شام کے پناہ گزین باپ نے اپنی معذور بیٹی کیلیے مصنوعی ٹانگیں تیار کرلیں
مصنوعی ٹانگیں ٹن کے ڈبوں اور کپڑوں کی مدد سے تیار کی گئیں ہیں۔
شام کے ایک کیمپ میں پناہ گزین باپ نے اپنی معذور بیٹی کیلئے ٹِن کے ڈبوں اور کپڑے کی مدد سے مصنوعی ٹانگیں تیار کر لیں۔
شامی شہر ادلیب کے ایک کیمپ میں زندگی گزارنے والے باپ اور بیٹی پیدائشی طور پر ٹانگوں سے محروم ہیں۔ کیمپ میں انہیں روز مرہ کے کام کاج کرنے میں شدید مشکل پیش آتی تھی۔ جس پر محمد نامی شامی شخص نے اپنی 8 سالہ بیٹی مایا کو احساس محرومی سے نکالنے کیلئے ٹِن ڈبوں اور کپڑے سے بنی مصنوعی ٹانگیں بنا دیں جن کی مدد سے بچی کیمپ میں چہل قدمی کرنے کے قابل ہو گئی۔
بچی کے والد کا کہنا ہے کہ یہ حل مصنوعی ٹانگوں کا متبادل تو نہیں لیکن اس سے میری بچی تھوڑا بہت چلنے کے قابل ہو گئی ہے۔
https://video.dailymail.co.uk/video/mol/2018/06/22/7673665842355914462/640x360_MP4_7673665842355914462.mp4
شامی شہر ادلیب کے ایک کیمپ میں زندگی گزارنے والے باپ اور بیٹی پیدائشی طور پر ٹانگوں سے محروم ہیں۔ کیمپ میں انہیں روز مرہ کے کام کاج کرنے میں شدید مشکل پیش آتی تھی۔ جس پر محمد نامی شامی شخص نے اپنی 8 سالہ بیٹی مایا کو احساس محرومی سے نکالنے کیلئے ٹِن ڈبوں اور کپڑے سے بنی مصنوعی ٹانگیں بنا دیں جن کی مدد سے بچی کیمپ میں چہل قدمی کرنے کے قابل ہو گئی۔
بچی کے والد کا کہنا ہے کہ یہ حل مصنوعی ٹانگوں کا متبادل تو نہیں لیکن اس سے میری بچی تھوڑا بہت چلنے کے قابل ہو گئی ہے۔
https://video.dailymail.co.uk/video/mol/2018/06/22/7673665842355914462/640x360_MP4_7673665842355914462.mp4