این آر او عملدرآمد کیس حکومتی اپیلوں کی سماعت بدھ کو ہوگی 5 رکنی بینچ قائم

جسٹس کھوسہ کی سربراہی میں بینچ میں 12جون اور 27جولائی کے فیصلے واپس لیے جائیں، وفاق


جسٹس کھوسہ کی سربراہی میں بینچ میں جسٹس سرمد عثمانی،جسٹس اعجازافضل،جسٹس گلزار احمد اورجسٹس اطہر سعید شامل ، 12جون اور 27جولائی کے فیصلے واپس لیے جائیں، وفاق۔ فائل فوٹو

DHAKA: سپریم کورٹ نے این آراوعملدرآمد کیس سے متعلق عدالتی احکامات پر نظرثانی کیلیے حکومت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور کرلیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سرمدجلال عثمانی، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد اورجسٹس اطہرسعید پرمشتمل 5 رکنی خصوصی بینچ بدھ15اگست کو سماعت کرے گا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے8اگست کو نظرثانی درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے عدالتی حکم کو آئین و قانون کے خلاف تعبیر کرتے ہوئے 12جون اور 27جولائی کے احکامات واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے،ہفتے کو سپریم کورٹ نے این آراوعملدرآمد کیس کے حوالے سے فیصلے کے خلاف حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے منظورکرلی ہے اورسماعت کے لیے جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ تشکیل دیدیا ہے جو 15اگست بروز بدھ درخواست کی سماعت کرے گا ۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے این آر او عملدرآمد کیس میں نظرثانی کی درخواست میں سوئس حکام کوخط لکھنے کے عدالتی حکم کو آئین و قانون کے خلاف تعبیر کرتے ہوئے کہاتھاکہ آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والا وزیراعظم ایسے عدالتی حکم کا پابند نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے 12 جولائی 2012 کے حکم پر نظرثانی کی درخواست حکومت پاکستان کی طرف سے اٹارنی جنرل عرفان قادر کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں کہاگیا کہ 7 رکنی بینچ میں جس طرح سابق وزیراعظم کو 3 بار بلایا گیاوہ آئین و قانون کی بے توقیری ہے۔

این آر او کیس میں عدالتی حکم ناقابل عمل ہے، اس کیس میں ان 8 ہزار لوگوں کو سنا نہیں گیا جن کے مقدمات بحال ہوئے،این آر او کالعدم قرار دینا روئے زمین پر عدالتی تاریخ کا انوکھا فیصلہ ہے، سوئس حکام کو خط لکھنے کا حکم، قابل عمل نہیں ہے، بارہ جولائی اور 27 جون کے عدالتی احکامات ، غیرقانونی اور غیر مجاز ہیں، یہ آئین کے آرٹیکل 248 ایک کی خلاف ورزی بھی ہے، خط لکھ دیاگیا تو یہ آئین کے آرٹیکل 248 ٹو کی خلاف ورزی ہوگا، نظرثانی درخواست میں کہاگیاہے کہ سوئس کیسز میں پاکستان کی طرف بطور متاثرہ فریق بحال ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،یوسف رضا گیلانی کے خلاف استعمال شدہ توہین عدالت کا آپشن راجا پرویز اشرف کے خلاف یہ استعمال نہیں ہوسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں