چیمپئنز ٹرافی کا آج پاک بھارت مقابلے سے آغاز ہوگا

پلیئرز کودبائو میں آنے کے بجائے جارحانہ انداز اپنانے کی تلقین،کپتان ٹورنامنٹ کو یادگار بنانے کیلیے پُرعزم

ہاکی ٹیم مینجمنٹ نے حکمت عملی تیار کر لی۔فوٹو: فائل

ہاکی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز آج پاک بھارت مقابلے سے ہوگا جب کہ ہالینڈ کے شہر بریڈا میں روایتی حریف پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بجے آمنے سامنے ہوں گی۔

37ویں چیمپئنز ٹرافی ہالینڈ کے شہر بریڈا میں ہفتے کوشروع ہو گی۔ اس ایونٹ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ آخری چیمپئنز ٹرافی ہے جس کے بعد اس ایونٹ کا سلسلہ ختم ہو جائے گا،پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر ائیر مارشل (ر ) نور خان نے چیمپئنز ٹرافی کا خیال پیش کیا تھا اور انھوں نے ہی اس ٹورنامنٹ کے لیے خصوصی طور پر ٹرافی تیار کرائی تھی۔

پہلی چیمپئنز ٹرافی 1978 میں لاہور میں منعقد ہوئی تھی جس میں پانچ ٹیمیں شریک ہوئی تھیں۔ پاکستان نے اصلاح الدین کی قیادت میں یہ ٹورنامنٹ جیتا تھا۔پاکستان 1978، 1980 اور 1994 میں تین مرتبہ چیمپئنزٹرافی اپنے نام کرچکا، آخری بار پاکستان نے شہبازاحمد کی قیادت میں ایونٹ جیتنے میں کامیابی حاصل کی تھی، حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں 6 ٹیمیں شریک ہیں، ان میں عالمی چیمپئن آسٹریلیا، اولمپک چیمپئن ارجنٹائن اور میزبان ہالینڈ کے ساتھ بیلجیئم، بھارت اور پاکستان شامل ہیں۔

بیلجیئم، بھارت اور پاکستان کوانٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی خصوصی دعوت پر ٹورنامنٹ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان اوربھارت کی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایکشن میں دکھائی دیں گی۔


قومی ہاکی ٹیم کے18رکنی حتمی اسکواڈ میں ایم رضوان سینئر ( کپتان )،عمران بٹ ،ایم عرفان سینئر، مبشر علی، علیم بلال ،عماد شکیل بٹ ،توثیق ارشد ، راشد محمود ، تصور عباس، ابوبکر، ایم عرفان جونیئر، ارسلان قادر ،عمر بھٹہ ،شفقت رسول ،علی شاہ ،افضل یعقوب اور اعجاز احمد شامل ہیں ۔منیجرحسن سردار ، ہیڈ کوچ رولینٹ اولٹمنز ،اسسٹنٹ کوچز محمد ثقلین اور ریحان بٹ شامل ہیں۔

ادھر پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ کے لیے حکمت عملی تیار کرلی، گذشتہ روز بھی کھلاڑیوں کو کیمپ میں بھرپورٹریننگ کرائی گئی، شام کو ٹیم میٹنگ میں تمام پلیئرز کو ان کے ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا، اس موقع پر کھلاڑیوں پر واضح کر دیا گیا کہ بھارت کے خلاف کسی بھی قسم کا دبائو کا شکار ہونے کے بجائے نیچرل کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں۔

کپتان محمد رضوان سینئر کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا یہ آخری ایڈیشن ہے۔ اس لیے ہر ٹیم اس ایونٹ کو یادگار بنانے کی پوری کوشش کرے گی،ہماری بھی خواہش ہو گی کہ ایسا کھیل پیش کریں جو سب کو یاد رہے۔انھوں نے کہا کہ میگا ایونٹ ہمارے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا تاہم تمام پلیئرز پُرجوش اور ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔

قومی کپتان نے کہا کہ ایونٹ کے دوران ہمارا بھارت سے ہی نہیں بلکہ دیگر ٹیموں سے بھی مقابلہ ہے، ہم روایتی حریف سمیت دوسری ٹیموں کے خلاف بھی میچزجیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

پاکستان نے 2014 میں ارسلان قادر کے فیصلہ کن گول کے ذریعے بھارت کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں 4-3 سے کامیابی سمیٹی تھی۔ اس میچ کے حوالے سے قومی پلیئر ارسلان قادر کا کہنا تھا کہ میرے ذہن میں گذشتہ برس کے ایڈیشن کی سنہری یادیں ہیں اور چار سال بعد ہم یہ کارکردگی دہرانے کی پوری کوشش کریں گے، ہم اس وقت گزشتہ ایونٹ سے زیادہ فٹ ہیں اور بھارت سمیت دوسری حریف سائیڈزکوزیرکرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زورلگا دیں گے۔
Load Next Story