ایشین فٹبال کنفیڈریشن آج نئے سربراہ کا انتخاب کریگی

صدارت کیلیے کوشاں تینوں امیدواروں پرالزامات لگائے گئے، سعودی آفیشل عین موقع پر الیکشن سے دستبردار ہو گئے


AFP May 02, 2013
صدارت کیلیے کوشاں تینوں امیدواروں پرالزامات لگائے گئے، سعودی آفیشل عین موقع پر الیکشن سے دستبردار ہو گئے۔ فوٹو: فائل

ایشین فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی ) آج نئے سربراہ کا انتخاب کررہی ہے، مداخلت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے دعووں اور جوابی حملوں پر مشتمل ایک تلخ مہم کے بعد الیکشن ہوں گے۔

ووٹ خریدنے کے الزامات پر سابق صدر محمد بن حمام کے عہدے سے حتمی طور پر تنزلی کے دو برس بعد اے ایف سی میں ایک ایسے وقت تنازع کا خدشہ ہے جب تمام وفود ان کے جانشین کے انتخاب کیلیے جمع ہیں۔ صدارت کیلیے کوشاں تینوں امیدواروں پر کہیں نہ کہیں الزام تراشی ہوئی، ان پر یا تو کرپشن یا ووٹنگ میں مداخلت کیلیے باہر کے افراد کو ملوث کرنے کے الزامات ہیں جس سے صاف گوئی اور شفافیت کے نئے دور کی امیدوں کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔ حالیہ دنوں میں الزامات، انکار اور جوابی دعووں میں اضافے سے انتخابی کارروائیوں میں کچھ جوش وخروش پیدا ہوا۔ اے ایف سی کے 46 ارکان کوالالمپور کے نواحی علاقے کے فائیو اسٹار ہوٹل میں جمع ہوگئے ہیں۔

اگر انتخابات میں سخت مقابلہ ہوا تو اس کی وجہ اے ایف سی کے اعلیٰ فوائد ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی فٹبال کنفیڈریشن کے پاس آمدنی کے اہم وسائل ہیں اور اس کا اقتدار مشرق وسطیٰ سے اوشیانا تک پھیلا ہوا ہے۔ ووٹ کی اہمیت کے پیش نظر فیفا کے صدر سیپ بلاٹر بھی ملائیشیا کے دارالحکومت میں موجود ہیں،انھوں نے بن حمام کی تنزلی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

2015 میں فارغ ہونے والے بن حمام کے موجودہ عہدے کی مدت کی تکمیل کیلیے تین اہم امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ قطر کے بن حمام کو گذشتہ سال رشوت اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر عہدے سے ہٹایا گیا،ان پر فٹبال کی تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے پر بھی پابندی ہے۔



شیخ سلمان بن ابراہیم الخلیفہ اس عہدے کے پسندیدہ امیدوار لیکن بحرین کے شاہ ووٹس کی خریداری کے الزامات پر دفاعی انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔ شیخ سلمان نے فیفا کے سابق نائب صدر جیک وارنر کے تبصروں کی شدید مخالفت کی، وارنر نے ان پر برطانوی صحافی کو بن حمام کو بدنام کرنے کیلیے مہم شروع کرنے کا الزام لگایا تھا۔ یواے ای کے یوسف ال سرکال کو بھی اپنی کامیابی کا یقین ہے ۔ وہ ایشین فٹبال کو پاک کرنے کیلیے زیادہ محرک اور سخت اینٹی کرپشن اسکیم شروع کرنا چاہتے ہیں۔ البتہ ال سرکال کو بن حمام کا دوست ہونے کی وجہ سے کچھ مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔ ایشیائی نقشے پر متنازع شخصیت تھائی لینڈ کے ووراوی مکودی تیسرے اہم امیدوار ہیں۔

ماضی میں کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے ووراوی بھی بن حمام کے حلیف ہیں۔ دریں اثناء سعودی عرب کے ڈاکٹر حافظ المیدلج نے اے ایف سی صدر کے عہدے پر انتخابات سے کنارہ کشی اختیار کرلی،ان کا مقصد مشرق وسطیٰ کے ووٹس کو تقسیم ہونے سے بچانا ہے۔ شیخ سلمان قطر کے حسن ال تھووادی کیخلاف فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی نشست کیلیے بھی امیدوار ہیں۔ آسٹریلیا کی مویا ڈوڈ شمالی کورین ہان انگیونگ اور فلسطینی امیدوار سوزن شالابی مولانو ایگزیکٹیو کمیٹی میں خواتین کی دو نشستوں کیلیے مقابلہ کررہی ہیں، جو کوئی بھی صدر منتخب ہوا اسے جوڑ توڑ کا شکار اس باڈی کو منظم کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں