سعودی عرب میں بلیو وہیل گیم نے 12 سالہ لڑکے کی جان لے لی
قاتل گیم کے خلاف سماجی کارکنوں نے صدائے احتجاج بھی بلند کی تھی تاہم اب تک ذمہ داروں کا تعین نہیں ہوسکا
سعودی عرب میں وڈیو گیم ''بلیو وہیل'' نے 12 سالہ لڑکے کو خودکشی پر مجبور کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہر ابہا میں نوعمر لڑکے نے گلے میں پھندا لگا کر اپنی زندگی ختم کرلی۔ خودکشی کرنے والے لڑکے کے کزن عبداللہ فہد نے میڈیا کو بتایا کہ خودکشی کی وجہ بلیو وہیل گیم ہے۔ سعودی سیکیورٹی حکام نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ بلیو وہیل گیم کھیلنے والے نوجوانوں کی خودکشی کے واقعات اس سے قبل بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
سعودی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والے لڑکے کے کزن کے بیان کی اہمیت اپنی جگہ لیکن پولیس دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لے گی اور حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ اگر خود کشی کی وجہ بلیو وہیل گیم ہے تو اس کے سدباب کے لیے متعلقہ اداروں سے مل کر حکمت عملی ترتیب دیں گے جس سے اس تشویش ناک صورت حال پر قابو پایا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں بلیو وہیل گیم کھیلنے والے صارفین میں خودکشی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے لیکن اس حوالے سے مستند اور مصدقہ اطلاعات دستیاب نہیں ہوسکیں۔ اس قاتل ویڈیو گیم کے خلاف مختلف ممالک میں آگاہی پھیلانے کا آغاز بھی کیا گیا تھا اور اس گیم پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شہر ابہا میں نوعمر لڑکے نے گلے میں پھندا لگا کر اپنی زندگی ختم کرلی۔ خودکشی کرنے والے لڑکے کے کزن عبداللہ فہد نے میڈیا کو بتایا کہ خودکشی کی وجہ بلیو وہیل گیم ہے۔ سعودی سیکیورٹی حکام نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ بلیو وہیل گیم کھیلنے والے نوجوانوں کی خودکشی کے واقعات اس سے قبل بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
سعودی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ خودکشی کرنے والے لڑکے کے کزن کے بیان کی اہمیت اپنی جگہ لیکن پولیس دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لے گی اور حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ اگر خود کشی کی وجہ بلیو وہیل گیم ہے تو اس کے سدباب کے لیے متعلقہ اداروں سے مل کر حکمت عملی ترتیب دیں گے جس سے اس تشویش ناک صورت حال پر قابو پایا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں بلیو وہیل گیم کھیلنے والے صارفین میں خودکشی کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے لیکن اس حوالے سے مستند اور مصدقہ اطلاعات دستیاب نہیں ہوسکیں۔ اس قاتل ویڈیو گیم کے خلاف مختلف ممالک میں آگاہی پھیلانے کا آغاز بھی کیا گیا تھا اور اس گیم پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔