افغان صدر اشرف غنی کا سیکیورٹی فورسز کو طالبان کے خلاف کارروائی کا حکم

جنگ بندی کے آخری روز صدر اشرف غنی نے توسیع کا اعلان کیا تھا تاہم طالبان نے حکومتی سیز فائر کو مسترد کردیا تھا


ویب ڈیسک June 30, 2018
طالبان نے حکومتی پیشکش سے فائدہ نہیں اُٹھایا۔ افغان صدر فوٹو : فائل

افغان صدر اشرف غنی نے سیز فائر ختم کر کے طالبان کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کے دوران افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے عدم تعاون پر جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کو طالبان کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس طرح افغان حکومت کا 18 روزہ سیز فائر کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

افغان صدر نے کہا کہ سیز فائر کے مثبت نتائج سامنے آئے اور صورت حال میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جب کہ ہلمند کے امن گروپ کے مطالبے پر سیزفائر کے آخری روز ازسرنو توسیع کی لیکن طالبان نے اس سے فائدہ نہیں اُٹھایا۔ افغان قوم کی بھی یہی خواہش تھی کہ امن اور استحکام کے لیے ہر ممکن راستہ چنا جائے جو کہ یقینی طور پر مقامی لوگ ہی لا سکتے ہیں۔


افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ حکومت نے عوام کے مطالبات کا احترام کرتے ہوئے ان مطالبات کا مثبت انداز میں جواب دیا اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ طالبان بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور امن مذاکرات میں رکاوٹ بننے والے بیرونی دباؤ سے چھٹکارہ حاصل کریں۔ طالبان کو اب عوام اور مذہبی اسکالرز کے ردعمل کا سامنا ہے، اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ درپیش صورت حال پر کیسے قابو پاتے ہیں۔


واضح رہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے آخری روز صدر اشرف غنی نے اس میں توسیع کا اعلان کیا تھا تاہم طالبان نے حکومتی سیز فائر کو مسترد کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں