پیرو نے آسٹریلوی اُمیدوں کا محل زمین بوس کردیا

2-0 سے کامیاب ٹیم پہلے ہی لاسٹ 16کی دوڑ سے باہر ہوچکی

فیفا ورلڈ کپ گروپ سی میچ میں پیرو کے گول کیپر پیڈرو گیلیسی ہوا میں اچھل کر آسٹریلوی کھلاڑی روبی کروس کا حملہ ناکام بنارہے ہیں، فوٹو : اے ایف پی

ISLAMABAD:
ورلڈ کپ سے آسٹریلیا کا بھی بوریا بستر گول ہوگیا پیرو نے ساکروز کی امیدوں کا محل زمین بوس کردیا 2-0 سے کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم پہلے ہی لاسٹ 16 کی دوڑ سے باہر ہوچکی البتہ اس نے 1978 کے بعد میگا ایونٹ میں پہلی فتح کا ذائقہ چکھ لیا۔

تفصیلات کے مطابق آندرے کاریلو36 برس بعد ورلڈکپ میں اپنی ٹیم کی جانب سے گول کرنے والے پہلے کھلاڑی بنے، دوسری جانب بغیر کسی گول کے ڈرا میچ کھیلنے والی فرانس اور ڈنمارک کی ٹیمیں اگلے مرحلے میں پہنچ گئیں، 7 پوائنٹس کے ساتھ فرنچ سائیڈ گروپ لیڈر رہی۔ آسٹریلیا کی لاسٹ 16 میں جگہ بنانے کی تمام تر امیدیں پیرو سے مقابلے میں کامیابی پر ٹکی تھیں، اس کے ساتھ اسے ڈنمارک کی شکست کی بھی خواہش تھی کیونکہ اس کے بغیر کوئی فائدہ نہیں ہونا تھا، آغاز میں سوکروز کی عرفیت رکھنے والی آسٹریلوی ٹیم نے کافی جان لڑائی مگر بریک تھرو پیرو کی قسمت میں تھا، 18 ویں منٹ میں پاؤلو گیریرو نے ونگر آندرے کاریلو کو پاس دیا جس پر انھوں نے 16 گز کی دوری سے گیند کو بڑی تیزی سے گول پوسٹ کے کارنر سے جال میں پہنچا دیا، آسٹریلوی گول کیپر میتھیو ریان کی ڈائیو بھی کسی کام نہیں آئی، یہ 36 برس قبل گولیرمو لا روزا کی جانب سے کیے جانے والے گول کے بعد پیرو کے کسی کھلاڑی کا ورلڈ کپ میں پہلا گول تھا۔


آسٹریلیا کو پہلے ہاف میں چند ایک اچھے مواقع بھی ملے مگر حریف گول کیپر پیڈرو گالیس راہ میں حائل ہوگئے۔ مقابلے میں واپسی کی پھر بھی امیدیں برقرار تھیں مگر بریک کے پانچ منٹ بعد وہ اس وقت مدہم پڑگئیں جب گیریرو کے زوردار شاٹ پر گیند گولی کی طرح جال میں گئی اور ریان صرف منہ ہی دیکھتے رہ گئے۔ اس موقع پر ڈچ کوچ ماروک نے ٹیم کے سینئر فارورڈ ٹم چاہل کو میدان میں اتارا، 38 سالہ فٹبالر کے پاس چار ورلڈ کپ میں گول کرکے پیلے اور کرسٹیانو رونالڈو کی ہمسری کرنے کا موقع موجود تھا، مگر وہ پہلے سے ہی 2گول خسارے کی شکار اپنی ٹیم کی کوئی بھی مدد نہیں کرپائے اورساکروز کو 2-0 سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا، یہ مسلسل تیسرا موقع ہے جب آسٹریلوی ٹیم ورلڈ کپ کے گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگئی۔

پہلے ہی لاسٹ 16 کی دوڑ سے خارج ہونے والی پیرو کی ٹیم نے 1978 میں ارجنٹائن میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں ایران پر4-1 کی فتح کے بعد پہلی بارمیگا ایونٹ میں کامیابی کا ذائقہ چکھا، اس دوران 8 میچز میں وہ خالی ہاتھ رہی۔ دوسری جانب ماسکو میں اسی گروپ سی میں فرانس اور ڈنمارک کا مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہا،دونوں ہی ٹیمیں پری کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں، فرنچ سائیڈ گروپ ونر رہی۔ سیکنڈ رہنے والی ڈنمارک کی ٹیم کا کوارٹر فائنل میں جگہ پانے کیلیے اب ممکنہ طور پر کروشیا سے مقابلہ ہوگا۔ اب تک روس میں کھیلے گئے اپنے تین میچز میں فرنچ ٹیم نے تین ہی گول کیے۔

جس میں ایک پنالٹی اور دوسرا اون گول تھا، ایک ٹائٹل فیورٹ ٹیم کیلیے اس پرفارمنس کو شایان شان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ڈنمارک سے میچ میں فرانس نے اپنے کپتان ہوگو لائریس اور پال پوگبا کو آرام دیا، اسی طرح کیلیان ایم باپے کو بھی باہر بٹھایا گیا، مجموعی طور پر ٹیم میں 6 تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ 33 سالہ گول کیپر اسٹیو مندانا نے پہلی بار کسی بڑے ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی۔ اس سے قبل گذشتہ تین یورپیئن چیمپئن شپس اور ورلڈ کپ 2010 میں انھیں میدان میں اتارا ہی نہیں گیا۔
Load Next Story