پاکستان افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے امریکا کا پھر ’’ ڈو مور‘‘ کا مطالبہ

ہمارا ساتھ نہ دیا تو اہداف کا حصول مشکل ہو جائے گا، امریکی نائب معاون وزیر خارجہ


News Agencies July 02, 2018
دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اورافغانستان میں ایک منفرد تحریری معاہدہ ہونے کو ہے، فریم ورک طے پا گیا، افغان صدراشرف غنی۔ فوٹو: فائل

امریکا نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے پاکستان سے ''ڈومور'' کا روایتی مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو طالبان پر دباؤ بڑھانے اور انھیں مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکی پرنسپل نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی، وسطی ایشیا ایلس ویلز نے کابل کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کردیا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کی جانب سے امن مذاکرات سے مسلسل پہلو تہی اور انکار ناقابل قبول ہے۔ عید کے دوران افغانستان میںجنگ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس اقدام نے ہر ایک کے لیے یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ مسئلے کا مذاکراتی سیاسی حل نکالنے کے حوالے سے اپنی کوششوں کا اعادہ کرے۔

ایلس ویلز نے کہا کہ افغان حکومت اور امریکا پیشگی شرائط کے بغیربات چیت کے لیے آمادہ ہیں اور اب طالبان کو اس کا جواب دینا ہے، اب فیصلہ طالبان رہنماؤں کو کرنا ہے جو افغانستان میں مقیم نہیں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل میں رکاوٹ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر پاکستان ہمارے ساتھ کام نہیں کرتا تو ہمارے لیے اہداف کا حصول بہت مشکل ہو گا۔

دریں اثنا افغان صدراشرف غنی نے افغانستان میں قیام امن میں پاکستان کے کردارکوایک بار پھر تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان ملکر دہشت گردی کا خاتمہ کریںگے، دونوں ممالک کے درمیان ایک منفرد تحریری معاہدہ طے پانے کے قریب ہے جس کافریم ورک بن گیاہے، افغان طالبان کے مسئلے کا حل بھی پاکستانی مدد کے بغیر ممکن نہیں ۔

افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں ایک تقریب سے خطاب میں صدراشرف غنی نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اورافغانستان کے درمیان تحریری فریم ورک طے پا گیاہے،دونوں ممالک میں دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پربات آگے بڑھی ہے۔ جب اشرف غنی سے معاہدے کی تفصیلات بتانے کا کہا گیاتوانھوں نے کہاکہ جلد میڈیاکواس سے آگاہ کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں