ہالینڈ کی سینیٹ نے بھی خواتین کے نقاب پرپابندی لگادی
قانون کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو 500 یورو تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا
ہالینڈ میں ایوان زیریں کے بعد سینیٹ نے بھی عوامی مقامات پرچہرے کے نقاب پر پابندی کا قانون منظورکرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہالینڈ کے ایوان زیریں نے 2016 میں عوامی مقامات پرچہرے کے نقاب پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا، قانون کے اطلاق کے لیے اسے سینیٹ سے بھی منظوری درکارتھی اور2 سال بعد ملک کے ایوان بالا (سینیٹ) نے بھی اس قانون کی منظوری دے دی ہے۔
قانون کے مطابق ہالینڈ میں ایسے مقامات پرچہرے کونہیں چھپایا جاسکے گا، جہاں شناخت لازمی ہے۔ ان مقامات میں سرکاری دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ، اسکولزاوراسپتال شامل ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو 500 یورو تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ یورپ کے کئی ممالک میں خواتین کے چہرے کے نقاب پر پابندی کے قوانین منظور ہوچکے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہالینڈ کے ایوان زیریں نے 2016 میں عوامی مقامات پرچہرے کے نقاب پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا، قانون کے اطلاق کے لیے اسے سینیٹ سے بھی منظوری درکارتھی اور2 سال بعد ملک کے ایوان بالا (سینیٹ) نے بھی اس قانون کی منظوری دے دی ہے۔
قانون کے مطابق ہالینڈ میں ایسے مقامات پرچہرے کونہیں چھپایا جاسکے گا، جہاں شناخت لازمی ہے۔ ان مقامات میں سرکاری دفاتر، پبلک ٹرانسپورٹ، اسکولزاوراسپتال شامل ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والی خاتون کو 500 یورو تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ یورپ کے کئی ممالک میں خواتین کے چہرے کے نقاب پر پابندی کے قوانین منظور ہوچکے ہیں۔