عید کے بعد بھی مہنگائی کم نہ ہوئی ہفتہ وار افراط زر میں مزید 1 فیصد اضافہ

مرغی انڈے دودھ دہی سبزیوں دالوں گندم اورآٹے سمیت20اشیا کی قیمتیں8.46 فیصد تک بلند۔

8ہزارروپے کمانے والوں کیلیے مہنگائی سب سے زیادہ1.48فیصدبڑھی،سال بہ سال انفلیشن میں4.36فیصداضافہ۔ فوٹو: ایکسپریس

عیدالفطر گزرنے کے بعد بھی مہنگائی میں کمی نہ آئی اور ایک ہفتے کے اندر مرغی، انڈے دودھ، دہی، سبزیوں، دالوں،گندم اورآٹے سمیت20اشیا کی قیمتوں میں 8.46 فیصد تک اضافہ ہوا۔

پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 21 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 1.03 فیصد کا اضافہ ہوا، اس دوران 20 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، کیلے ایل پی جی ٹوٹا چاول اورٹماٹر سمیت 4 اشیا کے نرخوں میں کمی اور 29 کے بھاؤ برقرار رہے۔

گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ اضافہ زندہ مرغی کی قیمتوں میں 8.46 فیصد (16.42روپے) ہوا جس کی وجہ سے ملک میں مرغی اوسطاً 210.54 روپے فی کلوگرام ہوگئی اور پسی ہوئی سرخ مرچ (کھلی) کی اوسط قیمت7.31 فیصد (22.45روپے) بڑھ کر 329.37 روپے فی کلو گرام ہوگئی۔


اس کے علاوہ آٹا6 فیصد یا 21.4روپے کے اضافے سے 378.01 روپے فی 10 کلوگرام، پرنٹڈ لان 4.59فیصدمہنگی ہو کر 274.97 روپے فی میٹر، لہسن 3.52 فیصد بڑھ کر128.34 روپے فی کلو، پیاز3.05 فیصد کے اضافے سے 33.82 روپے کلو، آلو 2.53 فیصد بڑھ کر31.58 روپے فی کلو اور گندم1.43 فیصد کے اضافے سے 328.09 روپے فی 10کلو ہوگئی، اسی طرح دال ماش، چنا،ماش اور مونگ کی قیمتوں میں بالترتیب 1.21، 1.11، 0.80 اور 0.78 فیصد کااضافہ ہوا، چینی0.79 فیصد کے اضافے سے 53.72 روپے فی کلوگرام ہو گئی۔

تازہ بغیرابلا دودھ 0.59فیصد (فی لیٹر)، انڈے 0.49 فیصد (فی درجن)، گڑ 0.44 فیصد، دہی0.43 فیصد (فی کلو)، دال کی پکی پلیٹ (اوسط ہوٹل)0.27 فیصد، گائے کا ہڈی والا گوشت0.26 فیصد اور بکرے کے گوشت کی قیمت میں اوسطاً 0.10 فیصد فی کلو کا اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ 4 اشیا جن میں کیلے 9.29فیصد، ایل پی جی گھریلو سلنڈر 0.73 فیصد، باسمتی چاول ٹوٹا0.39 فیصد اور ٹماٹر 0.07 فیصد سستے ہوئے۔

اعدادوشمار کے مطابق زیرتبصرہ ہفتے کے اندر سب سے زیادہ بوجھ ماہانہ 8 ہزار روپے کمانے والوں پر 1.48 فیصد پڑا جبکہ 12ہزار روپے تک ماہانہ آمدن والوں کے لیے 1.31فیصد، 18 ہزار روپے ماہانہ انکم والوں کے لیے 1.20فیصد، 35ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں کے لیے 1.05 اور 35ہزار سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں سب سے کم 0.80 فیصد کا اضافہ ہوا۔
Load Next Story