الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی

انتخابی نشانات الاٹ، کراچی میں 21 قومی اور 44 صوبائی نشستوں کیلیے 1223 امیدوار میدان میں


انتخابی نشانات الاٹ، کراچی میں 21 قومی اور 44 صوبائی نشستوں کیلیے 1223 امیدوار میدان میں۔ فوٹو:فائل

عام انتخابات 2018 کے لیے ملک بھر سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی حتمی فہرستیں ہفتے کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں آویزاں کر دی گئی ہیں اور امیدواروں کو انتخابی نشان بھی الاٹ کردیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے حتمی فہرستیں اردو حروف تہجی کی ترتیب سے فارم نمبر33 پر جاری کی ہیں جبکہ حتمی فہرست پر امیدواروں کے نام قومی شناختی کارڈکے مطابق درج کیے گئے ہیں، الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدوار پولنگ سے 48 گھنٹے قبل یعنی 23 اور 24 جولائی کی درمیانی شب انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہوںگے، جس کے بعد 25 جولائی کو عام انتخابات کے لیے ملک میں بھر میں پولنگ ہوگی۔

ملک بھر میں عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرستیں ریٹرننگ افسران(آر اوز)اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران(ڈی آر اوز)کے دفاتر میں آویزاں کی گئی ہیں جبکہ امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کردیے گئے ہیں ، امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری ہونے کے بعداب فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق حتمی فہرستیں لگنے اور انتخابی نشانات جاری ہونے کے بعد امیدوار 23 جولائی تک انتخابی مہم چلا سکیں گے اور انھیں 23 اور 24 جولائی کی درمیانی شب (رات 12بجے) ہر صورت انتخابی مہم ختم کرنا ہوگی جبکہ 25جولائی کو عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ ہوگی۔

خبر ایجنسی کے مطابق قبل ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی امیدواروںکیلیے پارٹی ٹکٹ جمع کرانے میںایک دن کی توسیع کی گئی تھی، اس لیے امیدواروں نے ہفتہ کو بھی پارٹی ٹکٹ جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق امیدواروںکی جانب سے پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 جون مقرر کی گئی تھی تاہم الیکشن کمیشن نے انتخابی قانون 2017 کی شق 66 اے تحت تمام ریٹرننگ آفیسران کو ہدایات جاری کیںکہ وہ ہفتہ کو بھی پارٹی ٹکٹ وصول کریں اور ہفتہ کو بھی پارٹی کے انتخابی ٹکٹ وصول کیے گئے۔

مزیدبرآں تحریک انصاف کو انتخابی نشان ''بلا''، ن لیگ کو شیر ، پیپلزپارٹی کو'' تیر'' ، متحدہ مجلس عمل کو ''کتاب'' اورملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ اللہ اکبر تحریک کے نامزد امیدواروں کو انتخابی نشان ''کرسی'' جبکہ عائشہ گلالئی کو ''ریکٹ'' الاٹ کیا گیا ہے۔

عام انتخابات کے لیے کراچی سے قومی اسمبلی کی 21 اور سندھ اسمبلی کی 44 نشستوں کے لیے1223 امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی ان میں 12 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے560 امیدوار بھی شامل ہیں، 2013 میں شہر قائد سے مجموعی طور پر 1 ہزار 60 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا، سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو انتخابی نشان بھی الاٹ کردیے گئے۔

ضلع ملیر میں قومی کی 3 اور سندھ اسمبلی کی 5 نشستوں کے لے 160، ضلع کورنگی میں قومی کی 3 اور اور صوبائی اسمبلی کی7 سیٹوں کے لیے 188، ضلع شرقی میں قومی کی 4 اور سندھ اسمبلی کی 8 نشستوں کے لیے 256،ضلع جنوبی میں قومی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 5 نشستوں کے لیے150،ضلع غربی میں قومی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 11 سیٹوں کے لیے 243 اور ضلع وسطی میں قومی کی 4 اور سندھ اسمبلی کی 8 نشستوں کے لیے 226 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا۔

آئندہ انتخابات کے لیے کراچی سے قومی اسمبلی کے لیے 1602 اور صوبائی اسمبلی کے لیے 571 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جن میں سے قومی اسمبلی کے لیے 1437 اور سندھ اسمبلی کے لیے 498 امیدواروں کے کاغذات منظور کیے گئے جبکہ قومی اسمبلی کے لیے جمع کرائے گئے520 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 156 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔

لاہور سے قومی اسمبلی کی 14 نشستوں پر 163 امیدواروںکی حتمی لسٹ اورانتخابی نشان الاٹ کردیے گئے۔ انتخابی نشانات حاصل کرنے والے64 امیدواروںکا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے، 99 آزادامیدواروںکوانتخابی نشانات بھی الاٹ کردیے گئے۔ این اے 123 سے محمد ریاض کو شیر، واجد عظیم کو بلا، زاہد اقبال کو تیر کا نشان الاٹ،9 آزاد امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔ این اے 124 سے حمزہ شہباز کو شیر، نعمان قیصرکو بلا بابو ظہیر احمدکو تیرکا نشان الاٹ کردیاگیا۔ 3 امیدوار آزاد حیثیت سے میدان میں ہونگے۔

این اے 125 سے وحید عالم کو شیر، یاسمین راشد بلا، زبیر کردار تیر، حافظ سلیمان بٹ کو کتاب کا نشان ، مریم نوازکو پینسل، زعیم قادری کو جیپ، جاسم شریف کو واسکٹ سمیت 10 آزاد امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔ این اے 126 سے حماد اظہر کو بلا، مہر اشتیاق کو شیر، اورنگزیب برکی کو تیر کا نشان الاٹ کردیاگیا۔ این اے 127 سے مریم نواز کو شیر، جمشید چیمہ کو بلا، چوہدری عدنان کو تیر، راشد احمد کوکتاب کا نشان الاٹ کردیا گیا جبکہ5آزاد امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔ این اے 128 سے روحیل اصغر کو شیر، اعجاز ڈیال کو بلا، ظفر علی شاہ کو تیر، منظور حسین کو کتاب کا نشان الاٹ۔

آزاد امیدواروں میں سہیل شوکت بٹ کو بادشاہ سمیت 10 امیدواروںکو انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔ این اے 129سے ایاز صادق کو شیر، علیم خان کو بلا، افتخار شاہد کو تیر کا نشان ، آزاد حیثیت سے ہمایوں اختر خان کو بندوق، سہیل شوکت بٹ کو بیل گاڑی، تجمل حسین کو جیپ سمیت 8 آزادامیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔

این اے 131سے عمران خان کو بلا، خواجہ سعد رفیق کو شیر، عاصم محمود تیر، جواد احمدکو گیٹ کا نشان جبکہ 10 آزاد امیدواروں کو بھی انتخابی نشانات الاٹ کردیے گئے۔ این اے 132 سے شہبازشریف کو شیر، منشاسندھو کو بلا، ثمینہ خالد گھرکی کو تیر، جواد احمد کو گیٹ، حیدرعلی کوکتاب کا نشان الاٹ کردیا گیا۔ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں پر 76 امیدوار میدان میں ہوںگے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں