فنکاروں کو انفرادیت قائم رکھنے کیلیے ٹی وی سے کنارہ کشی کرنا ہوگی ریشم
اگراسی طرح سال بھرفلمیں بنانے اور لگانے کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے تو غیرملکی فلموں کی چھٹی ہونے لگے گی
فلم اسٹارریشم نے کہا ہے کہ عیدالفطراوراس کے بعد جس طرح سے پاکستانی فلموں کی ریلیزکا سلسلہ شروع ہوا ہے اگراسی طرح سال بھرفلمیں بنانے اور لگانے کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے توخود بخود غیرملکی فلموں کی چُھٹی ہونے لگے گی۔
جہاں تک بات فلمی ستاروں کی چمک دمک کی ہے تواس کیلیے فلم کی جانب آنے والے فنکاروں کو اپنی اہمیت اورانفرادیت بنانے کیلیے ٹی وی سے کنارہ کشی کرنا ہوگی۔ کیونکہ سینماگھرمیں فلم بین ٹکٹ خریدتے ہیں اورٹی وی پرسب کچھ مفت دیکھتے ہیں۔ اس لیے جوچیز مفت ملے اس کیلیے پیسے کیوں خرچ کیے جائیں ؟۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ریشم نے کہا کہ ماضی میں کام کرنے والے فلمی ستاروں کے چاہنے والوں کی چاہت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ فلمی ستاروں سے ملاقات تودورکی بات، ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلیے پرستاروں کوکئی کئی گھنٹوں انتظارکرنا پڑتا تھا۔ اس کی ایک ہی وجہ تھی کہ فلمی ستاروں کولوگوں کی اکثریت صرف بڑے پردے پرہی دیکھ پاتی تھی۔
اس دورمیں بہت سے فنکارٹی وی سے فلم کی جانب آئے اوراس کے بعد انھوں نے اپنی تمام ترتوجہ صرف اورصرف فلم تک محدود رکھی، جس سے ان کی اہمیت اورانفرادیت نمایاں ہونے لگی۔ انھوں نے آج کے دور میں کام کرنے والے فنکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فلم اوراس میں کام کرنے والے فنکارجب تک خود اپنی اہمیت نہیں بناتے، اس وقت انھیں وہ رسپانس نہیں ملے گا، جس کی وہ خواہش رکھتے ہیں۔
ہمارے پڑوسی ملک کی سپراسٹاردیپکاپڈوکون اورکترینہ کیف چاہیں توٹی وی پرمنہ مانگے معاوضے لے کرکام کرسکتی ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کرتیں۔ کیونکہ وہ فلم اورٹی وی کے اسٹارڈم کے فرق کوسمجھتی ہیں۔ ایسابھی نہیں ہے کہ فلمی ہیروئنیں ٹی وی پرکام نہیں کرتیں، لیکن یہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ فلم سے دورہونے کا سوچ لیں۔ اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی تونہیں ہے لیکن اگراس ٹیلنٹ کودرست سمت میں استعمال میں لایا جائے تواس سے ہمیں فائدہ ہوگا اورہمیں بہت جلد نئے فلمی ستاروں کی شکل میں سپراسٹار بھی مل جائیں گے۔
جہاں تک بات فلمی ستاروں کی چمک دمک کی ہے تواس کیلیے فلم کی جانب آنے والے فنکاروں کو اپنی اہمیت اورانفرادیت بنانے کیلیے ٹی وی سے کنارہ کشی کرنا ہوگی۔ کیونکہ سینماگھرمیں فلم بین ٹکٹ خریدتے ہیں اورٹی وی پرسب کچھ مفت دیکھتے ہیں۔ اس لیے جوچیز مفت ملے اس کیلیے پیسے کیوں خرچ کیے جائیں ؟۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ریشم نے کہا کہ ماضی میں کام کرنے والے فلمی ستاروں کے چاہنے والوں کی چاہت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ فلمی ستاروں سے ملاقات تودورکی بات، ان کی ایک جھلک دیکھنے کیلیے پرستاروں کوکئی کئی گھنٹوں انتظارکرنا پڑتا تھا۔ اس کی ایک ہی وجہ تھی کہ فلمی ستاروں کولوگوں کی اکثریت صرف بڑے پردے پرہی دیکھ پاتی تھی۔
اس دورمیں بہت سے فنکارٹی وی سے فلم کی جانب آئے اوراس کے بعد انھوں نے اپنی تمام ترتوجہ صرف اورصرف فلم تک محدود رکھی، جس سے ان کی اہمیت اورانفرادیت نمایاں ہونے لگی۔ انھوں نے آج کے دور میں کام کرنے والے فنکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فلم اوراس میں کام کرنے والے فنکارجب تک خود اپنی اہمیت نہیں بناتے، اس وقت انھیں وہ رسپانس نہیں ملے گا، جس کی وہ خواہش رکھتے ہیں۔
ہمارے پڑوسی ملک کی سپراسٹاردیپکاپڈوکون اورکترینہ کیف چاہیں توٹی وی پرمنہ مانگے معاوضے لے کرکام کرسکتی ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کرتیں۔ کیونکہ وہ فلم اورٹی وی کے اسٹارڈم کے فرق کوسمجھتی ہیں۔ ایسابھی نہیں ہے کہ فلمی ہیروئنیں ٹی وی پرکام نہیں کرتیں، لیکن یہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ فلم سے دورہونے کا سوچ لیں۔ اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کمی تونہیں ہے لیکن اگراس ٹیلنٹ کودرست سمت میں استعمال میں لایا جائے تواس سے ہمیں فائدہ ہوگا اورہمیں بہت جلد نئے فلمی ستاروں کی شکل میں سپراسٹار بھی مل جائیں گے۔