اعتمادبحال لوگ ایمنسٹی اسکیم سمجھے توڈیڈلائن سرپرآگئی

تاخیرسے آگہی مہم اور تبدیلیوں نے شکوک بھی پیداکیے،ڈالراکاؤنٹ جیسے مسائل بھی رکاوٹ

اسکیم میں1ماہ توسیع کا مطالبہ زور پکڑگیا،ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے بھی حمایت کردی ۔ فوٹو : فائل

حکومت کی جانب سے تاخیر سے آگہی مہم شروع کرنے اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس کی ادائیگی کیلیے ڈالر اکاؤنٹ سے ادائیگی سے ایمنسٹی اسکیم کی کامیابی کو مشکوک بنادیا ہے۔

یاد رہے کہ حکومت نے کالے دھن کو صاف کرنے کے لیے مارچ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت کوئی بھی پاکستانی اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرکے کالے دھن کو سفید کر سکتا تھا، اس اسکیم کے تحت ملکی اثاثوں پر 5فیصد اور بیرون ممالک رکھے گئے اثاثوں پرڈالر میں 2 فیصد ٹیکس کی شرح نافذ کی گئی تھی مگر اس اسکیم کی آگہی مہم تاخیر سے شروع کرنے اور اس اسکیم میں مسلسل تبدیلیوں نے اس اسکیم کی کامیابی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، اگر چہ ٹیکس ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان کیا گیا مگر اب بھی بیرون ملک مقیم ایسے پاکستانیوں کو جن کے ڈالر اکاؤنٹ نہیں ہیں کو ٹیکس کی ادائیگی میں مشکل کا سامنا ہے۔


ذرائع کے مطابق حکومت نے خاندان کے کسی فرد کے ذریعے بھی ٹیکس ادائیگی کی اجازت دی ہے مگر اب بھی کئی بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ایسے ہیں جن کے ذاتی یا اہل خانہ میں ڈالر اکاؤنٹ نہیں، ایسے افراد کو اثاثے ظاہر کرکے ٹیکس جمع کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک بڑے پراپرٹی ڈیلر کا کہنا ہے کہ ہم سے بہت سے افرادنے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے پراپرٹی کی ویلیو ایشن کے لیے رابطہ کیا ہے مگر وہ ڈالر اکاؤنٹ نہ ہونے کے باعث ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں، اس صورت حال میں حکومت کی جانب سے 3 سے 4 ارب ڈالر کا ہدف مشکل نظر آ رہا ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم کے صدر شعبان الٰہی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اس کی مدت میں توسیع کر دی جائے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی نادر موقع ہے اور پاکستانی عوام کو اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، دنیا بھر ایمنسٹی اسکیم لائی جاتی ہیں تا کہ نہ صرف سرمایہ کاری کو محفوظ کیا جاسکے بلکہ ٹیکس نیٹ میں بھی اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ بہت سے افراد ڈالر اکاؤنٹ نہ ہونے کے باعث اثاثے ظاہر کرنے سے گھبرارہے ہیں کہ اگر اثاثے ظاہر کر دیے تو ٹیکس کس طرح ادا کریں گے اس لیے اس مسئلے کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں ٹاپ لائن سیکیورٹیزنے بھی اپنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایمنسٹی اسکیم میں 25سے 30 ارب ڈالر کے اثاثے ظاہر ہونے کی توقع ہے جس سے 2ارب ڈالر تک کا ٹیکس حاصل ہو گا۔ واضح رہے کہ اسکیم کا اعلان مارچ میں کیا گیا تھا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آگہی مہم گزشتہ ہفتے شروع کی ہے اور چیئرمین ایف بی آر نے ملک بھر کے تاجروں سے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کر کے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی درخواست کی ہے جبکہ سیاسی بیانات کے باعث بھی لوگ اثاثے ظاہر کرنے سے کترا رہے تھے مگر اب جبکہ اسکیم کے حوالے سے لوگوں کا اعتماد بحال ہوا ہے تو اسکیم کی مدت 30جون کو ختم ہو رہی ہے اس لیے اس میں کم از کم 1ماہ کی توسیع کا مطالبہ کیاجارہاہے۔
Load Next Story