کوارٹر فائنل میں رسائی کے لیے روسی ٹیم اسپین کیخلاف معجزے کی منتظر
32 برس بعد ناک آؤٹ میں شریک میزبان ٹیم نئی تاریخ رقم کرنے کی خواہاں
فٹبال ورلڈ کپ میں میزبان روس اتوار کو پری کوارٹر فائنل میں سابق چیمپئن اسپین سے ٹکرائے گا جب کہ میزبان ٹیم پیشقدمی جاری رکھنے کیلیے کسی معجزے کی منتظر ہوگی۔
روس کو گروپ کے آخری میچ میں یوروگوئے نے 3-0 سے آؤٹ کلاس کردیا، جس سے ابتدائی دو میچز میں حاصل ہونے والی کامیابی دھندلاگئی تھی،ان کا میگا ایونٹ میں اب دوسرا بڑا ٹاکرا اسپین سے اتوار کو ہونے جارہا ہے، سوویت یونین کا شیرازہ بکھرجانے کے بعد روسی ٹیم پہلی بار ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوپائی ہے۔
اسپین کی ٹیم گزشتہ دو برس سے میچ نہیں ہاری جبکہ روسی ٹیم ایونٹ سے قبل آٹھ ماہ تک فتح کی متلاشی رہی تھی، دونوں ملک اس سے قبل یورو 2008 میں مدمقابل آئے تھے، جس میں ہسپانوی ٹیم نے میدان 3-0 سے مارلیا تھا۔
روسی فارورڈ آرٹم ڈیزوبا کا کہنا ہے کہ ہم معجزاتی پرفارمنس پیش کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ شائقین ہمیں اس مقابلے میں بھی بھرپور انداز میں سپورٹ کریں، روس نے ریکارڈ 13 بلین ڈالرز خرچ کرکے ورلڈ کپ کی میزبانی کو یادگار بنایا ہے، ماسکو کے لوزنکی اسٹیڈیم میں80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
اسی میدان میں روس نے ورلڈ کپ کے افتتاحی مقابلے میں سعودی عرب کیخلاف 5-0 سے کامیابی سمیٹی تھی، اس کے بعد میزبان ٹیم نے محمد صلاح سے سجی مصری ٹیم کو 3-1 سے قابو کیا تھا، اس سے قبل بطور سوویت یونین روسی ٹیم نے میکسیکو میں منعقدہ 1986 کے ورلڈ کپ میں پری کوارٹر فائنل میں رسائی پائی تھی جہاں پر انھیں اضافی وقت میں بیلجیئم کے ہاتھوں 3-4 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس کے بعد روسی ٹیم یورو 1988 کے فائنل میں روڈ گولیٹ کی ڈچ ٹیم سے فائنل میں ہارگئی تھی۔
آج راؤنڈ 16 کا دوسرا مقابلہ کروشیا اور ڈنمارک میں نزنی نگروڈ میں ہوگا، سدا بہار کروشین مڈفیلڈر لوکا موڈرک کو ان کے ساتھی پلیئر ایوا ریکٹک اسپینش آندریس انیسٹا کے ہم پلہ گردانتے ہیں، ریکٹک نے بارسلونا میں انیسٹا کے ہمراہ چار برس گزارے ہیں ، وہ ہموطن مورڈک کو انیسٹا کے ہمراہ عہد حاضر کے دو بہترین پلے میکرز خیال کرتے ہیں۔
لوکا مورڈک رئیل میڈرڈ میں 6 برس کے دوران 4 چیمپئنز لیگ ٹائٹلز فتوحات میں پیش پیش رہے ہیں، مارچ 2006 میں کروشیا کیلیے ڈیبیوکرنے والے مورڈک کی ٹیم ورلڈ کپ میں انکی موجودگی میں بھی دو بارگروپ مراحل تک محدود رہی ہے، دوسری جانب ڈنمارک کو کرسٹیان ایرکسن جیسے مڈفیلڈر کا ساتھ میسر ہے، وہ موڈرک کی طرح انگلش پریمیئر لیگ میں ٹوٹنہم ہوٹسپر کیلیے عمدہ کھیل پیش کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں۔
روس کو گروپ کے آخری میچ میں یوروگوئے نے 3-0 سے آؤٹ کلاس کردیا، جس سے ابتدائی دو میچز میں حاصل ہونے والی کامیابی دھندلاگئی تھی،ان کا میگا ایونٹ میں اب دوسرا بڑا ٹاکرا اسپین سے اتوار کو ہونے جارہا ہے، سوویت یونین کا شیرازہ بکھرجانے کے بعد روسی ٹیم پہلی بار ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوپائی ہے۔
اسپین کی ٹیم گزشتہ دو برس سے میچ نہیں ہاری جبکہ روسی ٹیم ایونٹ سے قبل آٹھ ماہ تک فتح کی متلاشی رہی تھی، دونوں ملک اس سے قبل یورو 2008 میں مدمقابل آئے تھے، جس میں ہسپانوی ٹیم نے میدان 3-0 سے مارلیا تھا۔
روسی فارورڈ آرٹم ڈیزوبا کا کہنا ہے کہ ہم معجزاتی پرفارمنس پیش کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ شائقین ہمیں اس مقابلے میں بھی بھرپور انداز میں سپورٹ کریں، روس نے ریکارڈ 13 بلین ڈالرز خرچ کرکے ورلڈ کپ کی میزبانی کو یادگار بنایا ہے، ماسکو کے لوزنکی اسٹیڈیم میں80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
اسی میدان میں روس نے ورلڈ کپ کے افتتاحی مقابلے میں سعودی عرب کیخلاف 5-0 سے کامیابی سمیٹی تھی، اس کے بعد میزبان ٹیم نے محمد صلاح سے سجی مصری ٹیم کو 3-1 سے قابو کیا تھا، اس سے قبل بطور سوویت یونین روسی ٹیم نے میکسیکو میں منعقدہ 1986 کے ورلڈ کپ میں پری کوارٹر فائنل میں رسائی پائی تھی جہاں پر انھیں اضافی وقت میں بیلجیئم کے ہاتھوں 3-4 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس کے بعد روسی ٹیم یورو 1988 کے فائنل میں روڈ گولیٹ کی ڈچ ٹیم سے فائنل میں ہارگئی تھی۔
آج راؤنڈ 16 کا دوسرا مقابلہ کروشیا اور ڈنمارک میں نزنی نگروڈ میں ہوگا، سدا بہار کروشین مڈفیلڈر لوکا موڈرک کو ان کے ساتھی پلیئر ایوا ریکٹک اسپینش آندریس انیسٹا کے ہم پلہ گردانتے ہیں، ریکٹک نے بارسلونا میں انیسٹا کے ہمراہ چار برس گزارے ہیں ، وہ ہموطن مورڈک کو انیسٹا کے ہمراہ عہد حاضر کے دو بہترین پلے میکرز خیال کرتے ہیں۔
لوکا مورڈک رئیل میڈرڈ میں 6 برس کے دوران 4 چیمپئنز لیگ ٹائٹلز فتوحات میں پیش پیش رہے ہیں، مارچ 2006 میں کروشیا کیلیے ڈیبیوکرنے والے مورڈک کی ٹیم ورلڈ کپ میں انکی موجودگی میں بھی دو بارگروپ مراحل تک محدود رہی ہے، دوسری جانب ڈنمارک کو کرسٹیان ایرکسن جیسے مڈفیلڈر کا ساتھ میسر ہے، وہ موڈرک کی طرح انگلش پریمیئر لیگ میں ٹوٹنہم ہوٹسپر کیلیے عمدہ کھیل پیش کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواچکے ہیں۔