پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی

مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو گزشتہ روز ایک خوش کن خبر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے سننے کو ملی...


Editorial May 01, 2013
اوگرا نے منگل کو پٹرول 4.71 روپے سستا کرنے کا اعلان کیا۔ فوٹو: فائل

مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو گزشتہ روز ایک خوش کن خبر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے سننے کو ملی ۔ اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول 4.71 روپے سستا، ڈیزل 2.53 روپے،مٹی کا تیل 4.09 ،لائٹ ڈیزل4.22 ،ہائی اوکٹین 8.40 روپے سستا ہوگیا ہے ۔

جب کہ ایل پی جی 6 روپے کلو سستی ہوگئی ہے۔ جس کے بعد گھریلو سلنڈر 72 روپے اورکمرشل سلنڈر 272 روپے تک سستا ہو جائے گا۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ایک بڑا سبب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی ہیں کیونکہ جیسے ہی ان کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان ہوتا ہے فوراً ہر شے کے دام بڑھ جاتے ہیں۔ چاہے وہ اشیائے خورونوش ہوں ،روزمرہ استعمال کی دوسری اشیاء یا ٹرانسپورٹ کے کرایے ، الغرض ہر مد میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔

جس سے عوام کا گھریلو بجٹ بری طرح متاثر ہوتا ہے اور انہیں نان جویں کے لالے پڑ جاتے ہیں لیکن اسی تناسب نہ تو روزگار کے مواقعے بڑھتے ہیں اور نہ ہی افراد کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ خط افلا س سے نیچے زندگی سر کرنے والوں کی تعداد میں اضافے کے دردناک اعداد و شمار ہی نظروں کے سامنے آتے ہیں جب کہ مسلسل پھیلتی ہوئی دردناک غربت ہے کہ منہ پھاڑے ملکی معاشی نظام کی فرسودگی اور استحصال پر بین کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔ کچھ ہو یا نا ہو تنگ دستی نے بہرحال عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔

اس صورتحال میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ نے زندگی کے ہر شعبے کو نہ صرف متاثر اور ناتواں کیا ہے جب کہ گزشتہ حکومت کی ناقص کارکردگی کے جہاں اور بہت سے منفی پہلو ہیں وہیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر پندرہ دن کے بعد اضافے کی پالیسی نے مہنگائی میں کئی سو گنا اضافہ کیا۔تاجروں اور ذخیرہ اندوزوں کی چاندی تو ہوئی ہی ، وہیں عوام پر پٹرول بم کے مسلسل حملے جاری رہے ، غریب سے جینے کا حق تو پہلے ہی چھین لیا گیا تھا لیکن اس بار سفید پوش اور مڈل کلاس کی ایک بڑی تعداد مہنگائی کے ہاتھوں پریشان نظر آئی اورحد تو یہ ہوئی کہ مڈل کلاس کا ایک بڑا حصہ طبقہ غرباء ہی میں شامل ہوگیا۔

مزید برآں کرایوں کی مد میں عوام پر اضافی بوجھ پڑا، یوں کہنا بجا ہوگا کہ مہنگائی نے کمر ہی توڑ دی۔ عوام کے مصائب میں اضافے کا اندازہ بآسانی اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا ''بہانہ'' تراش کر قیمتوں میں دنوں اور ہفتوں کی بنیاد پر اضافہ کیا گیا اور عوام کا بھرکس مہنگائی کے ہاتھوں نکال دیا گیا، ٹھوس بنیادوں پر پٹرولیم پالیسی مرتب نہیں کی گئی بلکہ حکومتی اخراجات ،بجٹ کا خسارہ اور شاہانہ اخراجات اسی بل بوتے پر پورے کیے گئے جس کے باعث ملکی معیشت عدم استحکام کا شکار ہوئی۔

اس سیاق وسباق کے پس منظر میں اگر دیکھا جائے تو نگراں حکومت کا یہ فیصلہ عوام کے لیے ایک خوش خبری سے کم نہیں، بھلے یہ کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہی سمجھی جائے لیکن پھر بھی یہ ایک مستحسن اقدام ہی گردانا جائے گا۔ اب آنے والی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ عوام کی تکالیف اور مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مناسب حد تک کمی کرے تاکہ عوام کو بھرپور ریلیف مل سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں