پہلے راؤنڈ سے اخراج جرمنی میں کہرام مچ گیا
ٹیم نے بجھے چہروں اور بوجھل قدموں کے ساتھ اپنی سرزمین پر قدم رکھ دیے، چیمپئنزکی طرح نہ کھیلنے پرمعافی مانگ لی
ورلڈ کپ کے پہلے رائونڈ سے اخراج پر جرمنی میں کہرام مچ گیا جب کہ شائقین سخت مایوسی کا شکار ہیں۔
جرمنی کو ورلڈ کپ میں اپنے آخری گروپ میچ میں جنوبی کوریا جیسی ٹیم کے ہاتھوں 2-0 سے شرمناک شکست ہوئی،ایونٹ سے باہر ہونیوالی دفاعی چیمپئن ٹیم گذشتہ روز وطن واپس پہنچ گئی، جہاں پر شکست کی وجہ سے پہلے ہی صف ماتم بچھی ہوئی اور شائقین فٹبال میں کہرام برپا ہے۔
کھلاڑیوں کے زمین پر قدم رکھنے سے قبل ہی جرمن ٹیم کے آفیشل اکائونٹ سے معافی کی درخواست جاری کردی گئی، جس میں کہا گیا کہ ہم بھی اتنے ہی مایوس ہیں جتنے کے آپ، ہم چیمپئنز کی طرح نہیں کھیلے اس لیے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے مستحق تھے۔ جرمنی کے سب سے بڑے اخبار 'بلڈ ڈیلی' نے اپنے صفحہ اول پر دل شکستہ ٹونی کروس کی تصویر لگا کر اوپر لکھا کہ ' کوئی الفاظ نہیں'۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 4 برس قبل جب جرمن ٹیم نے برازیل کیخلاف 7-1 کی شاندار فتح حاصل کی تھی تب بھی ایک تصویر کیساتھ اسی اخبار نے یہی ہیڈنگ لگائی تھی۔ خاص طور پر میڈیا میں کوچ جوکھم لیو کو نشانہ بنایا جارہا ہے جنھوں نے اپنے 12 سالہ دور میں ٹیم کو چیمپئن تو بنوایا، مگر رواں ایونٹ میں ڈھلتے ہوئے اسٹارز پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، توقع کی جارہی ہے کہ وہ جلد ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ سنا سکتے ہیں۔
ایک اسپورٹس ویب سائٹ نے اسے 'اجتماعی ناکامی' قرار دیا۔ سیاستدانوں نے بھی اس شکست پر دکان چمکانا شروع کردی خاص طور پر اینٹی امیگریشن پارٹی اے ایف ڈی نے شکست کی مکمل ذمہ داری ترک نژاد میسوٹ اوزیل پر ڈال دی۔ اس پارٹی کے ایک قانون ساز جینز مائیر نے ٹویٹ کیا کہ ' اوزیل کے بغیر ہم یہ ورلڈ کپ جیت سکتے تھے'۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ اوزیل اور ان کے ساتھی ترک نژاد فٹبالر گوندوگان نے لندن میں ترک صدر طیب اردگان سے ملاقات کی تھی جس پر کافی تنازع پیدا ہوا تھا۔
شکست کے بعد جرمن فٹبال ٹیم سوشل میڈیا پر تماشا بن گئی
ورلڈ کپ کے اپنے اہم ترین معرکے میں جنوبی کوریا سے شکست کے بعد جرمن ٹیم سوشل میڈیا پر تماشا بن کر رہ گئی، آخری وسل بجتے ہی اس کے خلاف لطیفوں، خاکوں اور میمس کا طوفان آگیا، زیادہ تر نے کہاکہ جرمنز وی اے آر کا رونا نہ روئیں، خاص طور پر برازیل کی جانب سے خوب مذاق اڑایا گیا جس کو چار برس قبل جرمنی نے 7-1 سے مات دی تھی، فاکس اسپورٹس برازیل کی جانب سے 'ہاہاہاہا' ٹویٹ کیا گیا۔
جرمنی کو ورلڈ کپ میں اپنے آخری گروپ میچ میں جنوبی کوریا جیسی ٹیم کے ہاتھوں 2-0 سے شرمناک شکست ہوئی،ایونٹ سے باہر ہونیوالی دفاعی چیمپئن ٹیم گذشتہ روز وطن واپس پہنچ گئی، جہاں پر شکست کی وجہ سے پہلے ہی صف ماتم بچھی ہوئی اور شائقین فٹبال میں کہرام برپا ہے۔
کھلاڑیوں کے زمین پر قدم رکھنے سے قبل ہی جرمن ٹیم کے آفیشل اکائونٹ سے معافی کی درخواست جاری کردی گئی، جس میں کہا گیا کہ ہم بھی اتنے ہی مایوس ہیں جتنے کے آپ، ہم چیمپئنز کی طرح نہیں کھیلے اس لیے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے مستحق تھے۔ جرمنی کے سب سے بڑے اخبار 'بلڈ ڈیلی' نے اپنے صفحہ اول پر دل شکستہ ٹونی کروس کی تصویر لگا کر اوپر لکھا کہ ' کوئی الفاظ نہیں'۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 4 برس قبل جب جرمن ٹیم نے برازیل کیخلاف 7-1 کی شاندار فتح حاصل کی تھی تب بھی ایک تصویر کیساتھ اسی اخبار نے یہی ہیڈنگ لگائی تھی۔ خاص طور پر میڈیا میں کوچ جوکھم لیو کو نشانہ بنایا جارہا ہے جنھوں نے اپنے 12 سالہ دور میں ٹیم کو چیمپئن تو بنوایا، مگر رواں ایونٹ میں ڈھلتے ہوئے اسٹارز پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، توقع کی جارہی ہے کہ وہ جلد ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ سنا سکتے ہیں۔
ایک اسپورٹس ویب سائٹ نے اسے 'اجتماعی ناکامی' قرار دیا۔ سیاستدانوں نے بھی اس شکست پر دکان چمکانا شروع کردی خاص طور پر اینٹی امیگریشن پارٹی اے ایف ڈی نے شکست کی مکمل ذمہ داری ترک نژاد میسوٹ اوزیل پر ڈال دی۔ اس پارٹی کے ایک قانون ساز جینز مائیر نے ٹویٹ کیا کہ ' اوزیل کے بغیر ہم یہ ورلڈ کپ جیت سکتے تھے'۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ اوزیل اور ان کے ساتھی ترک نژاد فٹبالر گوندوگان نے لندن میں ترک صدر طیب اردگان سے ملاقات کی تھی جس پر کافی تنازع پیدا ہوا تھا۔
شکست کے بعد جرمن فٹبال ٹیم سوشل میڈیا پر تماشا بن گئی
ورلڈ کپ کے اپنے اہم ترین معرکے میں جنوبی کوریا سے شکست کے بعد جرمن ٹیم سوشل میڈیا پر تماشا بن کر رہ گئی، آخری وسل بجتے ہی اس کے خلاف لطیفوں، خاکوں اور میمس کا طوفان آگیا، زیادہ تر نے کہاکہ جرمنز وی اے آر کا رونا نہ روئیں، خاص طور پر برازیل کی جانب سے خوب مذاق اڑایا گیا جس کو چار برس قبل جرمنی نے 7-1 سے مات دی تھی، فاکس اسپورٹس برازیل کی جانب سے 'ہاہاہاہا' ٹویٹ کیا گیا۔