بندوق و بموں کے زور پر عوامی مینڈیٹ ہائی جیک کیا جارہا ہےالطاف حسین

محب وطن قلمکار،سیاستدان اور علماخاموش نہ رہیں،قائد متحدہ ،شاہی سید،رحمن ملک سے فون پر گفتگو


Express Desk May 01, 2013
محب وطن قلمکار،سیاستدان اور علماخاموش نہ رہیں،قائد متحدہ ،شاہی سید،رحمن ملک سے فون پر گفتگو۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی اور حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کے تسلسل کے ساتھ جاری قتل کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حیدرآباد میں گزشتہ رات ایم کیو ایم کے دو کارکنوں ندیم اجمیری اور محمد منظورکے قتل کے چند ہی لمحوں بعد ناردرن بائی پاس کے نزدیک خدا کی بستی میں ایم کیو ایم کے ایک اور کارکن آفتاب عالم کو انتہا پسند دہشتگردوں نے بے رحمی سے قتل کردیا،الطاف حسین نے کہا کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز یعنی غیر ریاستی کردار ریاست کو یر غمال بنا کر ملک کے اعتداد پسند اور روشن خیال جماعتوں کو قتل و غارتگری کا نشانہ بنارہے ہیں اور انہیں انکے جمہوری حق سے محروم کرنے کا عمل کررہے ہیں لیکن ریاست ان کے سامنے قطعی بے بس نظر آتی ہے۔



یہ کیسا مذاق ہے کہ پوری دنیا کو بتایا جارہا ہے کہ پاکستان میں11مئی کو انتخابات ہورہے ہیں لیکن چند دہشتگرد ،کروڑوں عوام اور ان کے منتخب جماعتوں کو بندوق اور بموں کے زور پر انتخابات میں سرے سے حصہ ہی نہیں لینے دے رہے ہیں عوام کے مینڈیٹ کو ہائی جیک کیا جارہا ہے، الطاف حسین نے کہا کہ وہ قلمکار جو اس صورتحال پر حق و سچ لکھ رہے ہیں انہیں دل کی گہرائی سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان اور جمہوریت سے محبت کرنے والے تمام قلمکار،اینکر پرسنز،سیاستداں اور علمائے کرام اس صورتحال پر خاموش نہ رہیں ،آواز احتجاج بلند کریں اور پاکستان کو بچانے کیلیے آگئے آئیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ اپنے پیارے ساتھیوں کے ساتھ شہادت پر میرا دل خون کے آنسو رورہا ہے اور میرے پاس اپنے دکھ کا اظہار کرنے کیلیے الفاظ نہیں ہیں،اللہ تعالیٰ میرے شہید ساتھیوں کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور شہدا کے سوگوار لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے،رات گئے اطلاعات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لندن سے ٹیلی فون پر پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک،اے این پی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سیدسے گفتگوکی جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا،الطاف حسین نے دونوں رہنمائوں کو نائن زیرو آمد پر خوش آمدید کہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں