ملکی بزنس کمیونٹی کو بھی بلوچستان میں زمین دینے کی پیشکش

جتنی زمین چاہیے ملے گی،افغان سرحدپرباڑھ سے اسمگلنگ ختم،قانونی تجارت کا فروغ، ریونیوبڑھے گا


Business Reporter June 27, 2018
آئندہ ہفتے کچلاگ کے قریب بوستان صنعتی زون کا افتتاح کرنے کااعلان۔ فوٹو : فائل

بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ علاؤالدین مری نے کہا ہے کہ سی ایم ایک دن کا ہو یا 5سال کا وہ سی ایم ہوتا ہے اور اس کے اختیارات یکساں ہوتے ہیں۔

علاؤالدین مری نے کہا میں کیئر ٹیکر وزیر اعلیٰ ہوں، پالیسی نہیں بنا سکتا لیکن آنے والی حکومت کو راستہ دکھا سکتا ہوں، ہم نے افغانستان بارڈر پر باڑھ لگانا شروع کردی ہے جس سے نہ صرف اسمگلنگ ختم ہوگی، بارڈر محفوظ ہوگا بلکہ قانونی تجارت بڑھے گی اور ملک کو ریونیو ملے گا، افغانستان اور سینٹرل ایشیا کی مارکیٹیں ہمارے لیے بہتر ثابت ہوسکتی ہیں،کچلاگ کے قریب بوستان صنعتی زون کا افتتاح آئندہ ہفتے ہوگا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے دورے کے موقع پر تاجروں سے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر فیڈریشن کے صدر غضنفر بلور،سینئرنائب صدر مظہر اے ناصر، نائب صدر طارق حلیم، سابق نائب صدور حنیف گوہر، انجینئر دارو خان، فیصل دشتی، مریم چوہدری، چین باؤڑینگ، شوکت پوپلزئی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے کہا کہ گوادر بہترین بزنس حب ہے، بلوچستان کے خزانے کی چابی بزنس کمیونٹی کے پاس ہے، بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے، ہم نے کوئٹہ چیمبر کو ایکسپو سینٹر کے قیام کے لیے35ایکڑزمین دی ہے اور یہ اللہ کے بعدآپ کی زمین ہے اس لیے جتنی چاہیے زمین ملے گی، ایف پی سی سی آئی کو بھی زمین دیں گے کیونکہ ملک کی معیشت میں بزنس کمیونٹی کا بہت بڑا کردار ہے۔

تاجروں کی جانب سے گوادر میں زمین کے سوال پرنگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ وہاں صنعتوں کے قیام کے لیے جو زمینیں دی گئی ہیں وہاں فوراً انڈسٹری قائم کی جائے ورنہ ان زمینوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی، بلوچستان کی صورتحال تبدیل نہیں ہوئی، اسکول، کالجز اور اسپتال کی صورتحال ابتر ہے، صوبے میں گوادر سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جو پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، بلوچستان کے لوگ غریب لیکن وہاں کی زمین اور سمندر غریب نہیں ہیں، دنیا میں اسلحہ کی جنگ ختم ہوگئی ہے اور اب معاشی جنگ جاری ہے،ملک میں سب سے کم آبادی والا صوبہ بلوچستان ہے لیکن رقبے کے لحاظ سے وسیع ہے مگر این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ بہت کم ہے ، ایف ڈبلیو او اور چینیوں کے ساتھ 2 پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں، ایک کول پاور پروجیکٹ ہے جو چین کے تعاون سے جاری ہے، میں بیج ڈال دوں گا اب آگے کا کام ہے۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ بلوچستان میں پیدا ہونے یا رہنے والا کوئی بلوچی، پنجابی، پٹھان، سندھی یا اردو بولنے والا نہیں بلکہ صرف پاکستانی ہے، میری کوشش ہے کہ صاف شفاف الیکشن کرانے میں الیکشن کمیشن کی مدد کروں۔ فیڈریشن کے صدر غضنفر بلور اور سینئرنائب صدر مظہر اے ناصرنے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے اور اگر ان وسائل کا درست استعمال کیا جائے تو بلوچستان میں بے پناہ ترقی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ گوادر میں فیڈریشن چیمبر کا آفس قائم کیا جائے گا جس کے لیے ہمیں چین نے ایک ایکڑ زمین دی ہے اور اس زمین پر فیڈریشن کی بلڈنگ تعمیر کریں گے، بلوچستان حکومت بھی ایف پی سی سی آئی کے ساتھ تعاون کرے۔ طارق حلیم نے کہا کہ گوادر میں شپنگ سیکٹر کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے حکومت بلوچستان مدد کرے۔ انجینئر داروخان نے کہا کہ بلوچستان کا بورڈ آف انویسٹمنٹ نجی شعبے کے حوالے کیا جائے۔ مریم چوہدری نے کہا کہ چمن میں افغان اور ایران بارڈر پر بھی واہگہ بارڈر کی طرز پر پرچم لہرانے کی تقریب منعقد کی جائے تاکہ وہاں سیاحت کو فروغ مل سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں