کھانے پینے کی ناقص اشیا بنانے والی 3 فیکٹریاں سیل

سیل فیکٹریوں کومنفی نتائج آنے پرمستقل سیل کردیاجائے گا،ڈائریکٹرآپریشن ابرارشیخ


Staff Reporter June 24, 2018
سائٹ کی فیکٹریوں میں معروف برانڈزکے مشابہ جعلی اور ناقص کیچپ، مایونیز، مصالحہ جات اور ٹافیاں بنائی جارہی تھیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سندھ فوڈ اتھارٹی نے سائٹ صنعتی علاقے میں کارروائی کے دوران مشہور برانڈز کی پیکنگ میں ناقص اور غیرمعیاری کھانے پینے کی اشیا بنانے والی 3 فیکٹریاں سیل کردیں.

سندھ فوڈ اتھارٹی نے سائٹ کے صنعتی علاقے میں بڑی چھاپہ مارکارروائی کے دوران مشہور برانڈز کی پیکنگ میں ناقص اور غیرمعیاری کھانے پینے کی اشیا بنانے والی 3 فیکٹریاں سیل کردیں۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار شیخ کی سربراہی میں اتھارٹی کی ٹیم نے سائٹ میں جعلی اور ناقص اشیا بنانے والی فیکٹریوں کی نگرانی کے بعد کارروائی کی، فیکٹریوں میں معروف برانڈز کے کیچپ، مایونیز، مصالحہ جات اور ٹافیاں بنائی جارہی تھیں تینو ں فیکٹریاں سندھ فوڈ اتھارٹی کے لائسنس کے بغیر ہی اشیا تیار کررہی تھیں، چھاپہ مار کارروائی کے دوران علاقہ پولیس کی نفری بھی اتھارٹی کی ٹیم کے ہمراہ تھی چھاپے کے دوران تینوں فیکٹریوں میں پیداوار کا معیار بھی غیرتسلی بخش پایا گیا۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار شیخ کے مطابق اتھارٹی شہریوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی کھانے پینے کی اشیا بنانے والے تیار کنندگان کو سندھ فو ڈ اتھارٹی کے مقررکردہ معیار کے مطابق مینوفیکچرنگ کا ماحول صاف ستھرا رکھناہوگا جس کے لیے باضابطہ ہدایت نامہ جاری کیا جاچکا ہے انھوں نے بتایا کہ جن فیکٹریوں پر چھاپہ مارا گیا ان میں فرخ کیچ اپ فیکٹری اور بلال فوڈز، کڈز زی اور ٹیسٹی ٹریٹ فوڈ اینڈ اسپائس فیکٹری شامل ہیں۔

ان فیکٹریوں میں کیچ اپ، مایونیز، مختلف قسم کے کنفیکشنری اشیا، مٹھائیاں اور مصالحہ جات تیار کیے جاتے ہیں انھوں نے بتایا کہ فیکٹریوں سے اشیا کے نمونے لے کر لیبارٹری بھجوادیے گئے ہیں اور نتائج آنے پر حتمی فیصلہ ہوگا تاحال فیکٹریاں سیل کردی گئی ہیں منفی نتائج آنے پر فیکٹریوں کو مستقل سیل بھی کیا جاسکتا ہے۔

ڈائریکٹر آپریشنز ابرار شیخ نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی انسانی صحت کے خلاف من مانی کرنیوالوں کیلئے آہنی شکنجہ ثابت ہوگی جن فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کی گئی وہ طویل عرصے سے معروف برانڈ کی اشیا جعلی اور ناقص تیار کرکے فروخت کر رہی تھیں ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں