باکسنگ مقابلے ’میڈل فکسنگ‘ شبہات کی لپیٹ میں رہے
کئی فیصلوں پر حیرت ظاہرکی گئی،آئیبا نے ڈیل کے دعوئوں پرنشریاتی ادارے پرکیس کر دیا.
KARACHI:
لندن اولمپکس میں باکسنگ مقابلے 'میڈل فکسنگ' شبہات کی لپیٹ میں رہے، کئی فیصلوں پر حیرت ظاہر کی گئی، اسکورنگ سسٹم پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں، ادھر آئیبا نے میڈلز ڈیل کے دعوئوں پر نشریاتی ادارے پر کیس کردیا۔ تفصیلات کے مطابق لندن اولمپکس کے دوران سب سے زیادہ باکسنگ مقابلے تنقید کی زد میں رہے اور بیشتر فیصلے بھی اسی کھیل میں تبدیل ہوئے، پورا ایونٹ میچ فکسنگ شبہات کی لپیٹ میں رہا۔
باکسنگ فائٹس میں میچ فکسنگ کا الزام زیادہ زور و شور سے اس وقت سامنے آیا جب گذشتہ بدھ کو آذربائیجان کے ایک باکسر ماگومید عبدالحامیدوف کو جاپانی فائٹر ساتوشی شمیزو کے خلاف بائونٹ میں 6مرتبہ ناک ڈائون ہونے کے باوجود حیران کن طور پر فاتح قرار دیا گیا، اس فیصلے پر باکسنگ سے تھوڑی بہت سوجھ بوجھ رکھنے والوں نے بھی کافی حیرت کا اظہار کیا تاہم بعد میں آفیشلز نے جاپانی باکسر کی اپیل پر فیصلہ تبدیل اور فائٹ کے متنازع ریفری ایشانگلی میریٹنزو کو فوری طور پر فارغ کردیا گیا۔
یاد رہے کہ گیمز شروع ہونے سے قبل ہی برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ امیچر انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن آئیبا نے آذربائیجان سے 10 ملین ڈالر قرض کے عوض دو اولمپک گولڈ میڈلز کی یقین دہانی کرائی تھی۔
آئیبا نے ان دعوئوں کے خلاف نشریاتی ادارے کیخلاف کیس کردیا، گذشتہ روز آئیبا کے صدر ڈاکٹر چنگ کو وو نے کہا کہ گذشتہ برس ستمبر میں بی بی سی نے الزام عائد کیا تھا کہ آئیبا نے آذربائیجان سے دو گولڈ میڈلز کے عوض 10 ملین ڈالر رشوت لی ہے، آئیبا اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ان الزامات کی تصدیق کی اور ان کو کوئی شواہد نہیں ملے، اس کے باوجود گذشتہ روز بی بی سی نے اس رپورٹ کو سیمی فائنلز کے موقع پر دوبارہ نشر کیا
جس پر ہم نے لندن میں اپنی قانونی فرم کو قانونی کارروائی کی ہدایت کردی ہے، ہم نے اس ایونٹ کیلیے کافی محنت کی جس کو مشکوک بنادیا گیا ہے۔
لندن اولمپکس میں باکسنگ مقابلے 'میڈل فکسنگ' شبہات کی لپیٹ میں رہے، کئی فیصلوں پر حیرت ظاہر کی گئی، اسکورنگ سسٹم پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں، ادھر آئیبا نے میڈلز ڈیل کے دعوئوں پر نشریاتی ادارے پر کیس کردیا۔ تفصیلات کے مطابق لندن اولمپکس کے دوران سب سے زیادہ باکسنگ مقابلے تنقید کی زد میں رہے اور بیشتر فیصلے بھی اسی کھیل میں تبدیل ہوئے، پورا ایونٹ میچ فکسنگ شبہات کی لپیٹ میں رہا۔
باکسنگ فائٹس میں میچ فکسنگ کا الزام زیادہ زور و شور سے اس وقت سامنے آیا جب گذشتہ بدھ کو آذربائیجان کے ایک باکسر ماگومید عبدالحامیدوف کو جاپانی فائٹر ساتوشی شمیزو کے خلاف بائونٹ میں 6مرتبہ ناک ڈائون ہونے کے باوجود حیران کن طور پر فاتح قرار دیا گیا، اس فیصلے پر باکسنگ سے تھوڑی بہت سوجھ بوجھ رکھنے والوں نے بھی کافی حیرت کا اظہار کیا تاہم بعد میں آفیشلز نے جاپانی باکسر کی اپیل پر فیصلہ تبدیل اور فائٹ کے متنازع ریفری ایشانگلی میریٹنزو کو فوری طور پر فارغ کردیا گیا۔
یاد رہے کہ گیمز شروع ہونے سے قبل ہی برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ امیچر انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن آئیبا نے آذربائیجان سے 10 ملین ڈالر قرض کے عوض دو اولمپک گولڈ میڈلز کی یقین دہانی کرائی تھی۔
آئیبا نے ان دعوئوں کے خلاف نشریاتی ادارے کیخلاف کیس کردیا، گذشتہ روز آئیبا کے صدر ڈاکٹر چنگ کو وو نے کہا کہ گذشتہ برس ستمبر میں بی بی سی نے الزام عائد کیا تھا کہ آئیبا نے آذربائیجان سے دو گولڈ میڈلز کے عوض 10 ملین ڈالر رشوت لی ہے، آئیبا اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ان الزامات کی تصدیق کی اور ان کو کوئی شواہد نہیں ملے، اس کے باوجود گذشتہ روز بی بی سی نے اس رپورٹ کو سیمی فائنلز کے موقع پر دوبارہ نشر کیا
جس پر ہم نے لندن میں اپنی قانونی فرم کو قانونی کارروائی کی ہدایت کردی ہے، ہم نے اس ایونٹ کیلیے کافی محنت کی جس کو مشکوک بنادیا گیا ہے۔