افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے ملیحہ لودھی
دنیا کی طاقتور افواج کی 17سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کر سکی، ملیحہ لودھی
اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیرملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے۔
پاکستان کی اقوام متحدہ میں سفیرڈاکٹرملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں حالیہ پیشرفت سے امن وسلامتی کے امکانات روشن ہوگئے، عیدالفطرپرتین روزہ سیزفائرسے جنگ میں 17 سال بعد غیرمتوقع ٹھہراؤآیا ہے جب کہ چند دن کے لئے جنگ بندی سے بھی امید اورمواقع پیدا ہوئے ہیں۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ طالبان کی قیادت میں سیاسی حل کیلئے بات چیت پرکافی ہم آہنگی ہے، موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں پائیدارامن کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں، اشرف غنی اورامریکی وزیرخارجہ نے طالبان سے غیرملکی افواج کے معاملے پرمذاکرات کا اشارہ دیا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ دنیا کی طاقتورافواج کی 17 سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کرسکی، افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے تاہم مذاکرات کے عمل کے ذریعے امن کی تلاش افغان حکومت، پڑوسیوں اور عالمی برادری کی ترجیح ہے۔
پاکستان کی اقوام متحدہ میں سفیرڈاکٹرملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں حالیہ پیشرفت سے امن وسلامتی کے امکانات روشن ہوگئے، عیدالفطرپرتین روزہ سیزفائرسے جنگ میں 17 سال بعد غیرمتوقع ٹھہراؤآیا ہے جب کہ چند دن کے لئے جنگ بندی سے بھی امید اورمواقع پیدا ہوئے ہیں۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ طالبان کی قیادت میں سیاسی حل کیلئے بات چیت پرکافی ہم آہنگی ہے، موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں پائیدارامن کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں، اشرف غنی اورامریکی وزیرخارجہ نے طالبان سے غیرملکی افواج کے معاملے پرمذاکرات کا اشارہ دیا ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ دنیا کی طاقتورافواج کی 17 سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کرسکی، افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے تاہم مذاکرات کے عمل کے ذریعے امن کی تلاش افغان حکومت، پڑوسیوں اور عالمی برادری کی ترجیح ہے۔