حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی چیئرمین نیب

ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، چیئرمین نیب


ویب ڈیسک June 28, 2018
ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، چیئرمین نیب

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی ہے۔

لاہور میں نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی ہے جب کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، کرپشن کے خاتمہ کے لیے الیکشن کے بعد تک کام جاری رہے گا۔

'' نیب قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا ''

جسٹس(ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب قانون کے مطابق اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا جسے روکا نہیں جاسکتا اور نیب کا ہر اقدام قانون کے مطابق ہے، ماورائے قانون کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی استدعا کی تھی کہ نیب آپ کا اپنا ادارہ ہے، شعور وآگاہی کے سامنے کرپشن کی دیوار زیادہ دیر کھڑی نہیں رہ سکتی۔

چئیرمین نیب نے اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر قطعی غلط ہے کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں نیب کارروائی نہیں کررہا، جہاں مبینہ کرپشن ہے وہاں کارروائی ہو رہی ہے، قانونی تقاضوں میں وقت درکار ہوتا ہے، آج وہ دور نہیں جب عوام کو رعایا کہا جاتا ہو، آج حکمرانوں سے پوچھا جا سکتا ہے کہ ہمارے ٹیکس کے پیسے کا کیا استعمال کیا گیاہے۔

'' جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا ''


جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ اگر کسی سے پوچھا ہے کہ جہاں 500 روپے خرچ ہونے تھے وہاں 5000 کیوں ہوئے اور جہاں 5 لاکھ خرچ ہونا تھے وہاں 5 کروڑ کیوں ہوئے تو یہ کوئی گستاخی نہیں، یہ عوام کا حق ہے، کسی نے کچھ نہ کیا ہو اور اسے نیب تنگ کرے ایسا کبھی نہیں ہوگا، ہم کسی کو زحمت نہیں دیتے نیب کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے، نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون پرعمل درآمد ضروری ہے جو نہیں کرے گا اس سے عمل کروایا جائے گا، لوگ الیکشن مہم بھی چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں۔

'' عوام کو خوبصورت اشتہارات کی مدد سے لوٹا گیا ''


چیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب میں 80 فیصد درخواستیں ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے متعلق آتی ہیں، اگر ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور دیگر ادارے اپنے فرائض صحیح طریقے سے ادا کرتے تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے، یہاں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے این او سی کے اجراء کی لئے 20،20 کروڑ روپے بھی وصول کئے، عوام کو خوبصورت اشتہارات کی مدد سے لوٹا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبل شاہ جی کیسز پورے برصغیر میں صرف پاکستان میں ہی رونما ہوتے ہیں، نیب اپنے فرائض ادا کر رہا ہے اور ہم اللہ تعالی ٰ کے سامنے جوابدہ ہیں۔

جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ یہ بات واضح کردوں کہ بددیانتی سے وصول کی گئی ایک ایک پائی وصول کی جائی گی البتہ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے وقت درکار ہے، البتہ بھاگنے والوں کو بتا دوں وہ کرہ ارض کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں انہیں واپس لایا جائے گا، ریڈ وارنٹ اور انٹر پول کی مدد بھی لی جائی گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں