بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کے اہلخانہ بھارت روانہ
واپس جا کربھارتی عوام سےمعافی مانگوں گی کہ میں سربجیت کوواپس نہیں لاسکی۔ بہن دلبیر کور
بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کے اہلخانہ واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوگئے۔
واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربجیت کی بہن دلبیر کور نےکہا کہ ان کےبھائی کوجیل میں تحفظ دیا جاتا توحملہ نہ ہوتا، سربجیت پر کال کوٹھڑی کے اندرحملہ کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اجمل قصاب کی حفاظت پر 54 کروڑروپےخرچ کئے اس لئے سربجیت کو بھی تحفظ فراہم کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی، دلبیرکور نے کہا کہ واپس جا کربھارتی عوام سےمعافی مانگوں گی کہ میں سربجیت کوواپس نہیں لاسکی۔
واضح رہے کہ سربجیت سنگھ کو 1990 میں لاہوراورفیصل آباد میں بم دھماکوں کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے جس میں 14پاکستانی شہید ہوگئے تھے، سربجیت کے اہل خانہ کئی بار اس کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل کرچکے ہیں تاہم حکومت پاکستان رحم کی تمام اپیلیں مسترد کرچکی ہے۔
واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربجیت کی بہن دلبیر کور نےکہا کہ ان کےبھائی کوجیل میں تحفظ دیا جاتا توحملہ نہ ہوتا، سربجیت پر کال کوٹھڑی کے اندرحملہ کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اجمل قصاب کی حفاظت پر 54 کروڑروپےخرچ کئے اس لئے سربجیت کو بھی تحفظ فراہم کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی، دلبیرکور نے کہا کہ واپس جا کربھارتی عوام سےمعافی مانگوں گی کہ میں سربجیت کوواپس نہیں لاسکی۔
واضح رہے کہ سربجیت سنگھ کو 1990 میں لاہوراورفیصل آباد میں بم دھماکوں کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے جس میں 14پاکستانی شہید ہوگئے تھے، سربجیت کے اہل خانہ کئی بار اس کی سزا کے خلاف رحم کی اپیل کرچکے ہیں تاہم حکومت پاکستان رحم کی تمام اپیلیں مسترد کرچکی ہے۔