کھیل کے میدان میں مد مقابل کھلاڑی سیاسی میدان میں بھی آمنے سامنے
خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 75 سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن قمر زمان (ن) لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے
خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 75 سے اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن قمر زمان خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سیدعاقل شاہ سے انتخابی دنگل لڑیں گے۔
کھیل کے میدان کے کھلاڑی اب سیاسی میدان کے حریف بن گئے ہیں، اسکواش کی دنیا کے فاتح عالمی چیمپئین قمر زمان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر پی کے 75 سے سیاسی میدان میں اترے ہیں، انتخابی دنگل میں قمرزمان کا مقابلہ خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ سے ہے، جو اے این پی کے ٹکٹ پر تیسری بار سیاسی اکھاڑے میں اترے ہیں۔
اسکواش کورٹ میں گھومتی گیندوں سے مخالف کھلاڑی کو پریشان کرنے والے قمر زمان اب سیاسی میدان میں اپنے حریفوں کو للکار رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ عوام کا ہوگا، عمران خان نے 10 کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو ورلڈ چیمپئین بنایا ہے اور میں نے اکیلے لڑ کر پاکستان کو دو بار ورلڈ چیمپئین بنایا، پاکستان کے لیے میری جو خدمات ہیں، وہ عوام کے سامنے ہیں خودساختہ کھلاڑی میرا کیسے مقابلہ کریں گے۔
2008 کے الیکشن میں کامیابی کے بعد عاقل شاہ وزیر کھیل بنے، خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ نے بھی لنگوٹ کس لیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سیاسی بساط کے مقابلے کو کھیل نہ سمجھا جائے میں نے کئی بار قمر زمان کو کہا ہے کہ یہ اسکواش کا کورٹ نہیں یہ سیاست ہے، ملک اور صوبے میں کھیلوں کے لیے جو خدمات میری ہیں وہ شاید کسی کی ہوں، پی کے 75 میں ان دو کھلاڑیوں کے مدمقابل راہ حق پارٹی کے ابراہیم قاسمی، پیپلزپارٹی کے مصباح الدین اور پی ٹی آئی کے ملک واجد اللہ بھی میدان میں ہیں۔ اسی حلقے سے 2002 میں راہ حق پارٹی کے ابراہیم قاسمی آزاد حیثیت سے الیکشن میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔
کھیل کے میدان کے کھلاڑی اب سیاسی میدان کے حریف بن گئے ہیں، اسکواش کی دنیا کے فاتح عالمی چیمپئین قمر زمان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر پی کے 75 سے سیاسی میدان میں اترے ہیں، انتخابی دنگل میں قمرزمان کا مقابلہ خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ سے ہے، جو اے این پی کے ٹکٹ پر تیسری بار سیاسی اکھاڑے میں اترے ہیں۔
اسکواش کورٹ میں گھومتی گیندوں سے مخالف کھلاڑی کو پریشان کرنے والے قمر زمان اب سیاسی میدان میں اپنے حریفوں کو للکار رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ عوام کا ہوگا، عمران خان نے 10 کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو ورلڈ چیمپئین بنایا ہے اور میں نے اکیلے لڑ کر پاکستان کو دو بار ورلڈ چیمپئین بنایا، پاکستان کے لیے میری جو خدمات ہیں، وہ عوام کے سامنے ہیں خودساختہ کھلاڑی میرا کیسے مقابلہ کریں گے۔
2008 کے الیکشن میں کامیابی کے بعد عاقل شاہ وزیر کھیل بنے، خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ نے بھی لنگوٹ کس لیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سیاسی بساط کے مقابلے کو کھیل نہ سمجھا جائے میں نے کئی بار قمر زمان کو کہا ہے کہ یہ اسکواش کا کورٹ نہیں یہ سیاست ہے، ملک اور صوبے میں کھیلوں کے لیے جو خدمات میری ہیں وہ شاید کسی کی ہوں، پی کے 75 میں ان دو کھلاڑیوں کے مدمقابل راہ حق پارٹی کے ابراہیم قاسمی، پیپلزپارٹی کے مصباح الدین اور پی ٹی آئی کے ملک واجد اللہ بھی میدان میں ہیں۔ اسی حلقے سے 2002 میں راہ حق پارٹی کے ابراہیم قاسمی آزاد حیثیت سے الیکشن میں کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔