45 زائد العمرکھلاڑی قومی انڈر16ہاکی ایونٹ سے باہر

کوہاٹ6،لاڑکانہ5اورسکھرکے4پلیئرز اسکروٹنی کے بعد پابندی کی زد میں آگئے.


کوہاٹ6،لاڑکانہ5اورسکھرکے4پلیئرز اسکروٹنی کے بعد پابندی کی زد میں آگئے۔ فوٹو: فائل

DERA ISMAIL KHAN: قومی انڈر 16ہاکی چیمپئن شپ کے پہلے مرحلے میں اوور ایج کھلاڑی اسکروٹنی کمیٹی کی نظروں سے نہ بچ سکے،مجموعی طور پر45 پلیئرزکو زائد العمر قرار دے کر باہر کردیا گیا۔

کمیٹی کے سربراہ طاہر زمان کے مطابق دیگر صوبوں سے آنے والے چند کھلاڑیوں کو چیمپئن شپ کا حصہ بننے کی مشروط اجازت دی تاہم ایسے پلیئرز کسی بھی طرح کے قومی کیمپس کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں جاری قومی انڈر 16 ہاکی چیمپئن شپ کے پہلے مرحلے میں کھلاڑیوں کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہو گیا،مجموعی طور پر13 ٹیموں کے پلیئرز کی عمروں کا ریکارڈ نادرا کے ب فارم کے مطابق چیک کیا گیا،11 ٹیموں کی اسکروٹنی دوسرے مرحلے میں کی جائے گی۔ سابق اولمپئن طاہر زمان کی زیرسربراہی قائم کمیٹی نے2 روزہ جانچ پڑتال کے بعد45 کھلاڑیوں کو اوور ایج قرار دے کر ایونٹ میں شرکت سے روک دیا۔



ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کا عمل چیمپئن شپ کے ختم ہونے کے بعد بھی کیا جائے گا اورکھلاڑی کے زائد العمر ہونے کی اطلاع ملنے اور تصدیق ہونے پر اسے پابندی اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق پہلے روز 10 جبکہ پیر کو3 ٹیموں کی اسکروٹنی ہوئی،کوہاٹ کے 6 کھلاڑیوں کو زائد العمر قرار دے کر ایونٹ سے باہر کیا گیا جبکہ لاڑکانہ کے5 اور سکھر کے4 کھلاڑی پابندی کی زد میں آئے۔ اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ طاہر زمان کا کہنا ہے کہ زائد العمر کھلاڑیوں سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ لاہور کے گردو نواح میں رہنے والی ٹیمیں20 سے زائد کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر آئی تھیں تاکہ اوور ایج کی صورت میں حتمی اسکواڈ تشکیل دینے میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، دور دراز بالخصوص دیگرصوبوں کی سائیڈز ایسا کرنے سے قاصر رہیں، بعض کھلاڑیوں کے پاس نادرا کی طرف سے جاری ب فارم نہیں تھے لیکن منیجرز کی طرف سے تاریخ پیدائش کا ثبوت دینے کی ضمانت پر انھیں کھیلنے کی اجازت دی گئی،طاہر زمان نے واضح کیا کہ ب فارم مہیا نہ کرنے والے کھلاڑیوں کو کسی بھی طرح کے قومی کیمپ میں شرکت کے لیے نہیں بلایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں