دنیا بھر میں یہودی مراکز کو دھمکیاں دینے والے اسرائیلی شہری کو سزا

ہمارے بیٹے کو برین ٹیومر ہے جس کے باعث اسے آٹزم اور دیگرذہنی مسائل کا سامنا ہے اسے مجرم نہ سمجھا جائے، والدین


ویب ڈیسک June 28, 2018
19 سالہ ڈیوڈ نیلی ٹی شرٹ پہنے ہوئے جسے عدالت نے سزا سنادی ہے(فائل فوٹو: اے ایف پی)

KARACHI: اسرائیل کی ایک عدالت نے متعدد ممالک میں یہودیوں کے اسکول اور کمیونٹی سینٹر کو دھماکے سے تباہ کرنے کی دھمکیوں پر اسرائیل کے ایک شہری کو سزا سنادی۔

بی بی سی کے مطابق 19 سالہ مائیکل رون ڈیوڈ کاڈار نامی نوجوان بھتہ خوری، منی لانڈرنگ اور ایک پولیس اہلکار پر حملہ کرنے کا بھی مرتکب پایا گیا۔ نوجوان نے انٹرنیٹ کے ذریعے امریکا، برطانیہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں واقع یہودیوں کے مراکز کو دھمکیاں دیں۔

امریکی اور اسرائیلی شہریت رکھنے والے مجرم نے ان دھمکیوں کے نتیجے میں یہودی لیڈروں میں تشویش کی لہر دوڑاتے ہوئے انہیں انخلا پر مجبور کیا کیوں کہ وہ سمجھے کہ یہ یہودی مخالف عوامل کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہےجب کہ مجرم کی کئی ایئرلائنز کو دی گئی دھمکیوں کے سبب پروازوں کو ہنگامی لینڈنگ بھی کرنا پڑی۔

مجرم ڈیوڈ کو اسرائیلی اور امریکی تحقیقاتی اداروں کی مشترکہ ٹیم نے مارچ 2017ء میں اسرائیل کے ایک قصبے سے گرفتار کیا تھا جس میں ایف بی آئی کا تعاون بھی شامل تھا۔

عدالتی عملے کے مطابق مجرم ڈیوڈ نے یہودی انسٹی ٹیوٹس، ایئرلائنز، ایئر پورٹس، پولیس اسٹیشن، اسپتال اور اسپورٹس ایونٹس کو بم دھماکوں کی دوہزار سے زائد دھمکیاں دیں۔

اسرائیلی پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مجرم کی دھمکیوں کے نتیجے میں پروازوں کو ہنگامی طور پر لینڈ کرانا پڑا جب کہ اسکولوں سے طلبا کا انخلاء کراکے ہنگامی فورسز کو الرٹ کرنا پڑا، مجرم نے اصل میں انتشار پھیلایا لوگوں کو دہشت گردی سے خوف زدہ کرکے ان کی زندگیوں میں خلل ڈالا۔

ڈیوڈ کاڈار کے والدین کا کہنا ہے کہ ہمارے بیٹے کو برین ٹیومر ہے جس کے باعث اسے آٹزم اور دیگرذہنی مسائل کا سامنا ہے اسے قانونی طور پر ذی ہوش تصور نہ کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔