیان پیر کی شب ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ۔ دونوں رہنمائوں نے ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
الطاف حسین نے صدر مملکت کو ایم کیوایم، اے این پی اور پی پی کی انتخابی مہم کو مسلسل دہشت گردی کا نشانہ بانئے جانے کے واقعات اور ان پارٹیوں کو انتخابی مہم چلانے میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ صدر زرداری نے ان واقعات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الطاف حسین کو یقین دلایا کہ وہ بحیثیت صدر، ان واقعات کی روک تھام کیلیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ دونوں رہنمائوں نے مستقبل میں رابطوں کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
دریں اثنا الطاف حسین نے پشاور میں یونیورسٹی روڈ بس اسٹاپ کے قریب بم دھماکے اور اس کے نتیجے میں جانی نقصان اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ شدت پسند اور انتہا پسند دہشت گرد ملک بھر میں بم دھماکوں، دہشت گردی اور قتل و غارت گری کرکے نہ صرف ملک کو عدم استحکام سے دوچار کررہے ہیں بلکہ پر امن انتخابی ماحول سبوتاژ کرکے ایم کیو ایم، اے این پی اور پیپلزپارٹی کو جمہوری و قانونی حق سے محروم کرنے کی گھنائونی سازش پر عمل پیرا ہیں۔
الطاف حسین نے بم دھماکے میں شہید تمام افراد کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں صبر کی تلقین کی اور شہدا کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد و مکمل صحتیابی کی دعا بھی کی۔الطاف حسین نے صدر آصف زرداری، نگراں وزیر اعظم میر ہزار کھوسو، نگراں وفاقی وزیر داخلہ ملک حبیب اور خیبرپختونخواکی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ بم دھماکے کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور درندہ صفت دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے قرار واقعی سزا دی جائے۔ دریں اثنا قائد متحدہ نے اوکاڑہ میں نجی ٹی وی کے نمائندے الفت مغل پر ن لیگ کے کارکنوں کی بہیمانہ تشدد کی بھی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ افت مغل پر جس طرح بہیمانہ تشدد کیا گیا، وہ کھلی غنڈہ گردی اور صحافیوں کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ اور ان پر قدغن لگانے کا بدترین واقعہ ہے۔ الطاف حسین نے پنجاب کی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ تشدد کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے اور صحافی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
انھوں نے الفت مغل سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب، اینکر نجم سیٹھی اور ان کی اینکر پرسن اہلیہ جگنو محسن نے بھی الطاف حسین سے فون پر گفتگو کی اور گذشتہ چند روز کے دوران تواتر کے ساتھ بم دھماکوں اور معصوم و بے گناہ افراد کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ الطاف حسین نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم بم دھماکوں اور دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روشن خیال جماعتیں ہر قسم کی آزمائش کا سامنا کریں گی اور کسی بھی قیمت پر انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گی۔
الطاف حسین نے صدر مملکت کو ایم کیوایم، اے این پی اور پی پی کی انتخابی مہم کو مسلسل دہشت گردی کا نشانہ بانئے جانے کے واقعات اور ان پارٹیوں کو انتخابی مہم چلانے میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ صدر زرداری نے ان واقعات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الطاف حسین کو یقین دلایا کہ وہ بحیثیت صدر، ان واقعات کی روک تھام کیلیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ دونوں رہنمائوں نے مستقبل میں رابطوں کو بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
دریں اثنا الطاف حسین نے پشاور میں یونیورسٹی روڈ بس اسٹاپ کے قریب بم دھماکے اور اس کے نتیجے میں جانی نقصان اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ شدت پسند اور انتہا پسند دہشت گرد ملک بھر میں بم دھماکوں، دہشت گردی اور قتل و غارت گری کرکے نہ صرف ملک کو عدم استحکام سے دوچار کررہے ہیں بلکہ پر امن انتخابی ماحول سبوتاژ کرکے ایم کیو ایم، اے این پی اور پیپلزپارٹی کو جمہوری و قانونی حق سے محروم کرنے کی گھنائونی سازش پر عمل پیرا ہیں۔
الطاف حسین نے بم دھماکے میں شہید تمام افراد کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں صبر کی تلقین کی اور شہدا کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد و مکمل صحتیابی کی دعا بھی کی۔الطاف حسین نے صدر آصف زرداری، نگراں وزیر اعظم میر ہزار کھوسو، نگراں وفاقی وزیر داخلہ ملک حبیب اور خیبرپختونخواکی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ بم دھماکے کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور درندہ صفت دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے قرار واقعی سزا دی جائے۔ دریں اثنا قائد متحدہ نے اوکاڑہ میں نجی ٹی وی کے نمائندے الفت مغل پر ن لیگ کے کارکنوں کی بہیمانہ تشدد کی بھی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ افت مغل پر جس طرح بہیمانہ تشدد کیا گیا، وہ کھلی غنڈہ گردی اور صحافیوں کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ اور ان پر قدغن لگانے کا بدترین واقعہ ہے۔ الطاف حسین نے پنجاب کی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ تشدد کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے اور صحافی برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
انھوں نے الفت مغل سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب، اینکر نجم سیٹھی اور ان کی اینکر پرسن اہلیہ جگنو محسن نے بھی الطاف حسین سے فون پر گفتگو کی اور گذشتہ چند روز کے دوران تواتر کے ساتھ بم دھماکوں اور معصوم و بے گناہ افراد کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ الطاف حسین نے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم بم دھماکوں اور دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روشن خیال جماعتیں ہر قسم کی آزمائش کا سامنا کریں گی اور کسی بھی قیمت پر انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گی۔