ن لیگ کے کئی امیدوارچوہدری نثار کی ’’جیپ‘‘ میں سوار

شیر علی گورچانی سمیت (ن) لیگ کے کئی امیدواروں نے انتخابی ٹکٹ واپس کرکے جیپ کا انتخابی نشان حاصل کرلیا

چوہدری نثار اپنے حلقوں سے ’’جیپ‘‘ کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں فوٹو: فائل

چوہدری نثار نے انتخابات لڑنے کے لیے ''جیپ'' کا نشان چنا ہے لیکن اسے اتفاق کہیں یا کچھ اور کہ جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے 5 امیدواروں نے اپنے انتخابی ٹکٹ واپس کرکے آزاد امیدوار سے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے بھی ''جیپ'' کا نشان ہی الاٹ کرایا ہے۔

چوہدری نثار قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 59 اور 63 جب کہ پنجاب اسمبلی کی دو نشستوں پی پی 12 اور 10 سے انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے ناراضی کی وجہ سے چوہدری نثار اس بار 1985 کے بعد پہلی مرتبہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہے ہیں۔ ریٹرننگ افسران نے چوہدری نثار کو چاروں حلقوں سے ان کی درخواست پر ''جیپ'' کا انتخابی نشان الاٹ کردیا ہے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے 5 حلقوں کے امیدواروں نے ٹکٹ واپس کردیے

دوسری جانب ضلع راجن پور میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے اپنے انتخابی ٹکٹ واپس لے لئے ہیں، جن امیدوراوں نے انتخابی ٹکٹ واپس کئے ہیں ان میں سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی بھی شامل ہیں، (ن) لیگ کے انتخابی ٹکٹ واپس کرنے والے تمام امیدواروں نے بھی ریٹرننگ آفیسر سے ''جیپ'' کا انتخابی نشان الاٹ کرایا ہے۔

اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان سے بھی مسلم لیگ (ن) کے 2 امیدواروں نے آزادانہ حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے، این اے 190 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار امجد فاروق کھوسہ جب کہ پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی287 اور پی پی 288 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار محسن عطا کھوسہ کو شیر کا انتخابی نشان بھی تفویض کردیا گیا تھا تاہم بعد میں انہوں نے بالٹی یا جیپ کا نشان حاصل کرنے کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو درخواست دی۔
Load Next Story